اب تک 300 سے زائد ٹی ای ٹی کے جعلی رزلٹ ضبط ،فرار ایجنٹ کی تلاش جاری
پونہ : 16 فروری (بیباک نیوز اپڈیٹ) ٹی ای ٹی امتحان معاملہ میں ہر روز چونکا دینے والی خبر سامنے آرہی ہیں۔ ٹیچر اہلیتی امتحان میں ایک اور چونکا دینے والی معلومات سامنے آئی ہیں۔تفصیلات کے مطابق امتحان میں کامیاب ہونے کے باوجود 21 اساتذہ نے فیل ہونے کے ڈر سے پاس ہونے کیلئے روپے کی ادائیگی کردی اور ان اساتذہ کو کامیاب امیدواروں کی فہرست سے نکال کر ناکام امیدواروں کی لسٹ میں شامل کر دوبارہ کامیاب کردیا گیا ہے ۔اسطرح کی چونکا دینے والی معلومات سامنے آئی ہیں۔ سائبر پولیس نے ٹی ای ٹی امتحان اسکینڈل میں نااہل اساتذہ کے خلاف تحقیقات کرتے ہوئے یہ معلومات ظاہر کی ہے ۔ اعتماد کی کمی کے باعث اساتذہ نے پاس ہونے کے لیے رشوت دی تھی۔ اس لیے ان اساتذہ کو بھی اہل امیدواروں کی فہرست سے خارج کر دیا گیا ہے۔
دریں اثنا، اندازہ لگایا جارہا ہے کہ پانچ لوگوں نے جعلی TET سرٹیفکیٹس تقسم کر 234 کروڑ روپے سے زیادہ کی کمائی کی ہے۔ جو کہ یہ تعداد مزید بڑھنے کا امکان ہے۔ اور یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ ایجوکیشن حکام نے تصدیق کے بغیر سرٹیفکیٹ قبول کرلیا۔ بغیر تصدیق کے سرٹیفکیٹ لینے والے ایجوکیشن آفیسران بھی جانچ کی ریڈار پر ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ 7900 امیدواروں سے 2 سے 3 لاکھ روپے وصول کیے گئے ہیں۔ اس معاملے میں ایگزامینیشن کونسل کے کمشنر توکارام سوپے اور ابھیشیک ساوریکر کو گرفتار کیا گیا تھا۔ وہیں پونہ پولس اس معاملے میں اہم کردار ادا کرنے والے ایجنٹ لابی کی سرگرمیوں سے انکار نہیں کیا جاسکتا ۔اس لئے پولس کی گرفت سے اب تک فرار رہنے والے ایجنٹ کی تلاش جاری ہے۔ان پر بھی پولس انتظامیہ کارروائی کی تیاری کررہی ہیں ۔اسطرح کی معلومات بھی منظر عام پر آئی ہے ۔اب دیکھنا یہ ہے کہ کون کون اس معاملے میں سامنے آتا ہے ۔
اسی طرح اساتذہ کی تقرری کے سکینڈل میں اب تک 300 جعلی سرٹیفکیٹ پکڑے جا چکے ہیں۔ پولیس نے 300 جعلی سرٹیفکیٹ ضبط کر لیے ہیں جو ٹیچر اہلیتی امتحان میں بدعنوانی کے معاملے میں ملزمان کی طرف سے امیدواروں کو بھیجے گئے تھے۔ اس معاملے میں اب تک 7,900 لوگوں کی شناخت ہو چکی ہے۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com