بی جے پی کے گڑھ میں مہاوکاس اگھاڑی کو تاریخی فتح،28 سال کا ریکارڈ اور بی جے پی کا غرور ٹوٹ گیا


بی جے پی کے گڑھ میں مہاوکاس اگھاڑی کو تاریخی فتح،28 سال کا ریکارڈ اور بی جے پی کا غرور ٹوٹ گیا 



قصبہ پیٹھ ضمنی چناؤ میں کانگریس کے رویندر دھنگیکر نے 11 ہزار ووٹوں سے کامیابی حاصل کی




 پونہ : 2 مارچ (بیباک نیوز اپڈیٹ) پوری ریاست کی توجہ حاصل کرنے والے قصبہ پیٹھ ضمنی انتخاب کے لیے ووٹوں کی گنتی آج صبح شروع ہوگئی۔ اس ووٹوں کی گنتی میں کانگریس کے رویندر دھنگیکر نے پہلے راؤنڈ سے برتری حاصل کی تھی۔دوسرے راؤنڈ کو چھوڑ کر ہیمنت رسانے کبھی بھی ڈھنگیکر کے خلاف فیصلہ کن برتری حاصل نہیں کر سکے۔ قصبہ میں یہ لڑائی دھنگیکر اور رسانے کے درمیان ہوئی اور بالآخر سولہویں راؤنڈ میں دھنگیکر نے فیصلہ کن برتری حاصل کی اور فتح کی طرف بڑھے اور ضمنی انتخاب میں مہاویکاس اگھاڑی کے امیدوار رویندر دھنگیکر نے 11 ہزار ووٹوں سے کامیابی حاصل کی ہے۔

 کانگریس نے مہاوکاس اگھاڑی کے نام پر اس حلقے میں تاریخ رقم کی ہے جو پچھلے 28 سالوں سے بی جے پی کے قبضہ میں تھی یہاں گزشتہ 28 سالوں کا ریکارڈ بھی ٹوٹ گیا اور بی جے پی کا غرور بھی عوام نے توڑ کر رکھ دیا۔رویندر دھنگیکر کی شکل میں مہاوکاس اگھاڑی نے بی جے پی پر بڑی جیت حاصل کی ہے۔اس سے قبل 1992 کے انتخابات میں اس قصبے میں کانگریس کا امیدوار منتخب ہوا تھا۔ 2009 میں بھی رابندر ڈھنگیکر نے قصبہ میں گریش باپٹ کے خلاف الیکشن لڑا تھا۔ لیکن انہیں شکست تسلیم کرنی پڑی تھی ۔تاہم اس سال کے ضمنی انتخابات میں بی جے پی کے خلاف ناراضگی رویندر دھنگیکر کو مہنگی پڑی۔ شیو سینا کا نشان اور پارٹی کا نام شندے گروپ کو دیئے جانے سے ناراض شیو سینکوں نے مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور ڈھنگیکر کے حق میں مہم چلائی۔ڈھنگیکر کو بھی اس کا فائدہ ہوا ہے۔

 

 رویندر دھنگیکر گزشتہ 25 سالوں سے قصبہ حلقہ کے مختلف وارڈوں سے منتخب ہوتے رہے ہیں۔ اس لیے قصبے کے کچھ حصوں کو چھوڑ کر دیگر وارڈوں میں رویندر دھنگیکر کی اچھی گرفت ہے۔وہ عام لوگوں کے لیڈر کے طور پر بھی جانے جاتے ہیں۔اس موقع پر ہیمنت رسانے نے یہ بھی کہا تھا کہ یہ شروع سے ہی طے تھا کہ ہم رویندر دھنگیکر کے خلاف مضبوط مقابلہ دیکھیں گے۔ کانگریس کے رویندر ڈھنگیکر نے قصبے میں تاریخی جیت حاصل کی ہے اور بی جے پی کے روایتی حلقے پر قبضہ کر لیا ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے