بی جے پی-ایم آئی ایم دوستی.. بھاگوت کراڈ کو کامیاب کرنے کیلئے امتیاز جلیل کو الیکشن میں کھڑا کرنا ضروری : راؤ صاحب دانوے



بی جے پی-ایم آئی ایم دوستی.. بھاگوت کراڈ کو کامیاب کرنے کیلئے امتیاز جلیل کو الیکشن میں کھڑا کرنا ضروری : راؤ صاحب دانوے

 
 
 

 اورنگ آباد : 22 اگست (بیباک نیوز اپڈیٹ) 2024 میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات میں سخت مقابلہ ہونے والا ہے ۔مودی حکومت کے تیسری بار اقتدار میں آنے کو یقینی بنانے کے لیے بی جے پی ملک کے ہر حلقے میں میٹنگیں کر رہی ہے۔ اپوزیشن جماعتوں نے بھی اپنی تیاری شروع کر دی ہے۔ انڈیا اگھاڑی پورے ملک میں دورہ کررہی ہے اور مہا وکاس اگھاڑی ریاست میں لوگوں کے پاس جا کر اپنے حق میں رائے عامہ بنا رہی ہے۔ بی جے پی بھاری اکثریت سے منتخب ہوگی۔ اس گمان کیساتھ ریاستی وزیر برائے سینٹرل ریلوے اینڈ کوئلہ راؤ صاحب دانوے نے ایک پریس کانفرنس میں بڑا بیان دیا ہے کہ مودی حکومت دوبارہ بنے گی۔

 اورنگ آباد لوک سبھا انتخابات کے امیدواروں کی بڑھتی ہوئی فہرست کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ مرکزی کمیٹی فیصلہ کرے گی کہ بی جے پی کا امیدوار کون ہوگا۔ دیشا کی میٹنگ کے موقع پر ایم آئی ایم کے ایم پیز امتیاز جلیل اور دانوے، جو اپوزیشن پارٹی کے لیے کھڑے ہوئے تھے، آمنے سامنے آگئے اور دوستی کا انکشاف ہوا۔ راؤصاحب دانوے نے کہا، "امتیاز جلیل سے میری دوستی ہے۔ ہم لوک سبھا میں ساتھی ہیں۔ لیکن آئندہ لوک سبھا انتخابات میں ڈاکٹر بھاگوت کراڈ کو امتیاز جلیل کے لیے کھڑا ہونا پڑے گا۔ اس بار ہنسی چھوٹ گئی۔" آج دوانوے مذاق کرنے والے موڈ میں تھے ۔ پریس کانفرنس میں امتیاز جلیل اور دانوے کو جگل بندی کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ آئندہ لوک سبھا انتخابات کے لیے ہر پارٹی کو لگتا ہے کہ اس کے پارٹی لیڈر کو نامزدگی ملنی چاہیے۔ مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ ڈاکٹر بھاگوت کراڈ لوک سبھا الیکشن لڑنے کے لیے تیار ہیں اور تیاری بھی شروع کر دی ہے۔حلقے میں ان کے دورے بڑھ گئے ہیں۔پالک منتری سندیپان بھومرے شندے گروپ کی طرف سے دلچسپی رکھتے ہیں۔

جب کہ مہاویکاس اگھاڑی کا ایک امیدوار ہے، جیسے جیسے انتخابات قریب آرہے ہیں، دلچسپی اور اختلاف بڑھنے کے آثار ہیں۔ جلیل چونکہ اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں، اس لیے ضلع کے لوگ دیکھ رہے ہیں کہ وہ لوک سبھا میں عوام کے مسائل کو اچھی طرح سے پیش کر رہے ہیں۔ کسان، مزدور، آدرش گھوٹالے میں انصاف کے لیے سڑکوں پر اترے تھے۔ وقت ہی بتائے گا کہ میں دوبارہ آؤں گا کہنے والے کتنے کامیاب ہوتے ہیں۔ ایم آئی ایم کے مخالفین ہمیشہ الزام لگاتے ہیں کہ ایم آئی ایم بی جے پی کی بی ٹیم ہے۔ سیاسی حلقوں میں چرچا ہے کہ دانوے کے اس بیان سے انہیں بحث کا موقع مل جائے گا۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے