او بی سی سیاسی ریزرویشن پر سپریم کورٹ کا مہاراشٹر حکومت کو جھٹکا، او بی سی ریزرویشن کے بغیر 'ان علاقوں میں ہونگے ' انتخابات
نئی دہلی: (بیباک نیوز اپڈیٹ) سپریم کورٹ نے او بی سی ریزرویشن کو لے کر اہم ہدایات دی ہیں۔ سپریم کورٹ نے واضح کیا ہے کہ او بی سی ریزرویشن کی منظوری سے قبل اعلان کردہ 365 سیٹوں کے انتخابات او بی سی ریزرویشن کے بغیر ہوں گے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ اس الیکشن کے لیے کسی بھی قسم کا کوئی نیا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا جا سکتا۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ مہاراشٹرا اسٹیٹ الیکشن کمیشن ان ہدایات پر عمل کرے ورنہ اسے توہین عدالت سمجھا جائے گا۔
بنٹھیا کمیشن نے او بی سی کے لیے 27 فیصد ریزرویشن کی سفارش کی ہے۔ او بی سی ریزرویشن دیتے وقت یہ شرط رکھی گئی ہے کہ درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کے ساتھ ساتھ او بی سی کی رکنیت 50 فیصد سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔ اس کے مطابق ریاست کی 27 میونسپلٹیوں میں او بی سی کے لیے مختلف نشستیں مختص کی گئی ہیں۔ سپریم کورٹ نے بنٹھیا کمیشن کی رپورٹ کو قبول کرتے ہوئے ریاست میں او بی سی کے لیے سیاسی ریزرویشن کے نفاذ کو منظوری دے دی۔
کون سے انتخابات متاثر ہوں گے؟
ریاستی الیکشن کمیشن نے 92 میونسپل کونسلوں کے انتخابات کا اعلان کیا تھا۔ جب ان میونسپل کونسلوں کے انتخابات کا اعلان ہوا تو سپریم کورٹ او بی سی ریزرویشن کے بارے میں سماعت کر رہی تھی۔ ریاستی حکومت ان 92 میونسپل کونسلوں میں او بی سی ریزرویشن کے ساتھ انتخابات کرانے کی کوشش کر رہی تھی۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اس تناظر میں انتخابی عمل شروع ہوا۔ اس لیے اب سپریم کورٹ نے وہاں او بی سی ریزرویشن نافذ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ ریاستی الیکشن کمیشن نے 14 جولائی کو اعلان کیا تھا کہ ان 92 میونسپل کونسلوں کے انتخابات ملتوی کر دیے گئے ہیں۔
انتخابی اضلاع
پونے، ستارہ، سانگلی، سولاپور، کولہاپور، ناسک، دھولیہ ، نندربار، جلگاؤں، احمد نگر، اورنگ آباد، جالنہ، بیڑ، عثمان آباد، لاتور، امراوتی، بلڈھانہ
ان 17 اضلاع میں 92 میونسپل کونسلوں اور چار نگر پنچایتوں میں انتخابات ہونے تھے۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com