'کسی کے حکم کا انتظار نہ کریں! ضرورت پڑنے پر فوری طور پر ایکشن لیں'، سی ایم ادھو ٹھاکرے کی پولیس کو واضح ہدایات
راج ٹھاکرے کے اورنگ آباد اجلاس کے بعد وزیر داخلہ و وزیر اعلیٰ کی پولس حکام کیساتھ ہنگامی میٹنگ ، ریاست بھر میں اضافی پولس فورس تعینات
15 ہزار افراد پر حفظ ماتقدم کے تحت کارروائی ، 13 ہزار افراد کو نوٹس جاری
ممبئی: 3 مئی (بیباک نیوز اپڈیٹ) اورنگ آباد میں ایم این ایس سربراہ راج ٹھاکرے کی تقریر کے بعد ریاست میں سیاسی اوتھل پتھل شروع ہوگئی ہیں۔ راج ٹھاکرے نے کہا تھا کہ وہ کل مساجد سے ہونے والی اذان کے خلاف ریاست گیر ایجی ٹیشن منظم کریں گے۔اس معاملے میں ان کے خلاف آج ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے۔ ریاستی وزیر داخلہ دلیپ والسے پاٹل نے پولیس کے سینئر عہدیداروں کے ساتھ میٹنگ کی تاکہ جاری احتجاج پر تبادلہ خیال کیا جاسکے۔ دوسری جانب ریاست کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس رجنیش سیٹھ (ڈی جی پی رجنیش سیٹھ) نے بھی کارروائی کا انتباہ دیا۔ اس کے بعد وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے بھی بڑا بیان دیا ہے۔
چیف منسٹر ادھو ٹھاکرے نے ریاست کی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد پولیس کو مناسب کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے۔انہوں نے پولیس کو امن و امان برقرار رکھنے کے لیے مناسب اقدامات کرنے کی ہدایت دی اور ساتھ ہی کہا کہ وہ کسی کے حکم کا انتظار نہ کریں ضرورت پڑنے پر فوری طور پر ایکشن لیں ۔
دریں اثنا، وزیر داخلہ نے امن و امان پر ایک جائزہ میٹنگ کا انعقاد کیا۔ جس ڈی جی پی رجنیش سیٹھ نےکہا کہ مہاراشٹر پولیس فورس امن و امان کے مسائل سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ موصوف نے کہا کہ ہم پوری طرح سے تیار ہیں۔ بڑی تعداد میں حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں۔
رجنیش سیٹھ نے مزید کہا کہ "اگر کسی نے نسلی فساد پیدا کرنے کی کوشش کی تو ہم سخت کارروائی کریں گے۔ ہم نے بڑے پیمانے پر حفاظتی اقدامات کیے ہیں اور نوٹس جاری کیے ہیں۔ SRPF کے 87 یونٹ اور 30,000 سے زیادہ ہوم گارڈز تعینات ہیں۔ انہیں قانون کو برقرار رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 15,000 لوگوں کے خلاف احتیاطی کارروائی کی گئی ہے اور 13,000 لوگوں کو نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com