برڈ فلو سے ملک کی کئی ریاستیں متاثر، راجستھان، مدھیہ پردیش، کیرالہ اور ہماچل میں لاکھوں پرندوں کو مارا گیا
مرغی، بطخ، کوّا اور بگلہ کی اموات سے مویشی پالن کی صنعت کو شدید نقصان
دہلی: 5 جنوری (بیباک نیوز اپڈیٹ /ایجنسی) ابھی کورونا وائرس کا خوف کم ہی ہوا تھا کہ ملک کی بیشتر ریاستوں میں سے راجستھان، کیرالہ اور مدھیہ پردیش کے بعد اب ہماچل پردیش میں بھی برڈ فلو کے معاملے سامنے آئے ہیں۔ ان معاملوں کے سامنے آنے کے بعد کئی ریاستوں میں مرغیوں سمیت کئی گھریلو پرندوں کو مارا جانا شروع کر دیا گیا ہے اور کئی ریاستوں میں ان کے گوشت کی خرید و فروخت پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔حکومت نے اس معاملہ میں الرٹ جاری کردیا ہے اور عوام سے گزارش کی ہے کہ برڈ فلو وائرس سے متاثرہ مرغیوں اور دیگر پرندوں کو حفظ ماتقدم کے طور پر مارا جائے ۔وہیں ماہرین نے ان پرندوں کے گوشت کو کھانے سے منع کیا ہے جس سے پولٹری کی صنعت کو شدید نقصان کا خطرہ ہے ۔
جیسے پہلے ہوتا رہا ہے کہ برڈ فلو کی خبروں کے بعد مرغ کا گوشت بہت سستا ہو جاتا ہے ویسا ہی اب ہونے جا رہا ہے۔ اس کے قبل کئی جگہوں پر مرغ فرائی وغیرہ بہت ہی کم قیمت پر فروخت ہوئے ہیں۔ اس فلو کی وجہ سے اب پالٹری صنعت کو زبردست نقصان ہوگا۔
محکمہ مویشی پروری کے مطابق ریاست میں 425 سے زیادہ کوؤں، بگلوں اور دیگر پرندوں کی موت واقع ہوئی ہے۔ جھالاواڑ کے پرندوں کے نمونوں کو جانچ کے لئے بھوپال کے قومی ادارہ برائے آعلیٰ حفاظتی مویشی امراض میں بھیجا گیا تھا، جس سے برڈ فلو کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ کئی اضلاع کے پرندوں کے نمونوں کی جانچ کے نتیجے تاحال موصول نہیں ہوئے ہیں۔
وہیں، کیرالہ کے کوٹایم اور الاپوجھا اضلاع کے کئی علاقوں میں برڈ فلو پھیلنے کی اطلاع موصول ہوئی ہے، جس کے پیش نظر انتظامیہ نے متاثرہ علاقوں میں اور اس کے ارد گرد ایک کلومیٹر کے دائرے میں بطخ، مرغیوں اور دیگر گھریلو پرندوں کو قتل کرنے کا حکم دیا ہے۔ حکام نے کہا ہے کہ ایچ5 این8 وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لئے تقریباً 40 ہزار پرندوں کو قتل کرنا پڑے گا۔
کوٹایم ضلع انتظامیہ نے کہا کہ نیندور میں ایک بطخ پروری کے مرکز میں برڈ فلو پایا گیا ہے اور وہاں تقریباً 15 ہزار بطخیں فوت ہوچکی ہیں۔ برڈ فلو کافی مہلک بیماری ہے اور ایچ5 این1 وائرس کی وجہ سے پرندوں کا نظام تنفس (ریسپریٹری سسٹم) متاثر ہوتا ہے۔ انسان بھی اس انفیکشن سے متاثر ہوسکتے ہیں۔
ہماچل پردیش میں پونگ بند جھیل برڈ سنچری میں تقریباً 1800 بیرونی پرندے فوت پائے گئے ہیں۔ مرکز کی طرف سے دی گئی اطلاع کا ذکر کرتے ہوئے پرنسپل چیف کنزرویٹر برائے جنگلات (وائلڈ لائف) ارچنا شرما نے کہا کہ بریلی میں بھارتی مویشی طبی تحقیق کے ادارے میں فوت پرندوں کے نمونوں کی جانچ رپورٹ میں برڈ فلو کی تصدیق ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا محکمہ بھوپال واقع نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہائی سیکورٹی اینیمل ڈیزیز سے اس کی تصدیق کا انتظار کر رہا ہے، کیونکہ اس بیماری کی جانچ کے لئے یہ نوڈل یونٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جالندھر میں شمالی علاقوں کی بیماری جانچ لیباریٹری نے بھی پرندوں کے نمونوں میں برڈ فلو کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
وہیں کانگڑا کے ضلع مجسٹریٹ راکیش پرجاپتی نے ضلع کے فتح پورا، دہرا، جوالی اور اندورا سب ڈویژن میں مرغی، بطخ، ہر قسم کی مچھلی اور اس سے متعلقہ مصنوعات مثلاً انڈے، گوشت، چکن وغیرہ کی فروخت پر پابندی عائد کر دی ہے۔ ہماچل پردیش کے پونگ بند وائلڈ لائف سنچری کے علاقہ میں محکمہ جنگلات کے ملازمین نے گزشتہ پیر کو فتح پور میں سب سے پہلے چار پرندوں کے مرے ہونے کی اطلاع دی تھی۔ اس کے بعد کچھ دیگر علاقوں میں بھی اس طرح کے معاملات سامنے آئے ہیں۔
غور طلب ہے کہ گزشتہ سال جنوری کے اواخر تک ایک لاک سے زیادہ بیرونی پرندے یہاں آئے تھے اور اس سال تاحال 50 ہزار سے زائد پرندے پہنچ چکے ہیں۔ حکام نے کہا کہ برڈ فلو کے لئے مقررہ ہدایات کے تحت فوت پرندوں کو دفن کر دیا گیا ہے۔ افسران نے کہا کہ ریاست میں دیگر آبی ذخائر سے پرندوں کی موت کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔ ریاست میں وائلڈ لائف، محکمہ مویشی پروری کے ملازمین کو الرٹ رہنے کو کہا گیا ہے۔ کیرالہ میں حالات قابو میں ہونے کے باوجود انتظامیہ نے اضلاع میں ہائی الرٹ جاری کیا ہے کیونکہ یہ وائرس انسانوں میں بھی انفیکشن پھیلانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ خیال رہے کہ کیرالہ میں سال 2016 میں بڑے پیمانے پر برڈ فلو پھیل گیا تھا۔
1 تبصرے
Look down plz fast
جواب دیںحذف کریںbebaakweekly.blogspot.com