(حج کمیٹی آف انڈیا کے چیف ایگزیکٹو آفیسر مقصود احمد خان سے خصوصی گفتگو)
نئی ممبئی میں حج کمیٹی آف انڈیا کی دوسری عمارت کا آغاز جلد ،حج 2021ء پر 19 اکتوبر کو پالیسی ساز میٹنگ ، انکم ٹیکس ریٹرن لازمی، عازمین روپےکی ادائیگی سے قبل حج فارم پُر کرنے پرتوجہ دیں
مالیگاوں :(بیباک نیوز اپڈیٹ) اسلامی فریضہ حج کی ادائیگی ہر صاحب حیثیت افراد پر ہوتی ہے اور اسی مناسبت سے عامۃ المسلمین کی بڑی تعداد ہندوستان سے سفر حج کی سعادت حاصل کرنے مکہ مکرمہ کا رُخ کرتی ہے۔ سالِ گزشتہ تقریباً 12 ہزار حجاجِ کرام نے مہاراشٹر سے سفر حج کی سعادت حاصل کی تھی ۔ اس سلسلہ میں ممبئی حج کمیٹی آف انڈیا کے صدر دفتر میں نمائندہ بیباک نے چیف ایکزیکیٹیو آفیسر مقصود احمد خان سے ملاقات کرتے ہوئے مختلف عنوانات پر تبادلہ خیال کیا ۔ تب موصوف نے نمائندہ بیباک سے کہا کہ مرکزی حکومت کی جاری کردہ گائیڈ لائن کے مطابق امسال سے فارین ٹراویلس میں دو لاکھ روپے کے سفر کا خرچ برداشت کرنا پڑتا ہے تو ایسے مسافرین کو انکم ٹیکس ریٹرن بھرنا ضروری ہوگا اور اس سلسلہ میں حجاجِ کرام پر انکم ٹیکس ریٹرن کی ادائیگی ضروری ہوجاتی ہے ۔ مرکزی حکومت کی اس پالیسی سے حجاجِ کرام کو حد درجہ پریشانی ہوگی ، اس ضمن میں آپ مرکزی حکومت سے سفارش کیوں نہیں کرتے ؟ تب موصوف نے کہا کہ مرکزی اقلیتی وزراء اور حکومتی نمائندوں کے مابین پالیسی ترتیب دی جاتی ہے اور اس کا نفاذ کرتے ہوئے ہم جیسے آفیسران تک عمل آوری کی ہدایت دی جاتی ہے ۔ موصوف نے کہا کہ مہاراشٹر میں حاجیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد اور ممبئی میں درکار ٹریفک کے سنگین مسائل کو دیکھتے ہوئے حج کمیٹی آف انڈیا نے فیصلہ لیا ہے کہ نئی ممبئی کے سڈکو علاقہ میں تین ہزار اسکوائر میٹر کی قطعہ اراضی پر حج کمیٹی آف انڈیا کا دوسرا دفتر کا افتتاح جلد کیا جائے گا تاکہ ممبئی کے باہر مہاراشٹر بھر کے حاجیوں کو بغیر ٹریفک کے اس عمارت سے فائدہ پہنچایا جاسکے ۔ اُنہوں نے بتایا کہ بیرونِ ممبئی اس آفس کے تعمیر ہونے سے حاجیوں کو آمدورفت میں آسانی ، وقت کی بچت اور بہت سارے مسائل سے آسانی ہوگی ۔ امسال کووِڈ 19 کے سبب جن حجاجِ کرام کے قرعہ اندازی کے ذریعے نام آئے تھےاُن کے لئے کیا منصوبہ بندی حج کمیٹی نے کی ہے ؟ اس پر مقصود احمد خان نے بتایا کہ اسی ماہ اکتوبر یا نومبر کے پہلے ہفتے سے حج 2021ء کی تیاریوں کا آغاز مرکزی حج کمیٹی آف انڈیا ، حکومت ہند کی جانب سے کیا جائے گا اور اس کےلئے جاری ماہ 19اکتوبر کو مرکزی حکومت پالیسی ترتیب دے گی اس پالیسی میں ہم اس سوال کا خلاصہ کریں گے کہ جن عازمین حج نے لاک ڈائون کے سبب سعادت حج حاصل نہیں کیا اُنہیں 2021ء میں موقع دیا جائے گا یا نہیں ؟ مقصود احمد خان نے نمائندہ بیباک کو بتایا کہ سعودی حکومت کی گائیڈ لائن کے مطابق ہی فیصلہ لیا جائے گا کہ ہندوستان سے کتنے عازمین کو مدعو کیا جائے ؟ اور کن کن عناوین کی ہدایت دی جائے ۔ بہر حال اُنہوں نے بتایا کہ دس سال کی عمر سے کم عازمین کو سفر حج کی اجازت نہیں ہوگی تو وہیں 65 سال سے زائد عمر کے افراد بھی سفر حج کی سعادت حاصل نہیں کر سکیں گے ۔ اُنہوں نے نمائندہ بیباک سے سوال پر کہا کہ عوام کو محتاط رہنے کی ضرورت ہے، کووِڈ 19 کے پھیلائو کو روکنے کے لئے مرکزی حکومت کے ساتھ ساتھ سعودی حکام بھی احتیاطی تدابیر اختیار کررہے ہیں ایسے میں حکومت کی گائیڈ لائن کا انتظار کریں اور عازمین حج اپنےفارم حج کمیٹی آف انڈیا میں بھر سکتے ہیں لیکن انہیں جب تک حکم نہ دیا جائے روپے کا لین دین کسی سے بھی نہ کیا جائےصرف حج فارم کی خانہ پری کرتے ہوئے جمع کریں اور مرکزی حج کمیٹی کی گائیڈ لائن کے انتظار میں رہیں انہوں نےیہ بھی بتایا کہ حجاج کے وبائی امراض کے تمام ٹیکوں کے بعد کووِڈ 19 کی جانچ کا بھی سرٹیفکیٹ لازمی ہوگا ۔ بہر کیف حج 2021 ء تک کورونا ویکسین مارکیٹ میں آجاتی ہے تو اس وقت ویکسین کو لازمی قرار دیا جائے گا ۔ ( مرکزی حج کمیٹی آف انڈیا کی صدر عمارت ممبئی میں مقصود احمد خان نے نمائندہ بیباک سے خصوصی تبادلہ خیال کرتے ہوئے مذکورہ بیانات جاری کئے ۔ )
......................................................................
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com