رابطہ وزیر چندرکانت پاٹل پر پھر ایکبار سیاہی پھینکی گئی ، ایک گرفتار
شولا پور : 16 اکتوبر (بیباک نیوز اپڈیٹ) سرکاری بھرتیوں کی نجکاری کی پالیسی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے شولاپور ضلع کے نو تقرر کئے گئے رابطہ وزیر چندرکانت پاٹل پر سیاہی پھینکی گئی۔پاٹل شولاپور کے رابطہ وزیر کی ذمہ داری ملنے کے بعد اتوار کی رات یہاں آئے تھے۔ اس دوران سرکاری ریسٹ ہاؤس میں ان کے جسم پر سیاہی پھینکی گئی۔ جس کے سبب افراتفری مچ گئی ۔
تفصیلات کے مطابق بھیم آرمی کے اجے میندرگیکر کو پولیس نے اس معاملے میں حراست میں لیا ہے۔ پولیس کمشنر ڈاکٹر راجندر مانے نے سخت حفاظتی انتظامات کیے تھے۔بتایا جاتا ہے کہ یہاں وزیر اعلیٰ آنے والے تھے ۔لیکن جب پاٹل بول رہے تھے تو ان پر سیاہی پھینک دی گئی۔اس سے پہلے بھی چندرکانت پاٹل پر پونہ میں پھینکا گیا تھا۔ اس وقت سیاسی ماحول بھی بہت گرم تھا۔ احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا۔ اس کے بعد پاٹل کیساتھ ایسا دوسری بار ہوا ہے۔
اس سے پہلے اسی سرکاری ریسٹ ہاؤس میں اس وقت کے سرپرست وزیر رادھا کرشن وکھے پاٹل پر پتھراؤ کیا گیا تھا۔ دھنگر ریزرویشن ایکشن کمیٹی کے کوآرڈینیٹر شیکھر بنگالے نے یہ کارروائی دھنگر ریزرویشن مسئلہ پر توجہ مبذول کرانے کے لیے کی تھی ۔آج کا موضوع مختلف تھا۔ لیکن ہدف وزیر اعلیٰ تھے۔ایسا بتایا جارہا ہے ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com