اورنگ آباد اور عثمان آباد کے نام تبدیلی فیصلہ پر روک ، شندے ۔ فرنویس حکومت اپنا فیصلہ خود لے گی اورنگ زیب آپ کے رشتہ دار کیسے بن گئے ، سنجئے راؤت کی مہاراشٹر حکومت پر شدید تنقید


اورنگ آباد اور عثمان آباد کے نام تبدیلی فیصلہ پر روک ، شندے ۔ فرنویس حکومت اپنا فیصلہ خود لے گی 


اورنگ زیب آپ کے رشتہ دار کیسے بن گئے ، سنجئے راؤت کی مہاراشٹر حکومت پر شدید تنقید 



ممبئی : 15 جولائی (بیباک نیوز اپڈیٹ) ریاست مہاراشٹر میں اقتدار کی تبدیلی کے بعد ایکناتھ شندے اور دیویندر فڑنویس کی حکومت نے ٹھاکرے حکومت کے کئے گئے فیصلوں کو تبدیل کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ جب ادھو ٹھاکرے وزیر اعلیٰ تھے تو انہوں نے 29 جون کو ہوئی کابینہ کی میٹنگ میں اورنگ آباد کا نام تبدیل کر سمبھاجی نگر، عثمان آباد کا دھاراشیو اور نوی ممبئی کے ہوائی اڈے کے نام کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کابینہ میں لیا تھا۔ ٹھاکرے حکومت کے دیگر فیصلوں کی طرح شندے سرکار نے اس میں تبدیلی کا اعلان کیا ہے ۔اب یہ اطلاع ملی ہے کہ اورنگ آباد، عثمان آباد اور نئی ممبئی ہوائی اڈوں کے ناموں کو تبدیل کرنے کا جو فیصلہ کیا گیا تھا اس پر روک لگا دی گئی ہیں۔

نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے اس حقیقت پر اعتراض کیا تھا کہ ادھو ٹھاکرے کی حکومت اقلیت میں ہے اور گورنر کے فلور ٹیسٹ کے مکتوب دینے کے بعد یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔ شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے اس فیصلے پر ایکناتھ شندے اور دیویندر فڑنویس پر تنقید کی ہے۔


اورنگ آباد اور عثمان آباد و نئی ممبئی ایئرپورٹ کے نام تبدیلی کو التوا اس اعتراض پر دیا گیا ہے کہ گورنر کی جانب سے اکثریت ثابت کرنے کے لیے خط جاری کرنے کے بعد ایسی حکمت عملی اور عوامی مفاد کا فیصلہ نہیں لیا جا سکتا۔ اس سے قبل نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے بھی یہی مسئلہ اٹھایا تھا اور اس پر اعتراض کیا تھا۔ ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ شندے حکومت نام کی تبدیلی کے یہ تینوں فیصلے اپنے طور پر دوبارہ لے گی۔  


خیال رہے کہ ٹھاکرے حکومت کی کابینہ کی آخری میٹنگ حکومت گرنے سے پہلے قبل 29 جون کو ہوئی تھی۔ اس میٹنگ میں اورنگ آباد کا نام سمبھاجی نگر، عثمان آباد کا نام بدل کر دھاراشیو اور نوی ممبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا نام بدل کر بی اے پاٹل کرنے کی تجویز کو منظوری دی گئی تھی لیکن اب یہ فیصلہ موخر کر دیا گیا ہے۔ اورنگ آباد اور عثمان آباد کے نام تبدیل کرنے کے فیصلے کی جانچ کی جائے گی وزیر اعلی ایکناتھ شندے اور نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے 30 جون کو حکومت بنائی تھی۔ ایکناتھ شندے کی حکومت بننے کے بعد، ادھو ٹھاکرے کی حکومت نے جو فیصلے لیے وہ بدل گئے۔ 

ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی مہاوکاس اگھاڑی حکومت نے 29 جون کو ہونے والی کابینہ کی میٹنگ میں نام کی تبدیلی سے متعلق ایک بڑا فیصلہ لیا تھا۔ اس ضمن میں کہا گیا کہ گورنر کی جانب سے اعتماد کا ووٹ لینے کا مکتوب دینے کے بعد کابینہ کو کوئی فیصلہ نہیں کرنے کے اشارے ملے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمیں ٹھاکرے حکومت کے فیصلے دوبارہ لینے ہوں گے۔ اس کے مطابق ایکناتھ شندے نام کی تبدیلی کے فیصلے کی جانچ کریں گے۔ سنجے راوت نے خاص طور پر اورنگ آباد کا سمبھاجی نگر اور عثمان آباد کا دھاراشیو نام پر روک روک لگانے کے فیصلے پرپر تنقید کی۔ نئی ممبئی کے ہوائی اڈے کا نام عوامی لیڈر ڈی بی پاٹل کے نام پر رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ سنجے راوت نے الزام لگایا کہ یہ تینوں فیصلے الٹ گئے ہیں اور اگر سچ ہے تو یہ حکومت مہاراشٹر کی غدار ہے۔ ہندوتوا پوزیشن سے ادھو ٹھاکرے، اورنگ آباد کے سمبھاجی نگر، عثمان آباد کے دھاراشیو اور ڈی۔ بی اے پاٹل کا نام ہوائی اڈے کے نام پر رکھا گیا تھا۔ ڈپٹی چیف منسٹر دیویندر فڑنویس سے پوچھا جانا چاہئے کہ یہ فیصلے کیوں ملتوی کئے گئے کیونکہ سنجے راوت نے تنقید کی کہ ایکناتھ شندے کے ہاتھ میں کچھ نہیں ہے۔ سنجے راوت نے سوال کیا ہے کہ ہم سیاسی، معاشی، بلٹ ٹرین کا معاملہ سمجھ سکتے ہیں۔راؤت نے کہا کہ ہم یہ جدوجہد کریں گے لیکن اورنگزیب آپ کے رشتہ دار کیسے بن گئے؟ اسطرح کی تنقید بھی شیو سینا ترجمان سنجئے راؤت نے شندے فرنویس حکومت پر کی ہے ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے