ٹی ای ٹی امتحان :جانچ کیلئے 70 افسران کی تقرری ، چھ ہزار سے زائد آن ڈیوٹی اساتذہ رڈار پر
بغیر تصدیق کے ٹی ای ٹی رزلٹ قبول کرنے والے ایجوکیشن آفیسران بھی جانچ کے دائرہ میں
شولا پور : 13 فروری (بیباک نیوز اپڈیٹ) پرائیویٹ اسکولوں میں برسرِ ملازمت ہزاروں اساتذہ پر اب بوگس ٹیچر ایلیجیبلٹی ٹیسٹ (ٹی ای ٹی) سرٹیفکیٹ کے معاملے میں نشانہ بنایا جائے گا۔ اس کے لیے مہاراشٹر اسٹیٹ ایگزامینیشن کونسل نے 70 افسران کا تقرر کیا ہے۔ ان کے ذریعے چھ ہزار 112 سرٹیفکیٹس کی جانچ شروع کردی گئی ہے۔
طلباء کو معیاری تعلیم حاصل کرنے اور ان کی ذہنی سطح کو بڑھانے کے لیے معیاری اساتذہ کی ضرورت ہے۔ ٹی ای ٹی کا امتحان 2013 سے اب تک تقریباً چھ بار منعقد ہوا ہے اور 60,000 سے زیادہ امیدوار اسے پاس کر چکے ہیں۔ ٹی ای ٹی پاس کرنے کے باوجود پرائیویٹ تعلیمی اداروں کو چندہ دینے کے لیے پیسے نہ ہونے کی وجہ سے بہت سے لوگوں کی ملازمتیں ختم ہو گئیں۔ تاہم یہ بات سامنے آئی ہے کہ کچھ اعلیٰ عہدیداروں کی مدد سے اساتذہ نے جعلی ٹی ای ٹی سرٹیفکیٹ حاصل کر کے اپنی ملازمتیں حاصل کیں۔ امتحانی کونسل کے سابق چیئرمین تکارام سوپے اس کیس کے سلسلے میں جیل چلے گئے تھے۔ اب تک تقریباً ساڑھے سات ہزار سرٹیفکیٹس بوگس ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ دریں اثناء ایسے سرٹیفکیٹس پر جن لوگوں نے بطور ٹیچر اپلائی کیا ہے ان کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
ایجوکیشن آفیسرز کے ذریعے ایگزامینیشن کونسل نے فروری 2013 کے بعد اساتذہ کے طور پر رجوع ہونے والوں سے TET سرٹیفکیٹس کی اصل کاپیاں طلب کی ہیں۔ اب اس کی مکمل چھان بین کی جا رہی ہے۔اس ضمن میں ضلع ایجوکیشن آفیسران پر بھی جانچ کا دائرہ وسیع کیا جارہا ہے، تفصیلات کے مطابق جب اساتذہ نے ضلع پریشد کے دفتر میں ٹی ای ٹی امتحان کا رزلٹ پیش کیا تھا تب ان رزلٹ کی تصدیق کیوں نہیں کی گئی؟ اور بغیر تصدیق اساتذہ کے رزلٹ حکومت کو روانہ کیوں کیا گیا؟ کیا اس معاملے میں ایسا سمجھا جاسکتا ہے کہ ایجوکیشن آفیسران بھی شامل ہوسکتے ہیں؟ ان سوالوں کے جواب کیلئے امتحانی کونسل ایجوکیشن آفیسران کی جانچ بھی کریگی ۔
مہاراشٹرا اسٹیٹ ایگزامینیشن کونسل کے ذریعے 6,112 امیدواروں کے سرٹیفکیٹ کی تصدیق کی جائے گی جنہوں نے TET پاس کیا ہے اور بطور ٹیچر شامل ہوئے ہیں۔ اس کے لیے 70 افسران کو تعینات کیا گیا ہے اور تصدیق کی رپورٹ حکومت کو پیش کی جائے گی۔اسطرح کی تفصیلات دتاتریہ جگتاپ، صدر، ایگزامینیشن کونسل، پونہ نے جاری کی ہے ۔ کچھ اساتذہ کی بھرتی کا عمل اس وقت کے وزیر تعلیم ونود تاوڑے کے دور میں اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے پرائیویٹ اسکولوں میں بوگس سرٹیفکیٹس پر اپائنٹمنٹ پورٹل کے ذریعے کیا تھا۔ اگرچہ اساتذہ کی بھرتی کو تسلیم نہیں کیا گیا لیکن کچھ اساتذہ کو پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں سابقہ تقرریاں دکھا کر تسلیم کیا گیا۔ فروری 2013 کے بعد تعینات ہونے والے ایسے اساتذہ کی معلومات اور ان کے TET سرٹیفکیٹس کی معلومات اکٹھی کی گئی ہیں۔ شبہ ہے کہ ان میں سے کچھ نے بوگس سرٹیفکیٹ قبول کیا ہے اور اس کی چھان بین کی جارہی ہے۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com