سوشل میڈیا گائیڈ لائن و قوانین جاری ،قابل اعتراض مواد پر 24 گھنٹوں میں شکایت اور پندرہ دنوں میں معاملہ حل کیا جائے گا
مرکزی حکومت نے سوشل میڈیا پر کڑی نظر رکھ کر گائیڈ لائن جاری کردی، کیا ہونگے اثرات، صارفین ضرور پڑھیں
نئی دہلی:25 فروری (ایجنسی / بیباک نیوز اپڈیٹ) سوشل میڈیا کے استعمال اور غلط پیغام رسانی پر مرکزی حکومت نے اپنی گرفت شروع کردی ہے ۔سوشل میڈیا جیسے ٹویٹر ، واٹس ایپ اور فیس بک پر آنے والی پوسٹوں کو قابو کرنے کی حکمت عملی کے تحت نئی گائیڈ لائنس جاری کی ہیں۔ مرکزی حکومت نے ٹیک کمپنیوں پر غلبہ حاصل کرنے کے لئے ایک نیا ڈیجیٹل فریم ورک تیار کیا ہے۔ مرکز نے انٹرنیٹ پر مبنی او ٹی ٹی پلیٹ فارم کے لئے بھی نئی گائیڈ لائن جاری کردیئے ہیں۔ مرکزی وزیر آئی ٹی روی شنکر پرساد نے کہا کہ سوشل میڈیا کے غلط استعمال پر وسیع پیمانے پر تبادلہ خیال ہوا ہے۔ 25 فروری کو جاری انفارمیشن ٹکنالوجی (انٹرمیڈیری گائیڈ لائنز اور ڈیجیٹل میڈیا اتھیکس کوڈ) 2021 قواعد کے مطابق حکومت یا قانونی احکامات کے بعد جلد سے جلد قابل اعتراض مواد کو ہٹا دینا ضروری ہوگا۔وزیر روی شنکر نے کہا کہ سوشل میڈیا کمپنیوں کو عدالت یا حکومت کے حکم کے مطابق نامناسب تبصرے یا ٹویٹ کرنے والوں کی تمام تفصیلات جاری کرنا ہوگا۔ وزیر نے کہا کہ ان اقدامات کا مقصد ملک کی سالمیت ، سلامتی ، خارجہ پالیسی ،کو برقرار رکھنا اور فحش مواد کو فروغ دینے سے روکنا ہے۔
وزیر موصوف نے یہ بھی کہا کہ سوشل میڈیا کے غلط استعمال کے لئے ایک شکایت کے ازالہ کا طریقہ کار وضع کیا جارہا ہے۔ وزیر روی شنکر نے بتایا کہ شکایتی افسر کی جانب سے 24 گھنٹوں کے اندر معاملہ درج کرلیا جائے گا اور 15 دن میں معاملہ حل ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایسی کوئی تصاویر اپ لوڈ کی جاتی ہے جن میں خواتین کو غلط انداز میں پیش کیا گیا ہو تو ان تصاویر اور پیغامات کو ان کی شکایت کے 24 گھنٹوں کے اندر حذف کردینا چاہئے۔ورنہ قانونی چارہ جوئی کا مرتکب مانا جائے گا ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com