ایکناتھ کھڑسے نے بی جے پی سے استعفیٰ دے دیا ، سی ایم ٹھاکرے نے این سی پی میں شمولیت کی خبر کا خیرمقدم کیا
ممبئی:21 اکتوبر (بیباک نیوز اپڈیٹ) موصولہ تازہ خبروں کے مطابق مہاراشٹر بی جے پی کے بزرگ لیڈر ایکناتھ کھڈسے نے بی جے پی سے استعفیٰ دے دیا ۔ ایکناتھ کھڈسے فڑنویس حکومت میں وزیر رہے چکے ہیں ۔ کہا جارہا ہے کہ وہ بی جے پی سے ناراض چل رہے تھے۔ ان کے بہت قریب کے ذرائع کا کہنا ہے کہ کھڈسے کے مطابق اب پارٹی میں رہنے کا کوئی جواز باقی نہیں رہا ہے۔ کھڈسے آج شام ایک پریس کانفرنس میں اپنے استعفے کا اعلان کریں گے۔خبر آرہی ہے کہ ایکناتھ کھڑسے نے راشٹروادی کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی ہے اسطرح کی معلومات بھی جینت پاٹل نے دی ہے ۔ایکناتھ کھڈسے پر مہاراشٹرا کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کا بیان آیا ہے۔ ادھوھ ٹھاکرے نے مہا وکاس آگھاڑی میں شامل ہونے کے لئے کھڈسے کی معلومات کا خیرمقدم کیا ہے۔
عوام کو بتادیں کہ دو دن قبل مہاراشٹر بی جے پی کے سربراہ چندرکانت پاٹل نے کہا تھا کہ ایک ناتھ کھڈسے استعفیٰ نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا تھا "مجھے یقین ہے کہ ایکناتھ کھڈسے جو سینئر رہنما ہیں۔بی جے پی میں رہیں گے"۔ مجھے ابھی تک کسی بڑے یا معمولی رہنما کا استعفی نہیں ملا ہے۔
مہاراشٹر کی سیاست میں پچھلے کچھ ہفتوں سے یہ اطلاعات آرہی تھیں کہ ایکناتھ کھڈسے این سی پی میں شامل ہوسکتے ہیں۔ اس وقت صرف قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں لیکن اب استعفیٰ کی خبر کے بعد اب خبر آرہی ہے کہ وہ این سی پی میں شامل ہوگئے ہیں۔
بی جے پی کے ذریعہ کھڈسے کو 2019 کے اسمبلی انتخابات میں ٹکٹ نہیں دیا گیا تھا۔ اس سے ناراض ہوکر کھڈسے نے دیویندر فڑنویس اور گریش مہاجن کے خلاف محاذ کھولا۔ کھڈسے نے کہا تھا کہ کچھ لوگ میرے سیاسی کیریئر کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔اس پورے معاملے کا باقاعدہ رسمی طور پر اعلان ہونا باقی ہے ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com