مہا ٹی ای ٹی امتحان گھوٹالہ : بوگس اساتذہ کے ناموں کی فہرست افشاں ، 7800 اساتذہ کے سرٹیفکیٹ منسوخ ہونگے



مہا ٹی ای ٹی امتحان گھوٹالہ : بوگس اساتذہ کے ناموں کی فہرست افشاں ، 7800 اساتذہ کے سرٹیفکیٹ منسوخ ہونگے 



 ایجوکیشن کونسل نے ضلع وائز حکام کو روانہ کی تفصیلات ، ناسک ضلع سب سے زیادہ کیس، 293 اساتذہ پر کارروائی، اب نہیں دے سکیں گے امتحان 





 پونہ : 4 اگست (بیباک نیوز اپڈیٹ) مہاراشٹر میں ہوئے مہا ٹی ای ٹی امتحان گھوٹالہ کی جانچ پڑتال وقتا فوقتاً سنسنی خیز موڑ اختیار کررہی ہیں اور اس دوران چونکا دینے والی معلومات سامنے آرہی ہیں ۔ بتایا جاتا ہے کہ ٹی ای ٹی امتحان پاس کرنے کے لیے 7 ہزار 880 امیدواروں سے ڈیڑھ سے دو لاکھ روپے لیے گئے ہیں ۔ اس لیے اس غیر قانونی کام کا دائرہ بہت بڑا ہو سکتا ہے۔اس ضمن میں پونہ سائبر پولس کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سال 2019 میں منعقدہ ٹی ای ٹی یعنی ٹیچر اہلیتی امتحان میں تقریباً 7800 طلباء نے دھوکہ دہی سے کوالیفائی کیا ہے۔ ان 7800 بوگس اساتذہ کے ناموں کا اعلان مہاراشٹر اسٹیٹ ایجوکیشن کونسل نے کیا ہے اور یہ فہرست ریاست کے ہر ضلع کے تعلیمی حکام کو بھیجی گئی۔ ان 7800 طلباء کو نااہل قرار دے کر ان کے سرٹیفکیٹ منسوخ کر دیے جائیں گے۔


   ان 7800 طلباء میں سے جنہوں نے بوگس طریقہ سے کوالیفائی کیا ہے انہیں اب سے اساتذہ کی اہلیت کا امتحان دینے سے منع کر دیا گیا ہے اور ملازمت کرنے والے اساتذہ کی تلاش کی جائے گی۔ اساتذہ کے طور پر کام کرنے والے ان اساتذہ کو ملازمت سے برخاست کر دیا جائے گا۔ایسی ہدایات ڈائریکٹر ایجوکیشن نے دی ہیں۔انہوں نے افیشیل ویب سائٹ پر آن ان اساتذہ کی لسٹ جاری کردی ہیں جو غیر قانونی طریقے سے ٹی ای ٹی امتحان کامیاب کئے ہیں۔

خیال رہے کہ اساتذہ کی اہلیت کے امتحان 2019 کے حتمی نتائج کا اعلان 28 اگست 2020 کو ایگزامینیشن کونسل نے کیا تھا۔ اس کے مطابق کل 16705 امیدواروں کوالیفائی ہوئے۔ ان میں سے بہت سے امیدوار بدعنوانی میں ملوث پائے گئے۔ ملزمان کے ساتھ مل کر 293 امیدواروں پر جعلی سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کا انکشاف کیا ہے۔ پتہ چلا ہے کہ باقی 87 امیدوار ملزمان کے رابطے میں تھے۔

سرکلر میں دی گئی معلومات کے مطابق، اہل امیدواروں کی فہرست میں کئی ایسے امیدوار تھے، جن کے نام اس فہرست میں دو مرتبہ اہل امیدواروں کے طور پر درج کیے گئے تھے۔  یہ دیکھا گیا ہے کہ 7880 امیدواروں میں سے 6 کے نام دو بار رجسٹر کیے گئے ہیں۔  مہاراشٹر اسٹیٹ ایگزامینیشن کونسل ایکٹ 1998 حصہ II باب 5 کے سیکشن 8 ذیلی اصول (2)(y) میں دی گئی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے اس معاملے میں متعدد امیدواروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ اس کے علاوہ، قصوروار امیدواروں کو اساتذہ کی اہلیت کے امتحان سے مستقل طور پر روک دیا گیا ہے۔

2019 کی طرح 2018 میں منعقدہ TET امتحان میں بھی بددیانتی کا انکشاف ہوا ہے اور پونہ سائبر پولیس بھی اس کی تحقیقات کر رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی 2013 سے اساتذہ کی اہلیت کا امتحان پاس کرنے والے تمام اساتذہ کے سرٹیفکیٹس کی تصدیق کی جائے گی۔


 ٹی ای ٹی گھوٹالے میں پولیس نے کئی لوگوں کو گرفتار کیا ہے جن میں ایجوکیشن کونسل کے سابق چیئرمین تکارام سوپے، ایجوکیشن کونسل کے سابق کمشنر سکھ دیو ڈھیرے اور جی اے سافٹ ویئر ٹیکنالوجی کمپنی کے سربراہ پریتیش دیشمکھ شامل ہیں، جو ٹی ای ٹی امتحان کرانے کے ذمہ دار ہیں۔ ریاست کے محکمہ صحت میں بھرتی کا امتحانی پیپر لیک ہونے کی تحقیقات کرتے ہوئے پونے سائبر پولیس کو پتہ چلا کہ MHADA امتحان کا بھی پیپر لیک ہوا ہے۔ اسکی تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ ٹی ای ٹی امتحان میں بددیانتی ہوئی ہے۔ 2018 کے امتحان میں بھی اتنے ہی امیدواروں کے نااہل ہونے کا امکان ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے