مہا ٹی ای ٹی امتحان بدعنوانی کیس : کلیم گلشیر خان سمیت تین ایجنٹ گرفتار، پونہ سائبر پولس کی کارروائی

مہا ٹی ای ٹی امتحان بدعنوانی کیس : کلیم گلشیر خان سمیت تین ایجنٹ گرفتار، پونہ سائبر پولس کی بڑی کارروائی


 تعلیمی میدان میں سرگرم دلالوں پر پولس کی کڑی نظر ، کارروائی کے خوف سے کئی ایجنٹ فرار و روپوش ، پولس تلاش میں مصروف



پونہ : 19 فروری (بیباک نیوز اپڈیٹ) ٹی ای ٹی امتحان میں بدعنوانی کے الزام میں جہاں ایگزامینیشن کونسل کے کمشنر و سابق کمشنر سمیت ایجوکیشن محکمہ کے متعدد افراد کے ساتھ ساتھ آئی اے ایس آفیسر بھی پولس کی گرفت سے بچ نہیں پائے ہیں وہیں اب اس گھوٹالہ میں ملوث ایجنٹ کی گرفتاری شروع کردی گئی ہیں ۔تعلیمی میدان میں سرگرم دلالوں پر پولس کی کڑی نظر لگی ہوئی ہیں اور اسی ضمن میں پولس کارروائی کی جارہی ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق پونہ سائبر پولس نے گزشتہ روز ہی کچھ اضلاع کے ایجنٹوں کے ملوث ہونے کا پردہ فاش کیا تھا اور اسی کے چلتے پولس نے تین ایجنٹوں کو گرفتار کیا ہے ۔


ذرائع کے مطابق ٹی ای ٹی امتحان گھوٹالے میں ایجنٹ اب پولیس کے ریڈار پر ہیں پونہ سائبر پولس نے اساتذہ کی بھرتی کے معاملے میں ہوئے گھوٹالہ تین ایجنٹوں کو گرفتار کیا ہے۔ گرفتار ملزمان میں کلیم گلشیر خان، جمیل پٹھان اور مکندا سوریہونشی شامل ہیں۔  ریاست بھر کے ایجنٹ اب گرفتاری کے خوف سے انڈر گراؤنڈ ہوگئے ہیں، ان کے فون بند ہیں لیکن پولیس انہیں تلاش کر رہی ہے۔  ریاست میں پرائمری اسکول کے طلبہ کو پڑھانے کے لیے اساتذہ کو TET پاس کرنا ضروری قرار دیا گیا ہے ۔

یہ امتحان مہاراشٹر اسٹیٹ ایگزامینیشن کونسل کے ذریعے منعقد کیا جاتا ہے۔  تاہم اس امتحان میں بڑا گھپلہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔  پونہ سائبر پولس کی جانچ میں TET امتحان میں بڑے گھوٹالہ کا انکشاف ہوا ہے۔  پونہ سائبر پولس نے ٹی ای ٹی امتحان میں گھوٹالے کے سلسلے میں تین ایجنٹوں کو گرفتار کیا ہے۔  تینوں ملزمان ہرکل برادران سے رابطے میں تھے جنہیں اس کیس میں پہلے گرفتار کیا گیا تھا۔  یہ بات سامنے آئی ہے کہ مہاڈا پیپر لیک کیس میں کلیم اور جمیل بھی ملوث ہیں۔  ان ملزمان سے پوچھ تاچھ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ مہاڈا پیپر لیک کیس میں کلیم اور جمیل بھی ملوث ہیں۔  ان ملزمان کے قبضے سے اساتذہ کی بھرتی اور MHADA کے امتحان میں شرکت کرنے والے 128 امیدواروں کی فہرست موصول ہوئی ہے۔ 


 چونکا دینے والی بات یہ ہے کہ انہوں نے نے پولیس تفتیش میں اعتراف کیا کہ اس نے ہرکل بھائیوں کو 60 لاکھ روپے دیے۔  دریں اثنا، جی  اے سافٹ ویئر کمپنی کے ڈائریکٹر ٹیکنالوجیسٹ پریتیش دیش مکھ سے پوچھ گچھ کے دوران پولیس کو اس کے پاس سے ٹی ای ٹی امیدواروں کے ہال ٹکٹ ملے۔جس کے سبب ٹی ای ٹی کی بددیانتی کے تار پولیس کے ہاتھ لگ گئے۔تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ جی اے سافٹ ویئر کمپنی کے اس وقت کے ڈائریکٹر اشوین کمار شیوکمار کو 5 کروڑ روپے ملے تھے۔  محکمہ تعلیم کے تکنیکی مشیر پریتیش دیش مکھ اور ابھیشیک ساوریکر نے دھوکہ دہی کے معاملے میں ملوث دلالوں سے اشونی کمار کو 5 کروڑ 37 لاکھ روپے ادا کرنے کو کہا ہے۔ خیال رہے کہ اب تک اس معاملے میں سرکاری افسران سمیت ٹھیکہ لینے والے افراد بھی پولس کی گرفتار میں آچکے ہیں۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے