جوان کا پروان سر چڑھ کر بول رہا ہے ، ملک کو مودی کی نہیں بلکہ وکرم راٹھوڑ کی ضروت، شاہ رخ خان نے حکومت کو آئینہ دکھایا، گجرات لابی، بی جے پی اور آر ایس ایس حواس باختہ
دس سالوں بعد سلگتے ہوئے مسائل اور سسٹم کی لاپرواہی پر بننے والی فلم جوان عوام کی حقیقی ترجمانی کررہی ہے
ایکشن تھریلر کے بیچ میں شاہ رخ خان نے کسانوں کی اموات، اسپتالوں میں ادویات کی کمی، ہتھیاروں کی سودے بازی، دھنا سیٹھوں کی منہ بھرائی سمیت کئی مسائل کو پیش کر کئی ریکارڈ کیساتھ بیباک ہیرو کا ریکارڈ بھی بنا ڈالا
برسوں بعد فلم انڈسٹری سے نکلنے والی فلم کے ہر طرف چرچے، کیا بالی ووڈ کو بھی انکم ٹیکس، ای ڈی کا ڈر بتایا گیا ہے؟
میڈیا کی طرح فلم انڈسٹری بھی مودی کی جی حضوری میں مصروف، اکشے کمار سے لیکر امیتابھ بچن تک اور اجئے دیوگن سے لیکر انوپم کھیر تک سب کے سب صبح و شام مودی کی مالا جھپ رہے ہیں
از قلم : زاہد شیخ (رائٹر بیباک نیوز اپڈیٹ مالیگاؤں مہاراشٹر انڈیا)9226735377
ملک کے سلگتے ہوئے مسائل اور سرکار کی بے حسی پر جس طرح قومی ذرائع ابلاغ خاموش ہی نہیں بلکہ مودی سرکار کی فرضی تعریفیں کرنے میں گزشتہ دس سالوں سے جٹی ہوئی بالکل اسی طرح فلم انڈسٹری پر بھی سکتہ طاری ہوگیا ہے ۔بالی ووڈ کہیں نہ کہیں سرکار کے دباؤ میں نظر آتی دکھائی دے رہی ہیں ۔بالی ووڈ میں حکومت اور اہل اقتدار سے سوال کرنے والی فلمیں بنانے کا رواج کم ہوتا جارہا ہے ۔ایسی فلمیں جو سماجی مسائل اور عوام سے جڑے مسائل کو پیش کرتے ہوئے عوام ترجمانی کر سکے، نہیں بنائی جارہی ہیں ۔جیسے دو بیگھہ زمین، مدر انڈیا، آندھی، انقلاب، سرکار، روٹی کپڑا اور مکان جیسی کئی فلمیں ہیں جس نے سرکار اور دھنا سیٹھوں کو سوچنے پر مجبور کردیا اور عوامی مسائل کو پیش کر ملک کیلئے ایک سنگ میل کا کام کیا ہے ۔اسی ملک عزیز بھارت میں آج ایسی فلمیں شاید دیکھنے کو ملے لیکن شاہ رخ خان نے وہ کام بھی کردکھایا جو آج بالی ووڈ سوچ بھی نہیں سکتی کیونکہ کہیں نہ کہیں بالی ووڈ پر انکم ٹیکس، ای ڈی یا یوں کہئے کہ سرکار کا دباؤ ہے ۔ایک طرف اس انڈسٹری کے سپر اسٹار اکشے کمار بڑی بے شرمی سے مودی جی سے پوچھ رہے ہیں کہ کیا آپ آم کو منہ سے چوس کر کھاتے ہیں یا چھری سے کاٹ کر کھاتے ہیں؟ اب اس انڈسٹری میں جہاں اکشے کمار سے لیکر امیتابھ بچن تک اور اجئے دیوگن سے لیکر انوپم کھیر تک سب کے سب صبح و شام مودی کی مالا جھپ رہے ہیں تو اس انڈسٹری سے عوامی مسائل پر بنائی جانے والی فلموں کی امید لگانا فضول ہے لیکن اسی فلم انڈسٹری سے شاہ رخ خان ایک ایسی فلم لائے ہیں جس نے وزیر اعظم نریندر مودی کی سرکار کی دھجیاں اڑا کر رکھ دی ہے ۔شاہ رخ خان کی فلم جوان کا پروان شائقین کے دلوں پر خوب پروان چڑھ رہا ہے ۔جوان فلم آج کے دور کی نئی شعلے، انقلاب، دو بیگھہ زمین اور نئی سرکار اور نئی مدر انڈیا کے رنگ و روپ کو پیش کرتی نظر آرہی ہیں ۔یہ فلم ملک کے سسٹم کی آنکھ میں آنکھ ڈال کر حکومت اور سسٹم کی پول کھول رہی ہے ۔موجودہ سرکار کی پالیسی اور سسٹم کے رویہ کو اجاگر کررہی ہیں۔
باکس آفس پر اس فلم کے ہٹ ہونے سے بھاجپا گھبرا گئی ہے ۔گجرات، مہاراشٹر، اتر پردیش اترا کھنڈ،راجستھان، مدھیہ پردیش، جارکھنڈ ، بہار ،چھتیس گڑھ سمیت اکثر ریاستوں میں یہ فلم ہٹ جارہی ہیں اور عوام اس فلم میں بتائے گئے مناظر و کہانی کو اپنی آواز، اپنی کہانی سمجھ رہے ہیں کیونکہ اس فلم میں عوام کے حقیقی دکھ درد اور احساسات کو پیش کیا گیا ہے۔اس بیچ جو خبر چھنتے چھنتے سامنے آرہی ہیں اس سے پتہ چلتا ہے کہ شاہ رخ خان کی فلم جوان سے بی جے میں ہڑکم مچ گئی ہے ۔بی جے پی آئی ٹی سیل بھی گھبرا گئی ہے اور یہ بے چینی گجرات لابی میں بھی بڑھ رہی ہیں ۔گجرات لابی یعنی مودی اور شاہ بھی جوان سے پریشان ہوگئے ہیں ۔اور یہ بے چینی ہونا بھی فطری عمل ہے کیونکہ 2014 کے بعد سے اب تک ساڑھے نو سالوں میں عوامی مسائل اور سرکاری پالیسی کے خلاف بننے والی یہ پہلی فلم ہے ۔2014 کے بعد فلم انڈسٹری کو لیکر کنگنا رناؤت نے کہا تھا کہ یہ اصل آزادی ہے۔2014 کے بعد سے سنی دیول، اکشے کمار، انوپم کھیر نے بہت ساری فلمیں بنائی ہے ۔چاہے کشمیر فائل ہو یا ٹوائلٹ یا پھر غدر ہو، ان جیسی فلمیں سرکار کا ڈھول بجا رہی تھی، مودی سرکار کی ہاں میں ہاں ملا رہی تھی ۔ان میں سے کچھ فلمیں مودی جی کی بائیو پک بن گئی تھی ۔مانو جیسے فلم انڈسٹری پر بھی حکومت کا قبضہ ہوگیا تھا لیکن اب ان ساڑھے نو سالوں میں اسی انڈسٹری سے جوان کا پروان ہورہا ہے اور شاہ رخ خان نہ کہتے ہوئے بھی سرکار کے اور سسٹم کے خلاف سب کچھ فلما گئے ۔جوان فلم نے مودی سرکار اور ڈیولپمینٹ آف انڈیا پر سب سے بڑا راز افشاں کیا ہے ۔اور یہی نہیں، بے چینی کی بات یہ بھی ہے کہ ہندی ہارٹ بیلٹ جہاں مودی کے ووٹرس بڑی تعداد میں ہیں وہ سب کے سب جوان فلم پر تالی بجا رہے ہیں لائن لگا کر فلمیں دیکھ رہے ہیں اور انہیں ایسا لگ رہا ہے کہ یہ فلم ہمارے معاشرے کی عکاسی کررہی ہے ۔یہ فلم چناؤی سال میں سپر ہٹ جارہی ہیں اور 2024 سے پہلے مودی کے سسٹم پر انگلی اٹھا رہی ہیں ۔یہ فلم جمہوریت کے بند ہوتے کان اور آنکھ کو پیش کرہی ہیں ۔جو مودی کیلئے اچھے شگون نہیں ہے ۔جوان فلم ہندو مسلم سب دیکھ رہے ہیں یہ فلم یونیفارملی ہٹ ہورہی ہیں ۔اس فلم میں شاہ رخ خان نے مودی، شاہ، یوگی کا نام نہیں لیا ۔کسی فرقہ پرست تنظیم کا نام نہیں لیا لیکن اشاروں اشاروں میں سب کچھ بتا دیا ۔یہ جوان فلم کچھ خاص میسج دے رہی ہیں ۔کچھ سرمایہ دار ہیں جو مودی کی گود میں بیٹھے ہیں اور مودی انہیں خوب مالا مال کررہے ہیں تو دوسری طرف کسانوں کی حالت زار بھی شاہ رخ خان نے بتائی ہے یعنی کسانوں کو سزا اور سرمایہ داروں کو مزا، یہ پیغام بھی شاہ رخ خان نے بتایا ہے ۔یہ مودی کے پالیسی کی قلعی کھول رہی ہیں ۔ملک کا جو سسٹم ہے وہ پوری طرح بکھر گیا ہے ۔شاہ رخ نے یہ بھی بتایا کہ ملک کا ہیلتھ سیکٹر برباد ہوگیا ہے ۔بچے آکسیجن کی کمی سے مر رہے ہیں اور جو بچانے آرہا ہے اسے ملزم بنایا جارہا ہے ۔جیسے ڈاکٹر کفیل کی اسٹوری، تعلیم کا نظام کس طرح کام کررہا ہے؟ اس ملک میں کتنی بدنظمی ہورہی ہیں، ملک کے ڈفینس سسٹم پر بھی شاہ رخ خان نے حقیقت کو آشکار کیا ہے ۔ایک طرف مودی جوانوں کی بات کرتے ہیں اور ڈفینس سودوں میں ہورہے کھلواڑ کوبھی شاہ رخ نے پیش کیا ہے ۔رافیل سودے بازی کو بھی شاہ رخ خان نے بڑے ہی اچھے انداز میں اجاگر کیا ہے ۔جوانوں کے ہاتھ میں ناقص ہتھیار سپلائی کیا جارہا ہے اور ملک کے سپاہی بارڈر پر دہشت گردوں سے لڑتے لڑتے شہید ہورہے ہیں ۔سب سے بڑی بات شاہ رخ خان نے ای وی ایم پر بھی کہہ ڈالی ۔اس ای وی ایم کے عنوان پر آج عدالت بھی خاموش ہیں لیکن شاہ رخ خان نے ہمت کیساتھ سب کچھ کہہ ڈالا جو آج اس ملک میں ہورہا ہے ۔شاہ رخ خان نے سنسر بورڈ سےبڑی چالاکی سے ایکشن اور تھریلر کے بیچ ملک کے سلگتے ہوئے مسائل کو پاس کروالیا ۔اسی ایکشن کے بیچ میں شاہ رخ خان نے کسانوں، جوانوں، غریبوں کی بات کو بھی پیش کردیا ۔سب سے بڑا کردار انہوں نے وکرم راٹھور کا پیش کیا ہے جو لاجواب کردار ہے ۔وکرم راٹھور کے کردار میں شاہ رخ خان نے ایسے کردار ادا کئے ہیں کہ کیسے بچے اسپتالوں میں بنا آکسیجن کے دم توڑا رہے ہیں کسان خودکشی کررہا ہے ۔اور جو لوگ کام کررہے ہیں انہیں کس طرح پھنسایا جارہا ہے ۔بچوں کی طرف سے بولنے والا کوئی نہیں؟ اس وکرم راٹھوڑ کو فکر ہے کہ اس ناانصافی کیخلاف کیسے آواز اٹھائی جائے ۔اسی لئے مودی کا نام لئے بغیر شاہ رخ خان نے حکومت کی کارکردگی کو بے نقاب کیا ہے۔شاہ رخ خان نے بتایا کہ ملک میں جو کمر توڑ حالات ہے اس میں مودی کی ضرورت نہیں بلکہ وکرم راٹھور کی ضرورت ہے ۔ملک کی عوام کو مودی نہیں وکرم راٹھوڑ چاہیے ۔شاہ رخ نے بہت تلخ انداز میں مودی اور امیت شاہ کو آئینہ دکھایا ہے ۔اس چناؤی سال میں جوان کا پروان سر چڑھ کر بولنا مودی کیلئے خطرے کی گھنٹی ہے ۔اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا بالی ووڈ کے پروڈیوسر بھی اسطرح کی فلمیں بنائیں گے یا پھر انہیں سرکار کا ڈر و خوف ستا رہا ہے ۔ممبئی میں این سی پی اور ایکناتھ شندے گروپ کو ای ڈی او کا ڈر بتا کر جس طرح بی جے پی نے اپنے مفاد کیلئے استعمال کیا اسی ممبئی میں کچھ ہی فاصلے پر بالی ووڈ انڈسٹری ہے ۔کیا انہیں بھی انکم ٹیکس اور ای ڈی کا ڈر بتایا گیا ہے؟
ملک کی میڈیا، اخبارات، ٹی وی چینل سب اقتدار کی دلالی کررہے ہیں، میڈیا خاموش ہیں قلم پر سکوت طاری ہوگیا ہے ۔کسان خودکشی کررہا، مزدوری پریشان ہیں مہنگائی بڑھ رہی ہیں کارپوریٹ گھرانے مالا مال ہورہے ہیں ۔فرقہ پرستی بڑھ رہی ہیں ۔ملک کی معیشت قرض کے بوجھ تلے دب رہی ہیں اور ایسے حالات میں میڈیا خاموش ہیں ۔آج شاہ رخ خان نے دیش کی آواز بن کر عوامی مسائل کو فلم سنیما کے ذریعے پیش کردیا ہے ۔فلم انڈسٹری پر بھی گودی میڈیا کے جیسا سرکاری دباؤ بنا جارہا ہے ۔فلم رائٹر کی قلم کو سرکار نے دبا دیا ہے ۔
مودی سرکار کے میڈیا انچارج جس طرح میڈیا کو ہدایت دیتے ہیں کہ آپ صرف نیوز پڑھ دینا خبر (اسکرپٹ) ہم دینگے بالکل اسی طرح بالی ووڈ پر بھی ٹرائل جاری ہے کہ آپ فلم بتائیں گے لیکن سرکار کی اسکرپٹ کے مطابق ۔بالی ووڈ نے ملک کے مسائل کو اٹھا کر بہت بڑی قربانیاں دی ہیں لیکن آج بالی ووڈ خاموش کیوں ہیں؟ اس سے صاف پتہ چلتا ہے کہ بالی ووڈ کو بھی سرکار کی جانب سے دھمکی دی جارہی ہیں ۔اسی لئے ایسی فلمیں نہیں بنائی جارہی ہیں جو عوام کے مسائل کی ترجمانی کرے اور برسر اقتدار کو جھنجھوڑ کر رکھ دے ۔ویسے شاہ رخ خان نے اس جوان فلم کے ذریعے کئی ریکارڈ بنائے اور کئی ریکارڈ کو توڑ دیا ہے اب تک سب سے زیادہ بزنس کرنے کا بھی ریکارڈ جوان ہی نے بنایا ہے اور اسکا توڑنا بھی مشکل ہے ۔اور سب سے اہم بات جوان فلم نے جوانوں کی حقیقی ترجمانی کرتے ہوئے برسر اقتدار کو آئینہ دکھانے کا بھی تاریخ ساز ریکارڈ بنایا ہے ۔ایسے دور میں جوان نے ہمت سے کام لیکر پورے سسٹم کی قلعی کھولی ہے یہ بھی کسی ریکارڈ سے کم نہیں ہے، اس موقع پر ہم شاہ رخ خان اور جوان فلم کے ڈائریکٹر ایٹلی کمار وہ پوری ٹیم کو عوامی مسائل کی حقیقی ترجمانی کرنے پر مبارک باد پیش کرتے ہیں ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com