‌کامریڈ گوند پانسرے کے قاتلوں کو پھانسی دو۔ سی پی آئی


‌کامریڈ گوند پانسرے کے قاتلوں کو پھانسی دو۔ سی پی آئی


مالیگاؤں : 21 فروری (بیباک نیوز اپڈیٹ) مہاراشٹر کے لڑاؤ ترقی پسند سیکولر سوچ رکھنے والے مشہور کمیونسٹ لیڈر کامریڈ گوند پانسرے کو کولہاپور شہر میں ان کے گھر کے قریب 16 فروری 2015 کو گولیوں سے چھلنی کر دیا گیا۔ کامریڈ گوند پانسرے اور ان کی شریک حیات کامریڈ اُماتائی پانسرے شدید زخمی ہوئے۔ کامریڈ اُماتائی پانسرے کی جان بچائی جا سکی لیکن افسوس 20 فروری 2015 کو کامریڈ گوند پانسرے اس دنیا سے رخصت ہو گئے۔ اس واقع کے 8 سال ہونے کے باوجود کامریڈ گوند پانسرے کے قاتلوں کو سزا نہیں ہوئی۔ 
اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم ( ایس آئی ٹی) کے پاس جانچ ایجنسی اینٹی ٹیرر (اے ٹی ایس) نے اپنی رپورٹ سونپی۔ اے ٹے ایس کے کے آفیسرز نے کورٹ کو بتایا کہ فرار ملزمین کو ڈھونڈنا کافی مشکلات پیش آرہی ہے۔ ایسے میں ہمیں کتنا وقت اور سال لگے گا یہ کہنا مشکل ہے۔ 
کامریڈ گوند پانسرے نے "شیواجی کون ہوتا؟" نامی مراٹھی کتاب لکھ کر شیواجی مہاراج کی سچی تاریخ عام لوگوں تک پہنچانے کا کام کیا۔ منڈل آیوگ کے اشتراک سے "شیواجی کون تھے۔" نامی کتاب کا بھرپور پرچار کیا۔ مسلمانوں کے ریزرویشن کی حمایت کرتے ہوۓ مسلمانوں کی پسماندگی پر کتاب لکھی۔ راجیہ شری شاہوں مہاراج کے وراثتوں پر کتاب لکھی۔ اے ٹے ایس کے آفیسر شہید ہیمنت کرکرے کی شہادت پر آئی پی ایس آفیسر ایم ایم مشرف کی لکھی ہوئی کتاب " کرکرے کے قاتل کون؟ " کا سو 100 شہریوں میں جلسہ لیکر لوگوں تک اس کتاب کو پہنچانے کا منصوبہ بنایا اور اس بات کا اعلان بھی کیا جس کی وجہ سے انھیں دھمکی بھرے خط موصول ہونے لگے لیکن وہ اپنے کاموں میں اٹل رہے۔ اُن کے انہی تمام کاموں کی وجہ سے کامریڈ گوند پانسرے فرقہ پرست و سناتنی تنظیموںکی آنکھوں میں کھٹکنے لگے۔ اور یہی سبب بنا جس کی وجہ سے کامریڈ گوند پانسرے کو اپنی جان گنوانی پڑی۔ اس سے پہلے مہاراشٹر کے پونہ شہر کے ڈاکٹر نریندر دابھولکر کو بھی گولی مار کر موت کی گھاٹ اتار دیا گیا۔ شہید ڈاکٹر نریندر دابھولکر اندھ وسواس اور کالا جادو کے خلاف مسلسل سرگرم عمل رہے۔ 
ہمارے دیش بھارت میں آئین لاگو ہے۔ آئین کے مطابق ہی کورٹ کام کرتی ہے۔ لیکن کورٹ اس معاملے میں جانچ کیوں نہیں کر رہی ہے یہ بات سمجھ کے باہر ہے۔ 
ایک طرف بلقیس بانو کے ساتھ زنا کرنے والے گنہگاروں کو چھوڑ دیا جاتا ہے۔ زنا کرنے والے مجرموں کا پھول ہار اور استقبال کیا جاتا ہے۔ اور دوسری طرف اقلیتوں دلتوں ادیواسیوں سیکولر سوچ رکھنے والے بائیں بازو کے نظریات کے لوگوں، مسلم نوجوانوں کو بنا جرم ثابت ہوۓ برسا برس جیلوں میں قید رکھا جاتا ہے۔ لیکن گوند پانسرے، نریندر دابھولکر، گلبرگی، غوری لنکیس کے قاتل کھولے عام گھوم رہے ہیں۔ ان پر کوئی کاروائی نہیں ہوتی۔ 
ہر جمہوری پسند اور سیکولر عوام کو سرکار سے سوال کرنا چاہیے۔ کامریڈ گوند پانسرے کے قاتلوں کو گرفتار کرکے جلد از جلد پھانسی کی سزا دی جانی چاہیے۔ مہاراشٹر کے وزرات داخلہ اور تحقیقی ایجنسی کو اپنی پوری طاقت اور ایمانداری سے کام کرنا چاہیے اور کورٹ کے سامنے تمام ثبوتوں کو مضبوطی کے ساتھ رکھنا چاہیے۔ تاکہ کامریڈ گوند پانسرے کے قاتلوں کیفے کردار تک پہنچایا جاسکے اسطرح کا مطالباتی مکتوب مالیگاؤں ایڈیشنل کلکٹر کو شہر بھارتیہ کمیونسٹ پارٹی کی طرف سے سونپا گیا۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے