ایس ٹی پی پلانٹ کی تعمیر سے ہزاروں افراد کی حفظان صحت کو شدید خطرہ ، گنجان آبادی میں بننے والا ایس ٹی پی پلانٹ مالدہ میں شفٹ کیا جائے ، ‏

ایس ٹی پی پلانٹ کی تعمیر سے ہزاروں افراد کی حفظان صحت کو شدید خطرہ ، گنجان آبادی میں بننے والا ایس ٹی پی پلانٹ مالدہ میں شفٹ کیا جائے ، ورنہ عوامی تحریک، سرکار اور کورٹ تک آر پار کی لڑائی 


برسر اقتدار گروپ آؤٹر کے سیاسی دباؤ میں شہر کا نقصان کررہا  ہے ، ڈاکٹر خالد پرویز کا پریس کانفرنس سے سنسنی خیز الزام 


گرووار وارڈ میں عوامی فلاح کیلئے نہیں بلکہ سیاسی وجود کی لڑائی ہے ،ہم نے نشہ آور اشیاء کے استعمال پر کامیاب جدوجہد کی ہے 


مالیگاؤں :28 جون (بیباک نیوز اپڈیٹ) میونسپل کارپوریشن میں برسر اقتدار آؤٹر کے دباؤ میں شہر کا نقصان کررہا ہے، انھیں مالیگاؤں سینٹرل حلقہ اسمبلی کی عوام پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ، اسلئے کہ معصوم شاہ کٹی کے پاس جو ایس ٹی پی پلانٹ تعمیر کیاجارہا ہے وہ انسانی صحت کے لئے مضر ہے ۔ ہم نے میونسپل کارپوریشن کے راہول پاٹل کو ایس ٹی پی پلانٹ کی مخالفت میں میمورنڈم دیا تھا اور کہا تھا کہ یہ پلانٹ گنجان آبادی میں بن رہا ہے جس سے انسانی صحت کو شدید خطرہ لاحق ہوگا۔ اسلئے اسے یہاں نہ بنایا جائے اور اگر کارپوریشن نے ہمارا مطالبہ نہیں سنا تو ہم تحریک چلائیں گے ۔اسطرح کا اظہار مجلس اتحاد المسلمین کے گٹ نیتا ڈاکٹر خالد پرویز نے میونسپل کارپوریشن میں انکی آفس میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔موصوف نے کہا کہ ابھی حال ہی میں جنرل بورڈ میں یہ عنوان لایا گیا لیکن میٹنگ میں ہماری تجویز کو نظر انداز کر دیا گیا ، انہوں نے بتایا کہ ہم نے جو تجویز دی تھی اس میں ہم نے مطالبہ کیا تھا کہ مالدہ میں جہاں 63 ایم ایل ڈی کا پلانٹ میونسپل کارپوریشن بنا رہی ہے اسی جگہ پر اس پلانٹ کو اضافی قوت ، مشنری ، اور اضافی بجٹ کے ساتھ شفٹ کر لیا جائے ۔ لیکن کیا وجہ ہیکہ آؤٹر کی لیڈر شپ سے برسر اقتدار خوف زدہ ہے ۔ برسر اقتدار گروپ مالیگاؤں سنٹرل کے مفاد میں عوامی نمائندوں کی بات اور تجاویز پر کوئی توجہ نہیں دیتا۔ انہوں نے کہا کہ جب یہ تجویز منظور ہوئی اس وقت شیوسینا کے جی پی جناردھن اسٹینڈنگ چیئرمین تھے ، اور جس وقت ابتدائی منظوری اسٹینڈنگ میں دی گئی تھی اس وقت دو مقامات کا ذکر تھا ، لیکن جگہ کا نام متعین نہیں تھا۔ ڈاکٹر خالد نے کہا کہ برسر اقتدار شیوسینا - کانگریس نے ایس ٹی پی پلانٹ کی معصوم شاہ درگاہ کے پاس منظوری دے کر عوام کی حفظان صحت سے کھلواڑ کرنے کا کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اوپن سیوریج ٹریٹمینٹ پلانٹ ہوگا جس سے گندگی ، بدبو اور جراثیم پیدا ہونگے جو عوامی صحت کیلئے مضر اور نقصاندہ ہونگے۔ ڈاکٹر خالد نے کہا کہ ایس ٹی پی پلانٹ کے خلاف عوامی تحریک شروع کی جائے گی اور اب یہ لڑائی آر پار کی لڑائی لڑی جائے گی ،پھر بھی کارپوریشن نے ہمارے مطالبات کو نہیں مانا تو ہم وزارت شہری ترقیات حکومت مہاراشٹر و مرکزی حکومت تک جدوجہد کرینگے ، اور وقت پڑا تو عدالت کا دروازہ بھی کھٹ کھٹایا جائے گا ، اس پریس کانفرنس میں انہوں نے برسر اقتدار پر طنز کستے ہوئے کہا کہ مسلم ریزرویشن کے لئے مہاراشٹر حکومت سے لڑائی لڑنے والے اپنی بگل کی کارپوریشن میں مسلم نوجوانوں کو روزگار دیکر مسلم ہمدردی کا ثبوت دے۔ انہوں نے کہا کہ جونی گھر پٹی کا سروے اور ایس ٹی پی پلانٹ کی مخالفت میں عوامی رائے مشورہ سے آئندہ کی تحریک کا اعلان کیا جائے گا ۔ اسی طرح ڈاکٹر خالد نے بتایا کہ پاورلوم بنکروں اور مزدوروں کے مسائل کی یکسوئی کے لئے قائد مجلس اسد الدّین اویسی کے توسط سے حکومت سے ہم نے مطالبہ کیا ہیکہ حکومت سوت بینک جاری کرے ، جو مل بند ہوگئی ہے اسے دوبارہ شروع کیا جائے ، سوت کے داموں پر حکومت کا کنٹرول رکھا جائے ، مزدروں کے متعلق حکومت مالی امداد فراہم کرے اور آن لائن رجسٹریشن کی شرائط کو ختم کیا جائے۔ اس پریس کانفرنس میں گرووار وارڈ علاقے میں جاری سیاسی گھماسان کے سوال پر ڈاکٹر خالد نے کہا کہ گرو وار وارڈ کی لڑائی عوامی فلاح کے لئے نہیں بلکہ سیاسی وجود حاصل کرنے کی لڑائی ہے ۔انہوں نے کہا کہ گرووار وارڈ میں ہمارے جانے سے پہلے بہت ساری خرابیاں وارڈ میں پنپ رہی تھی جسے ہم نے رفتہ رفتہ ختم کرنے کی کوشش کی ہے ۔کتا گولی اور دیگر نشہ کرنے والی افراد کی تعداد آج کم ہوئی ہے اور جو لوگ کہہ رہے ہیں کہ گرووار وارڈ کو سیاسی لیڈر شپ کی ضرورت ہے تو کیا انھیں جاپانی لیڈر شپ چاہیئے ۔۔؟ شہر میں صرف بدنام کرنے کا سیاسی چلن عام ہورہا ہے۔ گروار وارڈ میں انکے ذریعے کئے گئے تعمیری کاموں کی انکوائری کے متعلق کہا کہ ہم ہر قسم کی جانچ کا خیر مقدم کرتے ہیں ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے