اردو گھر کا نام مسکان خان کے نام سے منسوب کرنے کے فیصلہ کی سراہنا ، مالیگاؤں کی عوام اور ہم اس فیصلے کا استقبال کرتے ہیں :ایم ایل اے مفتی اسماعیل


اردو گھر کا نام مسکان خان کے نام سے منسوب کرنے کے فیصلہ کی سراہنا ، مالیگاؤں کی عوام اور ہم  اس فیصلے کا استقبال کرتے ہیں :ایم ایل اے مفتی اسماعیل 



مالیگاؤں : 13 فروری (بیباک نیوز اپڈیٹ) کرناٹک کی بہادر مسلم طالبہ مسکان خان کی بہادری و شجاعت کا چرچہ پورہ دنیا میں پہنچ گیا ہے ۔دنیا بھر سے مسکان کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہیں ۔وہیں مالیگاؤں شہر میں مسکان کی حمایت میں جمعیۃ علماء کیلئے زیر سرپرستی خواتیں کا حمایتی وزیر احتجاجی اجلاس منعقد کیا گیا تو مالیگاؤں شہر میں برسرِ اقتدار راشٹروادی کانگریس پارٹی کی خاتون میئر طاہرہ شیخ نے مالیگاؤں اردو گھر کے نام کو مسکان خان کے نام منسوب کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اہالیان مالیگاؤں کی جانب سے مسکان کی حوصلہ افزائی کی گئی ۔اس موقع پر کہا جارہا ہے کہ ایک تعلیمی ادارہ سے تعلیم کیلئے حصول کیلئے اٹھنے والی حق گوئی و بہادری کی مثال بن جانے والی مسکان کو ملک بھر سے خراج تحسین پیش کی جارہی ہے ۔


لیکن دوسری جانب اس سلسلے میں مالیگاؤں شہر جنتا دل سیکولر نے مسکان کے نام سے اردو گھر منسوب کرنے کی مخالفت کی ہے تو وہیں کارپوریٹر عتیق کمال نے بھی اسکی مخالفت کی ہے ۔انہوں نے عائشہ حکیم کے نام سے اردو گھر کو منسوب کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔اس ضمن میں برسرِ اقتدار نے اردو گھر کو تعلیمی اثاثہ بتاتے ہوئے کہا کہ مہاراشٹر کا سب سے عظیم اردو گھر مالیگاؤں میں بنا ہے جہاں سے تعلیمی سرگرمیاں انجام دی جانے والی ہیں کو مسکان کا نام دینا واقعی میں قابل تعریف عمل ہے ۔


اس دوران شہر کے رکن اسمبلی مفتی اسماعیل قاسمی نے قومی شہرت یافتہ نیوز چینل ای ٹی وی بھارت کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ ' اس تعلق سے وزیر اقلیتی امور نواب ملک اور دیگر اعلیٰ رہنماؤں سے یہ مطالبہ کیا ہے کہ مالیگاؤں کے اردو گھر کو جلد از جلد شروع کیا جائے اور جس مقصد کے تحت اردو گھر کو تعمیر کیا گیا ہے وہ مقصد پورا کیا جائے۔ایم ایل اے مفتی اسماعیل نے "اردو گھر کو کرناٹک کی جواں حوصلہ مسکان خان کے نام سے منسوب کرنے کے فیصلے کی ستائش و سراہنا کرتے ہوئے کہا کہ مالیگاؤں کی عوام  ہم اس فیصلے کا استقبال کرتے ہیں"۔انہوں نے کہا کہ مالیگاؤں شہر کی عوام ملک کے حالات پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور اچھی طرح حالات کا مقابلہ کرتے ہوئے اسے بہتر بنانے کی کوشش کرتے ہیں ۔ مفتی اسماعیل کے بیان سے بھی مسکان کے حوصلوں کو مزید جلا ملی ہے ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے