شندے اور اجیت پوار گروپ کو 30،30 تو بی جے پی کو 40 کارپوریشن دینے کا فارمولہ طئے! ،آئندہ ہفتہ کارپوریشنوں کی تقسیم
نئی دہلی : 4 اکتوبر (بیباک نیوز اپڈیٹ) وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کے دہلی دورے کے بعد ریاست میں سیاسی ہلچل میں تیزی آ گئی ہے۔ باوثوق ذرائع سے اطلاع ملی ہے کہ آج ریاست میں رابطہ وزیر کا عہدہ خالی ہونے کے بعد اتحاد کی تینوں جماعتوں میں کارپوریشن کے الاٹمنٹ کا فارمولہ طے کرلیا گیا ہے۔
شیوسینا شندے گروپ نے اس تجویز کا متبادل دیتے ہوئے اپنی تجویز پیش کی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ این سی پی نے اصرار کیا ہے کہ اسے اتنے ہی کارپوریشن ملنی چاہئے جتنے ایکناتھ شندے کی شیوسینا کو ملنے والی ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ آنے والے ہفتوں میں کارپوریشن کی الاٹمنٹ کو فائنل کر دیا جائے گا۔
گارڈین منسٹر کے عہدے کے بعد گرینڈ الائنس نے کارپوریشن کی تقسیم کا فارمولا بھی طے کر لیا ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق، بی جے پی کی تجویز کے مطابق شیو سینا شندے گروپ ، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کو 25-25 کارپوریشنز دینے کی تجویز ہے اور 50 کارپوریشنیں بی جے پی کے پاس رکھی جائیں گی۔ لہذا، شندے گروپ کو بی جے پی کی تجویز غلط لگی ہے ۔
شندے گروپ نے کارپوریشنوں کے الاٹمنٹ کا فارمولہ طے کیا ہے کہ شیو سینا، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کو 30،30 کارپوریشن ملنی چاہیے اور بی جے پی کو 40 کارپوریشن ملنی چاہئیں۔ کارپوریشن کی الاٹمنٹ کو آنے والے ہفتوں میں فائنل کر دیا جائے گا۔ ذرائع بتا رہے ہیں کہ اجیت پوار کی این سی پی نے مطالبہ کیا ہے کہ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی شیو سینا کو جتنے کارپوریشنز ملیں گے اتنے ہی این سی پی کو بھی دئیے جائیں۔
اجیت پوار کی ناراضگی کا چرچا ہے کہ ریاستی کابینہ کی رکی ہوئی توسیع اور رابطہ وزیر کے عہدے کو لے کر ابھی تک حل نہ ہونے والی شرمندگی کی وجہ سے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کی طرف سے شندے-فڑنویس پر کافی دباؤ ہے۔ اجیت پوار منگل کو ہونے والی ریاستی کابینہ کی میٹنگ میں بھی غیر حاضر رہے تھے ۔ اس لیے ان کی ناراضگی کے مزید چرچے ہونے لگے ہیں۔ اس کے بعد ریاستی حکومت نے آج نئے رابطہ وزیر کا اعلان کیا۔ اس میں اجیت پوار کو پونہ ضلع کے سرپرست وزیر کا عہدہ دیا گیا ہے۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com