اسکول بیگ کا وزن کم کرنے تمام مضامین کی ایک کتاب کا تجربہ مہاراشٹر میں کیا جانا چاہئے
تعلیمی ادارے اساتذہ کی بھرتی کے لیے روسٹر کو اپ ڈیٹ رکھیں ، بھرتی کا عمل تیز رفتاری سے ہوگا
ناسک میں ڈویژنل ایجوکیشن محکمہ کی جائزہ میٹنگ سے وزیر تعلیم کا خطاب
ناسک : یکم اگست (بیباک نیوز اپڈیٹ) ہر اسکول کے طالب علم کو تمام تعلیمی سہولیات فراہم کرنا حکومت کا ہدف ہے اور حکومت طلبہ کو معیاری تعلیم اور سہولیات فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ اسطرح کے جملوں کا اظہار ریاست کے اسکولی تعلیم و محکمہ کھیل کے وزیر دیپک کیسرکر نے کیا ۔موصوف نے کہا کہ آنے والے سال میں طلبہ کی مجموعی ترقی کے لیے تعلیمی پالیسی طے کی جائے گی۔وزیر تعلیم دیپک کیسرکر ڈویژنل تعلیمی بورڈ، ناسک ڈویژن کی صدارت کرتے ہوئے خطاب کررہے تھے ۔انہوں نے محکمہ تعلیم کے افسران کی ایک جائزہ میٹنگ منعقد کی۔اس موقع پر ڈویژنل بورڈ ناسک ڈویژن ناسک کے چیئرمین نتن اپاسنی ، ڈپٹی ڈائریکٹر ایجوکیشن ڈاکٹربی۔ بی۔ چوہان، ایجوکیشن آفیسر (سیکنڈری) پروین پاٹل، میونسپل ایڈمنسٹریشن آفیسر بی۔ ٹی۔ پاٹل اور ناسک کے محکمہ تعلیم کے افسران، تعلیمی اداروں کے ڈائریکٹر اور نمائندے موجود تھے۔
اسکولی تعلیم کے وزیر کیسرکر نے مزید کہا کہ معیاری تعلیم فراہم کرنے کے لیے حکومت کے ذریعے بچوں کو مفت یونیفارم، کتابیں، نوٹ بکس اور دیگر سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔ نیز تعلیمی اداروں کے مسائل کے حل کے لیے مرحلہ وار گرانٹس کا اعلان کیا گیا۔ لیکن چونکہ اس گرانٹ سے صرف 25 سے 30 فیصد نئے سکول منظور ہوئے ہیں اس لیے محکمہ تعلیم کچھ شرائط میں نرمی کر کے زیادہ سے زیادہ تعلیمی اداروں کو انصاف دینے کی کوشش کر رہا ہے۔ اس کے علاوہ خصوصی مہم چلا کر تقریباً 61 ہزار اساتذہ کو انصاف دلایا گیا ہے۔
وزیر تعلیم دیپک کیسرکر نے مزید کہا کہ طلباء کو ان کی اسکولی تعلیم سے لطف اندوز کرنے کے لیے محکمہ تعلیم کے ذریعے مختلف سرگرمیاں عمل میں لائی جائیں گی۔کیسرکر نے یہ بھی تجویز کیا کہ دفتر کے بوجھ کو کم کرنے پر زیادہ زور دیا جائے گا اور تمام مضامین کو ایک کتاب سے پڑھانے کا تجربہ مہاراشٹر میں نافذ کیا جانا چاہئے اور محکمہ تعلیم کو اس پر توجہ دینی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ اساتذہ کی بھرتی کے لیے روسٹر کو اپ ڈیٹ کیا جائے۔
اسکولوں کے مسائل کو حل کرتے ہوئے مرحلہ وار گرانٹس میں سکولوں کی شرکت کے ساتھ ساتھ اساتذہ کی بڑے پیمانے پر بھرتی شروع کر دی گئی۔پہلے مرحلے میں 30 ہزار اور دوسرے مرحلے میں 20 ہزار اساتذہ کی بھرتی کا عمل شروع کیا گیا۔اس بھرتی کو جلد از جلد مکمل کرنے کے لیے ضلع پریشدوں کے روسٹر کو مکمل کیا جانا چاہیے۔ اس کے ساتھ ساتھ اسکولوں اور اداروں کو چاہیے کہ وہ اساتذہ کی بھرتی کے مطابق اسکول کے ریکارڈ اور روسٹر کو اپ ڈیٹ رکھیں، تاکہ بھرتی کا عمل مستقبل میں تیز رفتاری سے آگے بڑھایا جاسکے۔ کیسرکر نے یہ بھی کہا کہ جب تک نئی بھرتی نہیں ہو جاتی، ریٹائرڈ اساتذہ کی خدمات لے کر طلبہ کو پڑھایا جائے گا تاکہ طلبہ کا تعلیمی نقصان نہ ہو۔ اس موقع پر کیسرکر نے یہ بھی کہا کہ میٹنگ میں موجود مختلف تعلیمی اداروں کے نمائندوں کے مسائل اور مشکلات جاننے کے بعد مناسب اقدامات کئے جائیں گے۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com