کئی ریاستوں میں کورونا کی تیسری لہر ! ، آئی سی ایم آر نے سنگین صورتحال سے آگاہ کیا
16 سے 17 سال کی عمر کے 50 فیصد بچوں میں کورونا کے اثرات ، اساتذہ کو ویکسینیشن ضروری
نئی دہلی : 31 اگست (ایجنسی / بیباک نیوز اپڈیٹ) انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (ICMR) نے واضح کیا ہے کہ کئی ریاستوں میں کورونا کی تیسری لہر شروع ہو چکی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان ریاستوں میں کیسز میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے آئی سی ایم آر کے ڈاکٹر سمیرن پانڈا نے کہا کہ ہمارے پاس دو یا تین مہینے نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا ، "اگر ہم تہواروں کے دوران کورونا پروٹوکول پر عمل نہیں کرتے اور ہجوم کو منظور کرتے ہیں تو یہ تہوار صرف وبا میں اضافہ کریں گے۔" تاہم ڈاکٹر پانڈا نے کہا کہ تیسری لہر کا اثر دوسری لہر سے کم ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جن ریاستوں میں دوسری لہر کے دوران زیادہ چیخ و پکار نہیں ہوئی ہیں انہیں جلد سے جلد ویکسین کروا لینی چاہیے تاکہ لوگوں کو تیسری لہر سے بچایا جا سکے اور لوگوں کو ہر حال میں دو گز کے فاصلے اور صفائی کی پیروی کرنی چاہیے۔جب ان سے سوال پوچھا گیا کہ کیرالہ میں کورونا کیسز کی تعداد کیوں بڑھ رہی ہے۔ پانڈا نے کہا کہ نہ صرف کیرالا بلکہ میزورم، دہلی، یوپی کے کچھ اضلاع کے بعد اب مہاراشٹر میں بھی کورونا کے کیسز میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیرالا میں لوگ سماجی فاصلے پر عمل نہیں کر رہے ہیں۔ مریض باہر گھوم رہے ہیں اور اس کی وجہ سے وبا پھیل رہی ہے۔ تاہم کیرالہ حکومت تحقیقات کو تیز کرتے ہوئے وبا پر قابو پانے کی کوشش کر رہی ہے۔مہاراشٹر میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں تقریبا 41 سو سے زائد مریضوں کا اضافہ ہوا ہے کورونا مریضوں میں رفتہ رفتہ اضافہ ہورہا ہے ۔
ڈاکٹر پانڈا نے کہا کہ بچوں کے لیے اسکول کھولنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ انہوں نے ٹی وی چینل کو بتایا کہ سی ای آر او سروے کے مطابق ، 6 سے 17 سال کی عمر کے 50 فیصد بچوں کو کورونا ہوچکا ہے اور اس وجہ سے بچوں کو ویکسین دینے میں کوئی جلدی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بچوں کو ویکسین دینے سے پہلے بہت محتاط رہنا ہوگا۔ پہلے ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ کتنے اساتذہ ، اسکول کے عملے کو ویکسین دی دی گئی ہے ۔پھر اسکول کھولنے میں کوئی حرج نہیں ہوگا ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com