بجلی کی قلت، مہاراشٹر میں یومیہ آدھے سے دو گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ کرنے مہاوترن کا فیصلہ



بجلی کی قلت، مہاراشٹر میں یومیہ آدھے سے دو گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ کرنے مہاوترن کا اعلان


 بارش نہ ہونے سے تھرمل پاور پلانٹ کے کئی یونٹ بند ، شدید گرمی کے سبب بجلی کی مانگ میں اضافہ 




ممبئی : یکم ستمبر (بیباک نیوز اپڈیٹ) اس سال کم بارش سے ریاست کے شدید متاثر ہونے کے آثار ہیں۔ بارش کے باعث بجلی کی پیداوار کی رفتار سست پڑ گئی ہے۔ جس کی وجہ سے بجلی کی پیداوار اور فراہمی میں بڑا فرق ہے۔ نتیجتاً اب وقت آگیا ہے کہ ریاست پر ہنگامی لوڈشیڈنگ نافذ کی جائے۔ اس طرح کی اطلاع ذرائع سے موصول ہوئی ہے ۔تفصیلات کے مطابق مطابق ریاست کے شہریوں کو روزانہ آدھے سے دو گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس بابت ایک مراٹھی نیوز چینل نے مذکورہ جانکاری دی ہے۔

خیال رہے کہ اس سال ریاست میں کم بارش ہوئی ہے۔ جس کی وجہ سے بجلی کی پیداوار میں کمی اور مانگ میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔ مہاوترین اس مانگ کو پورا کرنے میں ناکام ہو رہی ہے۔ اس لیے ریاست کے کچھ مقامات پر آدھے سے دو گھنٹے تک لوڈ ریگولیشن شروع کر دیا گیا ہے۔

زرعی شعبے سے بجلی کی مانگ میں اضافہ ہوا۔

کم بارش کی وجہ سے کسانوں کی جانب سے آبپاشی کے لیے پانی نکالنے میں اضافہ ہوا ہے۔ اس کے نتیجے میں بجلی کی مانگ میں اضافہ ہوا جس سے بجلی کی مزید قلت پیدا ہوگئی۔ اس لیے ریاست میں ہنگامی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے، مہاوترین کے ایک اہلکار نے اس طرح کی معلومات دی ۔ ریاست کے کچھ حصوں میں آدھے سے دو گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔ اہلکار کا کہنا تھا کہ بجلی کی مانگ میں اضافہ کم ہونے یا بارش ہونے کی صورت میں لوڈشیڈنگ خود بخود ختم ہو جائے گی۔

کئی یونٹ دیکھ بھال کے لیے بند ہیں۔

دوسری جانب مہاجینکو نے کم بارشوں کی وجہ سے تھرمل پاور پلانٹ کے کئی یونٹ دیکھ بھال کے لیے بند کر دیے ہیں۔ اس سے بجلی کی طلب اور رسد میں 2 سے 3 ہزار میگاواٹ کی کمی پیدا ہوگئی ہے۔ اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے مہاوترین نے کچھ فیڈرز پر اچانک لوڈ شیڈنگ شروع کردی۔

ناگپور، امراوتی میں لوڈ ریگولیشن

بدھ کو ناگپور ضلع کے کئی حصوں میں لوڈ ریگولیشن کیا گیا۔ جس کے بعد جمعرات کو صورتحال میں کچھ بہتری آئی۔ لیکن جمعرات کو بھی امراوتی ڈویژن کے کچھ حصوں میں بجلی کٹوتی کی گئی۔

بجلی کی پیداوار اور مانگ میں فرق زیادہ 

مہاوتارن کے ذرائع کے مطابق بجلی کی موجودہ بلند ترین مانگ 26 ہزار میگاواٹ سے زیادہ اضافہ ہوگیا ہے ۔عام طور پر اگست کے مہینے میں ہونے والی بارش کی وجہ سے زرعی شعبے میں بجلی کی طلب کم ہو جاتی ہے۔ لیکن اس سال مانگ میں کمی نہیں آئی۔ اس کے برعکس بڑھتی ہوئی گرمی کے باعث اے سی اور کولر ابھی تک چل رہے ہیں۔ مہاوترن کے عہدیداروں نے بتایا کہ اس کے نتیجے میں بجلی کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے