مالیگاؤں ہائی اسکول کیمپس کو سینیئر کالج کی منظوری ، انجمن معین الطلباء کی جدوجہد کا ثمرہ
تشنگان علم کیلئے خوشخبری ، اب مالیگاؤں ہائی اسکول کیمپس میں KG سے گریجویشن تک تعلیم کا نظم
یکم ستمبر مالیگاؤں سینیئر کالج آف آرٹس ، سائنس اینڈ کامرس میں داخلہ کا آغاز ،
مالیگاؤں : 29 اگست (بیباک نیوز اپڈیٹ) تین سال کی جدوجہد کا ثمرہ رہا ہے کہ آج ہمیں بڑی محنت و مشقتوں کے بعد مالیگاؤں سینیئر کالج آف آرٹس سائنس اینڈ کامرس کی منظوری حاصل ہوگئی ہیں ۔اس کالج کی منظوری کیلئے ہمیں چالیس سے زائد مرتبہ ممبئی کا چکر کاٹنا پڑا اور مجبوراً ہمیں قانونی لڑائی لڑنی پڑی تب کہیں ہمیں کامیابی حاصل ہوئی ہیں ۔اسطرح کا اظہار خیال انجمن معین الطلباء کے چیئرمین اسحاق سیٹھ زری والا نے مالیگاؤں ہائی اسکول کیمپس میں طلبیدہ پر ہجوم پریس کانفرنس سے کیا ۔موصوف نے کہا کہ اب مالیگاؤں ہائی اسکول کیمپس میں پری پرائمری سے لیکر گریجویشن تک تعلیم کا خواب پورا کیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ یہ خبر شہر عزیز کے تعلیمی حلقوں کیلئے کسی اعزاز سے کم نہیں ہے۔ یقیناً اس خبر سے شہر کی تعلیمی فضا خوشگوار ہوگئی ہیں۔ انجمن معین الطلباء کے زیر اہتمام جاری تعلیمی اداروں میں مزید ایک یونٹ کا اضافہ ہوا ہے ۔اس سلسلے میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انجمن معین الطلباء کے چیئرمین اسحاق سیٹھ زری والا نے تفصیلات پیش کرتے ہوئے بتایا کہ آج مسلمانوں کو اپنے وجود اور حق کیلئے کتنی جدوجہد اور تکالیف برداشت کرنا پڑتی ہیں؟ یہ تجربہ ہم نے حاصل کیا اور پوری کارروائی مکمل کرنے کے باوجود بھی مسائل سر ابھارتے رہتے ہیں لیکن جو تھک کر بیٹھ گیا وہ ہار گیا اور جو مسلسل جستجو میں لگا رہتا ہے اسے کامیابی حاصل ہوتی ہیں ۔موصوف نے کہا کہ آج ہمیں یہ اعلان کرتے ہوئے مسرت ہورہی ہیں کہ مالیگاؤں ہائی اسکول کیمپس میں پری پرائمری، پرائمری، ہائی اسکول و جونیئر کالج، گرلس و بوائز بحسن خوبی جاری ہے اور الحمد للہ اب ہم یکم ستمبر سے مالیگاؤں سینیئر کالج آف آرٹس سائنس اینڈ کامرس کا آغاز کررہے ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ مہاراشٹر سرکار نے مہاراشٹر پبلک ایڈمیشنٹریشن ایکٹ کے تحت سینئر کالج کیلئے عریضہ طلب کیا تھا اور تین سال قبل ہم نے اس کی خانہ پری کرتے ہوئے اپلیکیشن جمع کروایا لیکن سرکار نے ہماری عرضداشت کو کیوں نامنظور کیا اسکی اطلاع بھی نہیں دی۔اسحاق سیٹھ نے کہا کہ 2018 - 19 میں ریاست میں برسر اقتدار بی جے پی سرکار نے ہمیں صاف طور پر کہہ دیا کہ ہم مسلمانوں کو کچھ دینا نہیں چاہتے اس لئے آپ کو سینئر کالج نہیں مل سکتی ۔اسکے بعد ہم نے کورٹ کا راستہ اختیار کیا تب سرکار کی متعلقہ وزارت نے ہمیں پھر ایک بار سبز باغ دکھایا اور ہمیں کورٹ سے عرضداشت واپس لینے کہا اور اسکے بعد بھی ہمارے اپلیکیشن کو سرکار نے منظور نہیں کردیا ۔ اسحاق سیٹھ نے یہ بھی بتایا کہ ہم نے نوٹیفیکیشن کے مطابق یونیورسٹی آف پونہ کو اپلیکیشن کیا اور ان سب اپلیکیشن کو مہاراشٹر سرکار نے جانچ پڑتال کے بعد جو اہل اور درست اپلیکیشن تھا اسے منظور کرنا ضروری تھا لیکن مالیگاؤں کے اس دیرینہ مطالبہ کو نامنظور کردیا گیا ۔تب ہم نے ایڈوکیٹ یوسف مچھالہ کے توسط سے ممبئی ہائی کورٹ میں پٹیشن داخل کی ۔اس پریس کانفرنس میں ایڈووکیٹ مصدق انصاری نے بتایا کہ ہم نے کورٹ میں اپیل دائر کرتے وقت اس بات کی نشاندہی کی کہ ہمارے عریضہ کو کس بنیاد پر نامنظور کیا گیا اور دوسرے اداروں کو کیوں منظور کیا گیا۔؟ مصدق انصاری نے بتایا کہ انجمن معین الطلباء نے پونہ یونیورسٹی اور مہاراشٹر سرکار و رینوکا دیوی ایجوکیشن سوسائٹی اور ڈاکٹر منظور حسن ایوبی کالج کے مقابل کورٹ میں دلیل پیش کی اور سوال کیا کہ میرٹ کی بنیاد پر کالج منظور کرنے کا کیا پیمانہ ہوتا ہے؟ اسکی وضاحت کی جائے تب کورٹ نے سرکار کو دوبارہ منظوری کیلئے آٹھ ہفتوں کا وقت دیا اور بلا آخر میرٹ کی بنیاد پر انجمن معین الطلباء کو کامیابی ملی جو کہ ایک عدالتی کارروائی کا نتیجہ ہے ۔اس پریس کانفرنس میں سینیئر کالج کوآرڈینٹر ضیاء الرحمن زری والا نے داخلے کا مرحلہ و دیگر معلومات پیش کرتے ہوئے بتایا کہ مالیگاؤں سینئر کالج کو تینوں فیکلٹی کی منظوری حاصل ہوئی ہیں ۔یکم ستمبر سے داخلہ کا آغاز کیا جائے گا ۔آرٹس سائنس اور کامرس کی فی کلاس میں 120 اسٹوڈنٹس کے داخلے کی اجازت دی گئی ہیں۔ضرورت پڑھنے پر ہم مزید سیٹ کی اجازت حاصل کریں گے انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی گرانٹ کمیشن کی گائیڈ لائن کی روشنی میں یہ کالج جاری کیا جارہا ہے ۔یکم ستمبر بروز بدھ سے داخلہ کا عمل شروع ہوگا۔آرٹس مضامین میں اردو ۔انگلش ۔تاریخ شہریت۔جغرافیہ ۔معاشیات، سیاسیات اور سائنس کے مضامین میں میتھس، فزیکس، کیمسٹری، باٹنی، زو لوجی، جغرافیہ اور کامرس کا شمار کیا گیا ہے ۔کلاسوں میں تعلیم کی شروعات کووڈ کی گائیڈ لائن پر کیا جائے گا ۔اس پریس کانفرنس میں انجمن معین الطلباء کے چیئرمین اسحاق سیٹھ زری والا، سیکرٹری سراج دلار سر، جوائنٹ سیکرٹری ڈاکٹر عرفان رحمانی، رکن انجمن ڈاکٹر افتخار احمد، عبدلاقیوم سیٹھ، حاجی انیس الرحمن، صالح ابن تابش، راشد برکتی کے علاوہ سینیئر کالج کوآرڈینٹر ضیاء الرحمن زری والا، محفوظ الرحمن زری والا، مالیگاؤں ہائی اسکول کے ہیڈ ماسٹر زاہد حسین سر، مالیگاؤں گرلس کے ھ ہیڈ ہمدانی ریحان سر، ارم و پی ایم رحمانی اسکول کے نگران مختار قریشی سر، جونیئر کالج کے انچارج بختیار آصف سر، اشفاق جعفر سر، رئیس کلرک وغیرہ ذمہ داران موجود تھے ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com