جب آن لائن کلاس میں اچانک فحش ویڈیو چلنے لگا ، تو پروفیسر نے درج کروائی ایف آئی آر
ممبئی : 28 جون (بیباک نیوز اپڈیٹ) آئیے آپ کو بتادیں کہ کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہونے والے نقصان سے بچنے کے لئے آفس کے کام سے لے کر مطالعہ تک ہر چیز موبائل اور لیپ ٹاپ تک ہی محدود رہی ہے۔ ایسی صورتحال میں طلباء پچھلے سال سے آن لائن کلاسز لے رہے ہیں۔ لیکن اس دوران خبر آئی کہ کچھ شرپسندوں نے ممبئی کے ویلے پارلے میں واقع ایک کالج کی آن لائن کلاس میں فحش ویڈیوز شیئر کردی ۔ جونہی کالج کی آن لائن کلاس شروع ہوئی کچھ نامعلوم ملزمان نے فحش ویڈیو اپلوڈ کی جس کے بعد پولس کو واقعے کی اطلاع دی گئی۔ جوہو پولس مقدمہ درج کرکے ملزم کی تلاش کر رہی ہے۔سینئر پولیس آفیسر نے بتایا کہ معاملہ چار روز قبل کا ہے جب کالج کے ایک پروفیسر نے جوہو پولس اسٹیشن میں شکایت کی تھی جس کی بنیاد پر نامعلوم شخص کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 292 اور 570 و آئے ٹی ایکٹ کے مقدمہ درج کی گیا ہے ۔ یہ بات قابل غور ہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب کسی طالب علم یا کسی بیرونی عناصر نے کسی آن لائن کلاس میں اس طرح کا فعل کیا ہو۔ پہلے ہی اساتذہ اور پروفیسرز آن لائن کلاسوں میں اس طرح کے مسائل کا سامنا کر رہے ہیں۔ حال ہی میں یوپی کے اترا میں ایک آن لائن کلاس کے دوران ایک فحش ویڈیو وائرل ہوئی تھی ، جس کے بعد اسکول انتظامیہ نے اس استاد کو مجرم قرار دے کر ہٹا دیا تھا۔ صرف یہی نہیں اس معاملے کی سائبر سیل میں ایک رپورٹ بھی درج کی گئی تھی۔ایسے ہی کچھ معاملات ملک کے دوسرے حصوں سے بھی منظرعام پر آئے ہیں۔دراصل اساتذہ نے کلاس کے واٹس ایپ گروپ پر گوگل میٹ کے ذریعے چھٹی جماعت کے طالب علم کی آن لائن تعلیم کا ایک لنک شیئر کیا تھا۔ آن لائن کلاس کے دوران فحش ویڈیو چلنا شروع ہوا۔ اس سے طلبہ اور والدین میں ہلچل مچ گئی۔ جب اسکول انتظامیہ سے معاملے کی شکایت کی گئی تو اسکول انتظامیہ نے جلدی سے اس ٹیچر کو اسکول سے ہٹا دیا۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com