شندے ۔ فرنویس حکومت کو سپریم کورٹ کا جھٹکا ، میونسپل کارپوریشن چناؤ کیلئے وارڈوں کی تعداد جوں کہ توں رکھنے کا فیصلہ
ممبئی: 22 اگست (بیباک نیوز اپڈیٹ) سپریم کورٹ نے شندے-فڑنویس حکومت کو بڑا جھٹکا دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ ممبئی میونسپل کارپوریشن میں وارڈوں رچنا کا دوبارہ کام جوں کا توں رکھا جائے۔ مہاوکاس اگھاڑی حکومت نے بی ایم سی کے لیے 236 وارڈ بنائے تھے۔ تاہم شندے-فڑنویس حکومت نے اس تعداد کو گھٹا کر 227 کر دیا تھا ۔ شندے-فڑنویس کے فیصلے کو شیوسینا نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ عدالت کے فیصلے سے ادھو ٹھاکرے کو راحت ملی ہے۔ کیونکہ ٹھاکرے حکومت کے 236 وارڈوں کے فیصلے کو ریاستی حکومت نے بدل دیا تھا۔ لیکن اب عدالت نے اس پر روک لگا دی ہے۔
جیسے ہی شندے-بی جے پی حکومت وجود میں آئی انہوں نے 2017 کے 227 وارڈوں کے مطابق انتخابات کرانے کا فیصلہ کیا اور شندے حکومت نے اسی طریقے سے انتخابات کرانے کا آرڈیننس جاری کیا۔ اس سے قبل مہاوکاس اگھاڑی حکومت نے اس وارڈ کی تشکیل نو کے حوالے سے فیصلہ لیا تھا اور 236 وارڈوں کو ڈرافٹ کرکے انتخابات کرانے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس فیصلے کے بعد ریاست میں اقتدار کی منتقلی ہوئی اور شندے-فڑنویس حکومت وجود میں آئی۔ حکومت آتے ہی یہ فیصلہ بدل دیا گیا۔ اسے شیوسینا نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
شیوسینا کا ردعمل
یہ فیصلہ منصفانہ ہے۔ ڈیڑھ ماہ قبل وارڈ کی تنظیم نو کے حکم نامے پر دستخط کرنے والے شہری ترقیات کے وزیر آج بھی شہری ترقیات کے وزیر ہیں۔ پھر اس عرصے میں کیا بدلا، انہوں نے بعد میں احتجاج کیا۔ قانون ساز کونسل میں اپوزیشن لیڈر امباداس دانوے نے ردعمل ظاہر کیا ہے کہ عدالت نے ہمیں انصاف دیا ہے۔
بی ایم سی میں کل 236 وارڈ ہوں گے۔
اوپن کیٹیگری – 219
ایس سی – 15
ایس ٹی (ST) – 02
خواتین کیلئے
اوپن کیٹیگری – 118
ایس سی – 08
ایس ٹی - 01
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com