میونسپل الیکشن 2022: ریاست میں تین مراحل میں انتخابات ہونگے ؟ بلدیاتی اداروں میں تادیر ایڈمنسٹریٹر کا رہنا مناسب نہیں ، اگست آخر میں الیکشن ظاہر ہونے کا امکان
تینوں مراحل کی ممکنہ تاریخ الیکشن کمیشن کے زیر غور ، 20 ستمبر سے 30 اکتوبر) 23 کارپوریشنوں اور دو ہزار 164 بلدیات کے انتخابات
دوسرا مرحلہ (10 نومبر سے 20 دسمبر)25 ضلع پریشد اور 284 پنچایت سمیتیوں کے انتخابات
تیسرا مرحلہ (فروری تا مارچ 2023) 8 سے 10 ہزار گرام پنچایتوں کے انتخابات متوقع
شولاپور : 8 اگست (بیباک نیوز اپڈیٹ) ریاست میں 25 ضلع پریشد، 23 میونسپل کارپوریشن، 2 ہزار 164 میونسپل کونسل، میونسپلٹی، 284 پنچایت سمیتیوں اور 8 سے 10 ہزار گرام پنچایتیں ایسی ہیں جہاں انتخابات ہونے ہیں۔ دستیاب افرادی قوت (میکانزم) اور ضابطہ اخلاق کی مدت کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ انتخابات تین مرحلوں میں کرائے جائیں گے۔ 20 ستمبر سے 20 دسمبر تک گرام پنچایت کے علاوہ تمام انتخابات دو مرحلوں میں ہونے کے آثار ہیں۔
جلگاؤں، پونہ ، شولاپور، جالنہ ، بیڑ، عثمان آباد، ناسک، دھولیہ ، نندربار، احمد نگر، ستارہ، سانگلی، کولہاپور، اورنگ آباد، امراوتی،بلڈھانہ اور لاتور کے اضلاع میں تقریباً دو ہزار 164 میونسپل کونسلیں اور نگر پنچایتیں، 284 پنچایت سمیتیاں شامل ہیں۔ دسمبر 2022 میں تقریباً آٹھ سے دس ہزار گرام پنچایتیں جن کی مدت جنوری 2023 تک ختم ہو رہی ہے، کو بھی چننا ہوگا۔ او بی سی کے لیے 27 فیصد سیاسی ریزرویشن اور پچھلی مہاوکاس اگھاڑی حکومت کے ذریعے وارڈ ڈھانچے میں تبدیلی کے فیصلے کو منسوخی کے ساتھ، شندے-فڑنویس حکومت کو ریزرویشن اور وارڈ ڈھانچہ کے عمل کو دوبارہ مکمل کرنا ہوگا۔اس میں کم از کم 20 سے 22 دن لگیں گے۔
مارچ کے مہینے میں میعاد ختم ہونے کے باوجود ابھی تک ضلع پریشدوں اور میونسپل کارپوریشنوں کے انتخابات نہیں ہوسکے ہیں۔ جمہوریت میں تمام بلدیاتی اداروں میں ایڈمنسٹریٹر کا ہونا مناسب نہیں ہے۔ اس لیے اب انتخابات کے پہلے مرحلے کے پروگرام کا اعلان اگست کے آخر تک کر دیا جائے گا، انتخابی عہدیداروں نے بتایا کہ جن 23 کارپوریشنوں کی میعاد ختم ہو چکی ہے ان میں ممبئی، پونہ ، پمپری چنچواڑ، تھانے، الہاس نگر، بھیونڈی-نظام پور، پنویل، میرا۔بھائندر، شولاپور، ناسک، مالیگاؤں، پربھنی، ناندیڑ-واگھالا، لاتور، امراوتی، آکولہ ، ناگپور، چندرپور کی بلدیات کا شمار ہیں جہاں انتخاب ہوں گے ۔
اسی طرح جن 25 ضلع پریشدوں کا انتخاب کیا جائے گا وہ امراوتی، چندرپور، ستارا، جالنا، رتناگری، بیڈ، کولہاپور، پربھنی، عثمان آباد، ہنگولی، سانگلی، سندھو درگ، پونے، ناندیڑ، بلدھانا، اورنگ آباد، وردھا، لاتور، ناسک، جلگاؤں، شولاپور، احمد نگر، ایوت محل ، رائے گڑھ، گڈچرولی ضلع پریشد کے انتخابات تجویز کیے گئے ہیں۔
الیکشن کے ممکنہ مراحل
(پہلا مرحلہ) 20 ستمبر سے 30 اکتوبر) : 23 کارپوریشنوں اور دو ہزار 164 سٹی کونسلز، بلدیات
دوسرا مرحلہ (10 نومبر سے 20 دسمبر): 25 ضلع پریشد اور 284 پنچایت سمیتیاں
تیسرا مرحلہ (فروری تا مارچ 2023): 8 سے 10 ہزار گرام پنچایتوں میں ختم ہونے والے مقامی خود حکومتی ادارے کم از کم 40 دنوں میں مکمل ہو جائیں گے۔
ریزرویشن اور وارڈ کی تشکیل کو حتمی شکل دینے کے عمل میں 15 سے 20 دن لگیں گے۔اسطرح کی تفصیلات ایڈیشنل ضلع الیکشن آفیسر بھرت واگھمارے شولا پور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دیا ہے ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com