ایگزیکٹو انجینئر پی ڈبلیو ڈی نے 43 لاکھ روپے رشوت کا مطالبہ کیا ، ساڑھے تین لاکھ روپے لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار


 ایگزیکٹو انجینئر پی ڈبلیو ڈی نے 43 لاکھ روپے رشوت کا مطالبہ کیا ، ساڑھے تین لاکھ روپے لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار 






نندور بار : 3مارچ(بیباک نیوز اپڈیٹ) محکمہ تعمیرات عامہ میں بڑی مچھلی اینٹی کرپشن بیورو (اے سی بی) کے ہاتھ لگی ہے ۔ایگزیکٹیو انجینئر مہیش پرتاپراؤ پاٹل تقریبا ساڑھے تین لاکھ (350000)روپے رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا ہے۔ جس سے محکمہ تعمیرات میں ہلچل مچ گئی ہے ۔


 اس معاملے میں اے سی بی کی طرف سے دی گئی معلومات کے مطابق رشوت لینے والا مہیش پاٹل نندوربار میں محکمہ تعمیرات عامہ میں ایکزیکٹیو انجینئر کے طور پر کام کر رہا ہے۔ پاٹل، جن کی عمر 51 سال ہے۔ فلیٹ 203، اشتاوینائک ٹاور، ٹھٹے نگر، گنگاپور روڈ، ناسک میں رہائش پذیر ہے ۔ایک سرکاری ٹھیکیدار نے نندوربار ضلع میں مختلف سڑکوں جیسے اہم ضلعی سڑکوں، اہم ریاستی سڑکوں کی نئی اسفالٹنگ اور مرمت کا کام مکمل کر لیا ہے۔ اس کے علاوہ موجودہ مدت میں اس ٹھیکیدار کے تین نئے کام کے ٹینڈرز کو منظوری دی گئی ہے اور ان کے کام شروع کرنے کے آرڈر محکمہ تعمیرات عامہ، دھولیہ کے دفتر سے ایگزیکٹو انجینئر، پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ، شہادہ کے دفتر میں آچکے ہیں۔ لیکن ٹھیکیدار کو مذکورہ تین کاموں کے ورک آرڈر نہیں ملے۔

 ٹھیکیدار کی جانب سے مکمل کیے گئے کاموں کے 3 کروڑ 92 لاکھ 79 ہزار 285 روپے کے بل کی زیر التواء رقم حاصل کرنا ضروری تھا اور اس کے علاوہ تینوں مجوزہ کاموں کے لیے 5 کروڑ 33 لاکھ روپے کی رقم کا ورک آرڈر حاصل کرنا ضروری تھا۔ رشوت لینے والے مہیش پاٹل کو اس بل کی ادائیگی آفیشل طریقہ سے کرنا تھی۔ چنانچہ ٹھیکیدار نے بار بار بلوں کی ادائیگی کا مطالبہ کیا اور کئی بار درخواست کی۔ لیکن رشوت خور پاٹل نے بل کی رقم منظور نہیں کی۔ اس کے علاوہ کام شروع کرنے کا حکم بھی نہیں دیا گیا۔ مکمل شدہ کاموں کے بلوں کے اجراء کے لیے 0.75 سے 1 فیصد اور وقتاً فوقتاً تین کام شروع کرنے کے لیے 10 فیصد کے حساب سے کل 43 لاکھ روپے بطور رشوت کا مطالبہ کیا گیا تھا۔


آخر کار متعلقہ ٹھیکیدار نے اس معاملے میں اے سی بی میں شکایت درج کرائی۔ اس کے بعد اے سی بی نے جال بچھا دیا۔ اس کے مطابق رشوت کی مانگی گئی رقم میں سے 3 لاکھ 50 ہزار روپے رشوت لینے والے مہیش پاٹل نے شہادہ میں واقع اپنی سرکاری کرتے وقت وہ سب کے سامنے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے۔ اس معاملے میں شہادہ پولس اسٹیشن میں مقدمہ درج کرنے کی کارروائی جاری ہے۔

 اے سی بی ٹیم میں راکیش اے چودھری، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس، سہدھن ایم واگھ،مادھوی ایس۔ واگھ، ولاس پاٹل، وجے ٹھاکرے، دیورام گاویت، امول مراٹھے، جیوتی پاٹل،منوج آہیرے، سندیپ ناوڈیکر اور جتیندر مہلے نے یہ بڑی کارروائی شرمستھا گھارگے والوالکر، سپرنٹنڈنٹ آف پولس، این ایس نیہلدے، ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولس، نریندر پوار، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولس کی رہنمائی میں کی گئی۔ دریں اثنا، اے سی بی نے اپیل کی ہے کہ کوئی بھی سرکاری اہلکار/ملازم یا ان کی طرف سے کوئی نجی شخص جو اپنے کسی سرکاری کام کو انجام دینے کے لیے رشوت کا مطالبہ کرتا ہے تو وہ فوری طور پر 
 اینٹی کرپشن بیورو سے رابطہ کریں۔
 ٹول فری نمبر 1064۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے