وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ کو عہدہ وزارت سے ہٹایا جائے ، مسائل حل کرنے میں ناکام: انڈیا وائڈ پیرنٹ ایسوسی ایشن ‏

 وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ کو عہدہ وزارت سے ہٹایا جائے ، مسائل حل کرنے میں ناکام 


انڈیا وائڈ پیرنٹ ایسوسی ایشن اور مہاراشٹر انگلش اسکول ٹرسٹیز ایسو سی ایشن کی ورشا گائیکواڑ ہٹاؤ ریاست گیر مہم ، ایک لاکھ والدین کی مہم کو حمایت 



ممبئی : 24 جولائی (بیباک نیوز اپڈیٹ) کورونا وباء کے چلتے لگائے گئے لاک ڈاؤن کے سبب اسکولوں کو  بڑے مالی خسارے کا سامنا کرنا پڑا ہے اور وزیر  تعلیم ورشا گائیکواڑ نے ان اسکولوں کی مدد کے لئے کوئی حل نہیں نکلا ہے۔ دوسری طرف انڈیا وائڈ پیرنٹ ایسوسی ایشن نے وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ کو عہدے سے  ہٹانے کے لئے سوشل میڈیا پر ایک مہم شروع کی ہے جس کی ریاست کے لاکھوں والدین نے حمایت کی ہے۔

 ایسوسی ایشن کے بانی و صدر سنجےراؤ تائڑے پاٹل نے کہا کہ مہاراشٹر انگلش اسکول ٹرسٹیز ایسوسی ایشن وزیر تعلیم کو ہٹانے کے لئے ریاست گیر مہم چلا رہی ہیں ۔ ریاست کے ہر ضلع اور تعلقہ سطح پر انجمن کی طرف سے جمہوری انداز میں یہ احتجاج کیا جائے گا تاکہ ورشا گائیکواڑ کو وزیر کے عہدے سے ہٹایا جاسکے۔ پاٹل نے کہا کہ نجی اسکولوں کی فیس کا معاملہ ابھی حل نہیں ہوا ہے اور آر ٹی ای کے داخلے کے لئے فیس کی واپسی کا معاملہ بھی ادھورا ہے۔ موصوف نے الزام لگایا ہے کہ وزیر تعلیم  ان مسائل کو حل کرنے میں ناکام رہی ہیں۔


 تائڑے پاٹل نے کہا کہ گزشتہ دو سالوں سے مہاراشٹر میں کورونا سے بند پڑے اسکولوں کے طلبا کو کچھ پرائیویٹ گرانٹیڈ اور سرکاری اسکول میں آن لائن تعلیم کا نظم بھی نہیں ہے۔اور انگلش میڈیم اسکولوں میں 25 فیصد فیس معاف کرنے کے باوجود والدین اب بھی بقیہ 75 فیصد فیس ادا کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ والدین اس بات پر تذبذب کا شکار ہیں کہ حکومت بقیہ فیس ادا کرے گی۔ ایسوسی ایشن کے سنجے راؤ پاٹل نے الزام لگایا ہے کہ وزیر تعلیم مسائل کو حل کرنے میں دلچسپی نہیں لے رہی ہیں۔حکومت نے گذشتہ چار سالوں سے معاشی طور پر پسماندہ بچوں کو رواں سال 17،670 روپے سے بڑھا کر 8000 روپے کی گئی لیکن اسے بھی واپس  نہیں کی ہے۔ انگریزی اسکول کے اساتذہ کو کیسے رہنا چاہئے؟  اسکول کیسے زندہ رہے گا؟  اگر اسکول زندہ نہیں رہے تو ان معصوم طلبا کا کیا ہوگا؟  کیا محکمہ تعلیم اپنی ذمہ داری پوری کرنے کے اہل ہے؟ یہ سارے سوالات ایسوسی ایشن کی جانب سے پوچھا گئے ہیں ۔  ایسوسی ایشن نے یہ بھی انتباہ کیا ہے کہ جب تک ورشا گائیکواڑ کو وزیر تعلیم کے عہدے سے ہٹا نہیں لیا جاتا ہے اس وقت تک ریاست کے ہر تعلقہ میں یہ احتجاج جاری رہے گا۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے