آکسیجن کی دستیابی ، جانچ اور ویکسینیشن مراکز کے قیام کے لئے ریاستی حکومت کو صنعت کاروں کی مکمل حمایت ‏

آکسیجن کی دستیابی ، جانچ اور ویکسینیشن مراکز کے قیام کے لئے ریاستی حکومت کو صنعت کاروں کی مکمل حمایت 
 -----------------------------
  کورونا کی تیسری لہر کے خطرہ کے پیش نظر  مستقل طور پر کووڈ ہم آہنگ ورکنگ سسٹم تشکیل دیں اور سہولیات فراہم کریں 
-----------------------------
 کاروباری شخصیات و کمپنیوں کے مالکان سے مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کی میٹنگ و تعاون کی اپیل 



 ممبئی : 17 اپریل (بیباک نیوز اپڈیٹ ) موصولہ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے آج ریاستی حکومت کی جانب سے صنعتی اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ آکسیجن ، دوائیوں ، بستروں ، جانچ کے مراکز کی ضرورت کے علاوہ کووڈ کے بڑے پیمانے پر پھیلنے کے خلاف جنگ میں اپنی صنعت کے ذریعے ہر ممکن مدد فراہم کریں اور کورونا سے حفاظتی ٹیکہ لگانا چاہیے ۔وزیر اعلی نے صنعتوں سے بھی اپیل کی کہ وہ ایسی سہولیات کا قیام کریں اور اب سے ہی ایسا نظام اپنائیں تاکہ کووڈ کی تیسری لہر سے صنعت اور معیشت کو نقصان نہ پہنچے۔ وزیر اعلیٰ کے مطالبہ پر ریاست کے سرکردہ صنعتکاروں نے وزیر اعلی کو یقین دلایا کہ کووڈ کے خلاف جنگ میں پوری صنعتی دنیا مہاراشٹر حکومت کے ساتھ کھڑی ہیں ۔

 انڈسٹری ٹاسک فورس کو فوری طور پر قائم کیا جائے 
  وزیر اعلی نے چیف سکریٹری کو یہ بھی ہدایت کی کہ صحت کے شعبے میں ریاستی حکومت کے ساتھ ہم آہنگی کے ساتھ مستقبل میں صنعتوں کی ایک ٹاسک فورس تشکیل دی جائے کیونکہ ریاست میں ہیلتھ ٹاسک فورس موجود ہے۔

 صنعت کاروں کی جانب سے  دی گئی بلا شبہ یقین دہانی
 صنعتوں کے نمائندوں نے کہا کہ ریاست کی اشد ضرورت کے پیش نظر آکسیجن کی دستیابی کو فوری طور پر یقینی بنایا جارہا ہے۔  یہ بھی بتایا گیا کہ یہ صنعتی ادارے الگ الگ بیڈس ، جانچ کے مراکز کے قیام اور ویکسینیشن بڑھانے کے لئے فوری اقدامات کرے گی۔

 آج وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے ورچول نظام (ویڈیو کانفرنسنگ) کے ذریعہ ایف آئی سی سی آئی ، سی آئی آئی اور صنعت کے دیگر نمائندوں سے بات چیت کی اور ریاست سے اپیل کی کہ وہ اس عرصے میں جو ضرورت ہے اس میں آگے آئیں اور تعاون کریں۔

 اس اجلاس میں اوئے کوٹک ، نرنجن ہیرانندانی ، دیپک مکھی ، ہرش گوینکا ، سالیل پارخ ، نیل رہیزا ، سنجیو بجاج ، اننت گوینکا ، بابا کلیانی ، بی تیاگراجان ، اننت سنگھنیا ، بنامالی اگروال ، اشون یاردی ، ایس نے شرکت کی۔ اس موقع پر این سبرامنیم ، سنیل میتھور ، سنجیو سنگھ ، نوشاد فوربس ، سولاجا فیروڈیا ، سمیر سومیا ، آشیش اگروال اور دیگر صنعتکار موجود تھے۔

 وزیر صنعت سبھاش دیسائی اور وزیر صحت راجیش ٹوپے نے بھی اپنی تجاویز شیئر کیں اور کہا کہ صنعت کاروں کو کوڈ کے لئے سہولیات کے قیام میں کوئی پریشانی نہیں ہوگی۔
  ریاستی حکومت کی نمائندگی چیف سکریٹری ستارام کونٹے ، ایڈیشنل چیف سکریٹری برائے صنعت بلدیو سنگھ ، وزیر اعلی کے ایڈیشنل چیف سکریٹری آشیش کمار سنگھ ، چیف منسٹر کے پرنسپل سکریٹری وکاس کھڑگ ، پرنسپل سکریٹری برائے صحت ڈاکٹر پردیپ ویاس ، پرنسپل سکریٹری سوراور نے کی۔ وجئے ، ایم آئی ڈی سی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر پی انبالگن اور دیگر افراد بھی شریک تھے 

  بحران کے اس وقت میں تمام صنعتکاروں کو آگے آنے اور مدد کرنے کی اپیل کرتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا کہ ریاستی حکومت فوری طور پر کووڈ میں سہولیات کے قیام یا ضروری معاملات میں مدد کرے گی۔

 صنعتوں کو تیسری لہر کا سامنا کرنے کا ارادہ کرنا چاہئے
 ریاست کو آکسیجن کی اشد ضرورت ہے اور فی الحال پیدا ہونے والی تمام آکسیجن کو طبی مقاصد کے لئے استعمال کیا جارہا ہے۔  مریضوں کی تعداد کے پیش نظر  مزید آکسیجن کی ضرورت ہے اور ہم نے وزیر اعظم کو بھی آگاہ کیا ہے۔ ان سے کل شام رابطہ کیا گیا تھا لیکن وہ بات نہیں کرسکے کیونکہ وہ مغربی بنگال انتخابات میں مصروف تھے۔تاہم وزیر اعلی نے کہا کہ مہاراشٹر کو مرکز کی طرف سے مکمل پذیرائی مل رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ وہ یہ نہیں کہہ سکتے کہ آج کووڈ کی کتنی لہریں آئیں گی لیکن اب ریاست میں صنعتوں کو آنے والی لہر کا سامنا کرنے کی ضرورت ہے ۔اب سے منصوبہ بندی کی جانی چاہئے ۔مثال کے طور پر  کووڈ مطابقت پذیر نظام کو اپنانا ، جانچ اور ویکسینیشن کی سہولیات کا قیام کرنا ، کارکنوں اور ملازمین کی صحت کے لئے خصوصی نظام کی تشکیل ، ترتیب دینا۔ آپ کے علاقے میں علیحدگی کے نظام کے ساتھ ساتھ بستروں کی فراہمی ، گھریلو نظام سے کام کی ترقی کرنا جیسی بہت ساری ہدایات وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے دی ۔موصوف نے کہا کہ دنیا کے دیگر ممالک نے گذشتہ ایک سال میں کورونا کی کچھ لہر کا سامنا کیا ہے ۔ انہوں نے وقتا فوقتا پابندیاں بھی عائد کردی ہیں۔ وزیر اعلی نے کہا اس بات کا خیال رکھنا چاہئے کہ صنعتوں کو بدستور تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ 


  شیوبھوجن تھالی جیسے فلاحی کاموں کو انجام دینا
 ریاستی حکومت اس مشکل دور میں غریبوں اور کمزور لوگوں کے لئے مدد فراہم کررہی ہے۔  شیو بھوجن پلیٹ بہت سے غریب لوگوں کا پیٹ بھرتی ہے۔  وزیراعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ اگر سماجی ذمہ داری کو پورا کیا جائے اور اگر اس کی صنعت کے آس پاس موجود کالونیوں اور دیہاتوں کے لئے اس طرح کے کچھ اقدامات کو ان کے سی ایس آر کے ذریعے نافذ کیا جائے تو زیادہ بہتر ہوگا اور سب کو کھانا ملے گا ۔اس میٹنگ میں ٹاسک فورس کے ڈاکٹر ششانک جوشی نے بھی انفیکشن کے بڑھتے ہوئے اثرات کے بارے میں اظہار خیال کیا ۔


  صنعتوں کو آکسیجن تیار کرنا چاہئے
 ڈاکٹر پردیپ ویاس نے بتایا کہ موجودہ صورتحال کتنی سنگین ہے۔ انہوں نے کہا کہ "اگرچہ اموات کی شرح نسبتا  کم ہے لیکن دوگنی مدت کم ہو کر صرف 40 دن رہ گئی ہے ۔" انہوں نے مزید کہا کہ "ہم دس لاکھ کی آبادی میں ہر روز 3 لاکھ کے قریب ٹیسٹ لے رہے ہیں۔" لیکن ابصنعتوں کو چاہئے کہ وہ نئی ٹکنالوجی پر مبنی ہوا سے آکسیجن جذب کرنے کے لئے  اپنے احاطے میں چھوٹے منصوبے شروع کریں اور خالص طبی مقاصد کے لئے پیدا شدہ آکسیجن فراہم کریں۔

  آکسیجن فراہم کرنے کے لئے صنعت تیار 
 اجلاس میں جے ایس ڈبلیو ، مہندرا ، گودریج ، بجاج ، ریلائنس ، ٹاٹا ، بلیو اسٹار ، ایل اینڈ ٹی ، انفوسس ، کائنےٹک انجینئرنگ کے نمائندوں نے خطاب کرتے ہوئے  یقین دلایا کہ زیادہ سے زیادہ حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے فوری اقدامات اٹھائے جائیں گے۔  انہوں نے یہ بھی کہا کہ بہت ساری صنعتیں اپنے علاقے میں علیحدگی سے بستروں کی فراہمی کیلئے سہولیات قائم کر رہی ہیں۔

  صنعتی علاقوں میں سہولیات کی تعمیر کا آغاز 
 وزیر صنعت سبھاش دیسائی نے بھی آگاہ کیا کہ اس سلسلے میں صنعتی اسٹیٹس میں سہولیات کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے۔  انہوں نے کہا کہ صنعتوں کو حفاظتی ٹیکوں کے مراکز قائم کرنے کی اجازت دینے کے لئے فوری کارروائی کی جائے گی کیونکہ وہ طبی جگہ میں نہیں ہیں اور ہاؤسنگ سیکٹر میں موجود صنعتوں سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ اپنے مکمل ہاؤسنگ منصوبوں کو کورنٹائن مراکز میں عطیہ کریں۔

 اس موقع پر معلومات دیتے ہوئے  بلدیو سنگھ نے بتایا کہ صنعتی اسٹیٹس میں سی آئی آئی اور ایف آئی سی سی آئی کے ساتھ مل کر 93 ٹیسٹ سنٹر اور 253 ویکسینیشن مراکز قائم کیے جارہے ہیں۔

 اس موقع پر چیف سکریٹری سیتارام کونٹے نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مہاراشٹرا ملک کی ایک بڑی صنعتی ریاست ہے۔  لہذا  یہاں کی پابندیوں کا اثر پورے ملک کی صنعت و تجارت اور تقسیم پر پڑتا ہے اور اسی وجہ سے ہم نے ان پابندیوں کو بہت بھاری دل سے نافذ کیا ہے۔  انہوں نے آکسیجن کی تیز رفتار دستیابی پر اس کے مثبت رد عمل پر صنعت کاروں کا شکریہ ادا کیا اور ایف ڈی اے کمشنر کو مزید کاروائی کرنے کی تجویز دی۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے