مسجد کے لاؤڈ اسپیکرز کو لیکر راج ٹھاکرے کا اعتراض، لاؤڈ سپیکر کو بند کیا جائے ورنہ ممبئی میں ہنومان چالیسہ بھی لاؤڈسپیکر پر کرنے راج ٹھاکرے کی وارننگ راج ٹھاکرے کی این سی پی سربراہ شردپوار اور وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے پر سخت تنقید


مسجد کے لاؤڈ اسپیکرز کو لیکر راج ٹھاکرے کا اعتراض، لاؤڈ سپیکر کو بند کیا جائے ورنہ ممبئی میں ہنومان چالیسہ بھی لاؤڈسپیکر پر کرنے راج ٹھاکرے کی وارننگ 
 


راج ٹھاکرے کی این سی پی سربراہ شردپوار اور وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے پر سخت تنقید 



ممبئی: 3 اپریل (بیباک نیوز اپڈیٹ) موجودہ حالات میں ہندوستان کے مسلمانوں کو مختلف طریقوں سے حراساں کیا جارہا ہے۔ کبھی حجاب پر پابندی کے نام پر مسلم طالبات کو نشانہ بنانا تو کبھی حلال گوشت کو لیکر ان کے کاروبار کو نقصان پہنچایا اور کبھی گئو ونش کے نام پر مآب لنچنگ کرنا، موقع موقع سے ملک میں ہندو مسلم اتحاد کو توڑنے کی کوشش کی جارہی ہیں ۔ بالکل اسی طرح ایک فرقہ واریت پر مبنی بیان دیتے ہوئے ایم این ایس کے سربراہ راج ٹھاکرے نے مطالبہ کیا کہ مساجد کے لاؤڈ اسپیکرز کو بند کیا جائے۔


راج ٹھاکرے شیواجی پارک میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہمساجد میں لاؤڈسپیکر اتنی زیادہ آواز میں کیوں بجائے جاتے ہیں؟ اگر اسے نہیں روکا گیا تو مساجد کے باہر زیادہ مقدار میں ہنومان چالیسہ بجانے والے اسپیکر ہوں گے۔
اسی کے رد عمل میں ممبئی کے گھاٹ کو پر میں ایم این ایس کے لیڈر کے دفتر میں لاؤڈسپیکر پر ہنومان چالیسہ شروع کیا گیا۔ جس کے بعد علاقے میں پولیس کو تعینات کیا گیا۔

ایم این ایس لیڈر نے کہا کہ اب ہنومان چالیسہ دن میں دو مرتبہ دو دو گھنٹے لاؤڈسپیکر پر ہوا کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ میں نماز یا کسی خاص مذہب کے خلاف نہیں ہوں۔ مجھے اپنے مذہب پر فخر ہے ۔ٹھاکرے  نے این سی پی کے سربراہ شرد پوار پر بھی تنقید کی، ان پر الزام لگایا کہ وہ وقتاً فوقتاً ذات پات کا کارڈ کھیل رہے ہیں اور سماج کو تقسیم کررہے ہیں۔
راج ٹھاکرے نے اپنے کزن ادھو ٹھاکرے پر بھی طنز کیا، جن کی پارٹی، شیو سینا، وزیر اعلیٰ کے عہدے پر 2019 میں بی جے پی سے الگ ہو گئی۔

انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت میں شامل تین پارٹیوں (شیو سینا، این سی پی اور کانگریس) نے "عوام کے مینڈیٹ کو نظر انداز کیا ہے" ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے