شہر کے پرامن حالات کو پراگندہ کرنے کی مذموم کوشش، اردو گھر پر بھگوا پرچم لہرانے کی سازش ، پولس انتظامیہ مستعدی کا مظاہرہ کریں، شیخ رشید کی اپیل
اپوزیشن جماعتیں الیکشن کے پیش نظر شہری حالات کو کشیدہ کر سیاسی روٹی سینکنے کو کوشش کررہی ہیں، نوجوان ہوش و حواس سے کام لیں، جذبات میں نہ آئیں
،مسکان خان اردو گھر پولس کی زیر حفاظت( سیکورٹی میں ) ، نور باغ میں شیخ رشید کی پر ہجوم اردو مراٹھی پریس کانفرنس سے مخاطبت
مالیگاؤں : 18 فروری (بیباک نیوز اپڈیٹ) مالیگاؤں شہر کی سیاسی و سماجی صورت حال ابھی پر امن ہے اور ہماری کوشش رہیگی کہ یہ امن کی فضا قائم رہے اسکے لئے پولس انتظامیہ کو مستعد رہنے کی ضرورت ہے ۔اسی طرح شہر کے تمام مذاہب کے نوجوانوں کو بھی ہوش و حواس میں رہ کر حالات پر نظر رکھ کر امن و امان بنائے رکھنا ضروری ہے ورنہ کچھ ناعاقبت اندیش افراد سیاسی روٹی سینکنے کیلئے شہر کے امن و امان میں خلل پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔اسطرح کے بصیرت انگیز جملوں کا اظہار سابق رکن اسمبلی شیخ رشید نے کیا ۔موصوف نور باغ شکیل جانی بیگ گارڈن میں منعقدہ پر ہجوم اردو مراٹھی پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔شیخ رشید نے کہا کہ شہری حالات پر میری نظر ہے اور میں دیکھ رہا ہوں کہ شہر کو کس رخ پر لے جایا جارہا ہے یہ حالات دیکھ کر مجھکو پرانا تلخ دور یاد آرہا ہے کہ پھر کہیں کسی گھناؤنی سازش کی تیاری تو نہیں؟ ۔ان تمام مشاہدوں سے سمجھ میں آتا ہے کہ شہر میں حالات کو کشیدہ رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔شیخ رشید نے کہا کہ اردو گھر کو مسکان خان کے نام سے منسوب کردیا گیا ہے لیکن کچھ لوگ جو شہر میں ہمیشہ سے تخریبی سیاست کرتے آرہے ہیں وہ عین الیکشن سے قبل ایسی ہی فرقہ وارانہ صف بندی کی کوشش کررہے ہیں لیکن انشاءاللہ وہ اپنے مقصد میں ناکام ہونگے اور شہر کا امن و امان برقرار رہے گا ۔شیخ رشید نے کہا کہ کوئی کہتا ہے کہ ایکاتمتا چوک کا نام مسکان خان کے نام سے رکھ دیا جائے، کوئی کہتا ہے کہ اردو گھر کو عائشہ آپا کا نام دیا جائے، شیخ رشید نے سلسلہ کلام جاری رکھتے ہوئے کہا کہ مالیگاؤں شہر کی میئر طاہرہ شیخ نے اردو گھر کو مسکان خان کے نام سے منظور کردیا لیکن اپوزیشن کو یاد رکھنا چاہئے کہ پہلے سے ہی عائشہ آپا کے نام سے ہم نے مالیگاؤں فلٹر پلانٹ کا نام منسوب کیا ہے ۔
مسکان خان اردو گھر کی منظوری سے جنتا دل اور ایک کارپوریٹر کے پیٹ میں درد ہورہا ہے اور وہ سوچ رہے ہیں کہ کس طرح اس اہم موضوع کو ڈائنا مائٹ کرکے شہر کے امن و امان کو ضرب لگائی جاسکے ۔شیخ رشید نے کہا کہ پولس انتظامیہ اس جانب توجہ دیں کہ شہر کے پر امن حالات کو پراگندہ کرنے کی مذموم کوشش اپوزیشن سیاسی جماعتوں کی جانب سے کی جارہی ہیں ۔شیخ رشید نے کہا کہ مسکان خان اردو گھر پر بھگوا لہرانے کی سازش سے انکار نہیں کیا جاسکتا ۔اردو گھر پر ہماری نظر تو ہے ہی ساتھ ساتھ پولس انتظامیہ کی بھی نظر ہے اور یہی وجہ ہے کہ پولس انتظامیہ نے مسکان خان اردو گھر کو پولس سیکورٹی دی ہے ۔شیخ رشید نے جنتا دل کی پرانی سیاسی چال کو بے نقاب کرتے ہوئے کہا کہ جنتادل کے مہرے شہر کے امن و امان کو خراب کرنے کی کوشش کررہے ہیں اس پر پولس انتظامیہ اور عوام کو نظر رکھنا چاہیے ۔
سابق میئر شیخ رشید نے کہا کہ شہری حالات ابھی الحمدللہ بہتر ہے اور آئندہ ماہ سے ہمارے سب سے مقدس ماہ رمضان المبارک کا آغاز ہوگا ۔ابھی ہم ایک مصیبت سے نکلے بھی نہیں ہیں تو دوسری سازش کی تیاری کی جارہی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ آج بھی شہر کے نوجوان جیل میں قید ہیں انکے گھر والوں میں بے چینی کا ماحول ہے اور پھر ایکبار سیاسی روٹی سینکنے کیلئے اپوزیشن شہر کے امن کو تباہ کرنے کی سازش کررہے ہیں ۔شیخ رشید نے اپوزیشن ہر سیدھا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ شہری حالات کو پراگندہ کر اپوزیشن الیکشن سیدھا کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔
شیخ رشید نے کہا کہ ہماری معلومات ایسی ہے کہ شہر کے مشرقی حصے کی ایک سیاسی شخصیت نے شیوسینا کے ایک کارکن کو یہ کہا کہ تمھاری سیاسی دال پتلی ہے اور ہماری بھی، اس لئے کچھ تو کرنا پڑے گا جس سے شہر کا ماحول خراب ہوجائے اور پھر ہم اپنا الیکشن سیدھا کرلیں گے ۔شیخ رشید نے کہا کوئی کہہ رہا تھا کہ ہم اردو گھر کو مسکان خان کا نام رکھنے نہیں دینگے ،کورٹ جائیں گے ۔لیکن اللہ کا نام لینے والی ببانگ دہل مسکان خان کے نام کو عزت و شرف حاصل ہوا اور مالیگاؤں اردو گھر کو مسکان خان کے نام سے منسوب کردیا گیا ۔شیخ رشید نے کہا جب جنرل بورڈ میٹنگ چل رہی تھی تو کوآپ کارپوریٹر ایک سیاسی جماعت کے کارپوریٹر کو بھڑکانے کی کوشش کررہا تھا ۔انہوں نے کہا کہ اس جنرل بورڈ میٹنگ میں جنتا دل کی مخالفت رہی، بی جے پی کی مخالفت رہی، شیو سینا غیرجانبدار رہی اور مجلس اتحاد المسلمین غیر حاضر رہی پھر بھی اکثریت رائے سے ہم نے اردو گھر کو کرناٹک کی بہادر مسلم طالبہ مسکان خان کے نام سے منسوب کردیا ۔اور جو لوگ مسکان خان کے نام کی مخالفت میں رہیں ہیں وہ قوم کے اصلی غدار ہیں کیونکہ مسکان کا ذاتی مسئلہ نہیں بلکہ یہ پوری مسلم قوم کا مسئلہ تھا جسکا مسکان خان نے ڈٹ کر مقابلہ کیا ۔
ان تمام حالات و واقعات کے تناظر میں شیخ رشید نے پولس انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ ہمیں امید ہے کہ پولس انتظامیہ ایمانداری سے کام کریگا اور اس سازش کو کامیاب ہونے نہیں دیگا بلکہ جو سماج دشمن عناصر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونگے ان پر پولس ڈپارٹمنٹ کارروائی کریگا ۔
شیخ رشید نے کہا کہ ہارون انصاری اور شبیر سیٹھ کے ساتھ میں رہ کر شہر کی خدمت کرنے والے ہمارے محسن مصطفیٰ سیٹھ بیڑی والے کے نام سے ہم نے جنرل بورڈ میٹنگ میں دیانہ شیوار کے اسپتال کو منسوب کرنے کی تجویز منظور کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ دیانہ کا سرکاری اسپتال اب مصطفیٰ سیٹھ بیڑی والے کے نام سے یاد کیا جائے گا ۔ہارون انصاری، شبیر سیٹھ، عائشہ آپا، نہال احمد ،کے ناموں کو بھی عمارت سے منسوب کر ہم نے انہیں بہترین خراج عقیدت پیش کیا ہے ۔اس پریس کانفرنس میں شکیل جانی بیگ وغیرہ موجود تھے ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com