کارپوریشن چناؤ 2017 کی وارڈ رچنا کے مطابق 4 رکنی پینل سسٹم سے ہونگے ، مہاراشٹر اسمبلی میں بل منظور
تین لاکھ سے زائد آبادی والے شہروں میں کارپوریٹرس کی تعداد میں اضافہ ہوگا ،دیویندر فرنویس کی سابقہ حکومت پر تنقید
ممبئی : 24 اگست (بیباک نیوز اپڈیٹ) ریاست کی شندے فرنویس حکومت نے مہاوکاس اگھاڑی حکومت کے فیصلے کو رد کردیا ہے ۔ مہا وکاس اگھاڑی سرکار نے تین کے پینل سسٹم کے مطابق نئے وارڈ بنائے تھے ۔ لیکن شندے حکومت کے آتے ہی اس فیصلے کو پلٹ دیا گیا اور گزشتہ بدھ کو قانون ساز اسمبلی میں چار رکنی پینل سسٹم کے مطابق بل پیش کیا گیا تھا جسے آج بدھ کو اس اس بل کو اکثریت سے پاس کردیا گیا۔ اس بل پر مہر لگ گئی ہے کہ آئندہ بلدیاتی انتخابات پرانے وارڈ سٹرکچر یعنی 2017 کی وارڈ رچنا کے مطابق ہوں گے۔
جیسے ہی مہاراشٹر میں حکومت تبدیل ہوئی اسی دن سے سابقہ حکومت کے اکثر فیصلوں کو تبدیل کیا جانے لگا۔خیال رہے کہ مہاوکاس اگھاڑی حکومت نے تین رکنی پینل سسٹم سے نئے وارڈ بنائے تھے ۔جس میں میونسپل کارپوریشن ، نگرپریشد، نگر پنچایت اور میونسپلٹی کو شامل کیا گیا۔ اس میں 2011 کی آبادی کے مطابق اور 2021 میں لوک سبھا میں ممکنہ اضافے کے مطابق وارڈ بنائے گئے تھے۔ لیکن ایک بڑی سیاسی ہلچل کے بعد ریاست میں شندے حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد اس فیصلے کو منسوخ کر دیا گیا اور اسی طرح بدھ کو قانون ساز اسمبلی میں بل منظور کر لیا گیا۔
نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے وارڈوں کی تشکیل کے غلط طریقے پر سابقہ حکومت پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ اس وارڈ کو غلط طریقے سے ڈیزائن کیا گیا تھا۔لیکن اب انتخابات 2017 کے وارڈ رچنا کے مطابق ہوں گے۔اسکے علاوہ اس بل میں واضح کیا گیا ہے کہ تین لاکھ سے زائد آبادی والے شہروں میں اراکین بلدیہ کی تعداد میں اضافہ ہوگا اور اضافہ 2021 کی ممکنہ آبادی کے اضافہ پر منحصر ہوگا ۔مالیگاؤں سمیت ناسک ،ناگپور ،اورنگ آباد ،نادیڑ ،بیڑ ،شولاپور ،کلیان ڈومبیولی ،میرابھائیندر ،پنویل سمیت ریاست کی میونسپل کارپوریشنوں میں تین لاکھ، چھ لاکھ اور آٹھ لاکھ والی آبادی والے شہروں میں اراکین بلدیہ کی تعداد میں اضافہ ہوگا ۔ حالانکہ حال ہی میں شیوسینا نے ممبئی میونسپل کارپوریشن چناؤ اور این سی پی نے پونہ کارپوریشن چناؤ میں وارڈوں کی تعداد اورنگ پینل سسٹم سے متعلق سپریم کورٹ میں عرضداشت دائر کی تھی جس پر سپریم کورٹ نے مہاراشٹر کی موجودہ حکومت کے خلاف فیصلہ دیتے ہوئے اسٹیٹس کو (جوں کا توں) برقرار رکھنے کا فیصلہ صادر کیا ہے ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com