واٹر گریس کمپنی کو 150 میٹرک ٹن اور دس سال کا اضافی ٹھیکہ دینا کارپوریشن کی آمدنی میں کروڑوں روپے اضافے کا سبب: ڈاکٹر خالد پرویز

واٹر گریس کمپنی کو 150 میٹرک ٹن اور دس سال کا اضافی ٹھیکہ دینا کارپوریشن کی آمدنی میں کروڑوں روپے اضافے کا سبب: ڈاکٹر خالد پرویز

جب اسلم انصاری نے واٹر گریس کمپنی کو اضافی کچرا اٹھانے کی منظوری دی تھی تب انہیں بدعنوانی نظر کیوں نہیں آئی؟ 

برسر اقتدارصفائی ملازمین کو ٹھیک پر دیکر  کارپوریشن کا مالی نقصان کررہا ہے؛ڈاکٹر خالد پرویز کا پریس کانفرنس میں خلاصہ 


مالیگاؤں : 6 اکتوبر (نامہ نگار) واٹر گریس کمپنی کچرا ٹھیکہ کو 150 میٹرک ٹن اضافہ کے ساتھ 10 سال کی مدّت میں توسیع کرنے کی منظوری دیئے جانے اور اس پر حزب اختلاف کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات پر خلاصہ کرنے کیلئے طلبیدہ پریس کانفرنس سے مجلس اتحاد المسلمین کے گٹ نیتا کارپوریٹر ڈاکٹر خالد پرویز نے چُپّی توڑتے ہوئے کہا کہ 2013 کی آبادی کے مقابلے 2020 میں پانچ لاکھ کی آبادی میں اضافہ ہوا ہے اسی مناسبت سے 155 ٹن کچرا اٹھانے کے ٹھیکہ کو منظوری دی گئی اس وقت شہر کی آبادی 5 لاکھ تھی اور آج شہر کی آبادی 10 لاکھ ہے اسلئے سالڈ مینجمینٹ ایکٹ(صاف صفائی) کے تحت شہر میں صاف صفائی ہونا ضروری ہے شہر میں کسی بھی وقت کچرا دکھائی نہیں دینا چاہئے شہر کو 24 گھنٹہ کچرا فری رکھنا ضروری ہے، لیکن واٹر گریس کمپنی دوپہر 12 بجے کے بعد سے صاف صفائی نہیں کرتی ہے ۔جب اسلم انصاری اسٹینڈنگ چیئرمین تھے تب انہوں نے 160 ٹن کچرا بڑھا کر دینے کا فیصلہ کیا تھا جسے کمشنر جگتاپ نے منظوری دی تھی تب انہیں اس میں بدعنوانی نظر نہیں آئی تھی جو آج ہم پر الزامات لگا رہے ہیں ۔ ڈاکٹر خالد پرویز نے کہا کہ واٹر گریس کو کچرا اٹھانے کا ٹھیکہ پہلے سے ہی کم کچروں کے وزن پر دیا گیا ہے اور شہر میں زیادہ تعداد میں کچرا نکلتا ہے جس کی وجہ سے صاف صفائی نہیں ہو پاتی اس لئے ہم نے واٹر گریس کو ہی ٹھیکہ دینے کا فیصلہ کیا ہے کیوں کے میونسپل کارپوریشن کے سینٹری انسپکٹر کی واٹر گریس کے حق میں اطمینان بخش رپورٹ موصول ہوئی ہے جس کے مطابق واٹر گریس کمپنی کے کام کو قبول کرتے ہوئے اسطرح کا فیصلہ کیا گیا ہے ،۔انہوں نے کہا کہ جب ایس آئے کی رپورٹ پازیٹو آتی ہے تو واٹر گریس کا ٹھیکہ رد کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا پھر بھی ٹھیکہ رد کیا جاتا ہے تو شہر میں صاف صفائی کون کرے گا؟ ڈاکٹر خالد نے کہا کہ کارپوریشن کے پاس گیلا کچرا اور سوکھا کچرا الگ کرنے کیلئے کوئی بھی انتظام نہیں ہے انہوں نے کہا کہ کارپوریشن کی آمدنی بڑھانے کیلئے ہمیں اسی ٹھیکہ دار سے کام لینا چاہئے اور ہم نے کارپوریشن کی 53 گاڑیاں بھی ٹھیکیدار کو دیا ہے تاکہ اس گاڑیوں کے ڈرائیور کو کارپوریشن دوسری جگہ استعمال میں لاسکے اور کارپوریشن کا خرچ کم ہوسکے ۔آج کے موجودہ ریٹ کے مطابق واٹر گریس کمپنی کو 10 سال کا ٹھیکہ دینے سے کارپوریشن کو ان دس سالوں میں دس سے پندرہ کروڑ روپے کا فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ٹہراؤ کمشنر کے اختیارات سے کیا گیا ہے کیونکے کووڈ 19 کے سبب 8 مئی 2020 کو میونسپل کارپوریشن کے سارے اختیارات کمشنر کے سپرد کرنے کی منظوری مئیر طاہرہ شیخ رشید نے دی ۔ انہوں نے کہا کہ برسراقتدار سے ہمارا نظریاتی تنازعہ یہ ہیکہ انہوں نے پوارواڑی نالہ کی زمین مالک کو کارپوریشن سے رقم ادا کرنے اور علی اکبر اسپتال میں شاپنگ کامپلیکس بنانے کی تجویز منظور کی ہے ، ڈاکٹر خالد نے کہا کہ برسر اقتدار کی نیت صاف رہی تو واٹر گریس کمپنی کی بجاۓ کوئی دوسری کمپنی شہر میں لیکر آئے جو 7 سو رویے سے کم میں 4 سو ٹن کچرا اٹھانے کو تیار ہیں تب ہم سمجھیں گے کہ وہ ایماندار ہے ۔ ڈاکٹر خالد نے کہا کہ کاغذ کا پھول لانے والے کمشنر کے ٹرانسفر کا لیٹر بھی لیکر آئے ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے میرے ماں باپ نے تعلیم دی ہے اور میں اس تعلیم کا فائدہ حاصل کررہا ہوں انہوں نے ذاتی طور سے کہا کہ جہالت ہی لاعلاج مرض ہے جاہل فرد مردہ سے مشابہت رکھتا ہے ۔ ڈاکٹر خالد نے کہا کہ جب میں اسٹینڈنگ چیئرمین بنا تب میں نے میڈیکل فیلڈ ، روڈ راستوں کی تعمیر اور صاف صفائی کے نظام کو بہتر بنانے کا فیصلہ کیا اور اس پر ہم آج بھی قائم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں واٹر گریس کمپنی کی جانب سے صفائی پیش نہیں کررہا ہوں البتہ اس کمپنی سے شہر میں صاف صفائی کا نظام بہتر ہوا ہے ۔ڈاکٹر خالد نے کہا کہ جولائی کی جنرل بورڈ میٹنگ میں برسر اقتدار کی جانب سے تجویز لائی گئی کہ شہر کی صاف صفائی پر بحث کرتے ہوئے بروقت فیصلہ لینا ۔لیکن جب اسکا ٹہراؤ سامنے آیا تو اس میں صفائی کامگاروں کی ٹھیکہ طرز پر بھرتی کا ذکر نظر آیا ۔انہوں نے کہا کہ جب کارپوریشن کو ماندھن پر مزدور 7 ہزار روپے میں حاصل ہوریے ہیں تو پھر انہیں کیمان ویتن سے 30 ہزار دینا کہاں کی عقلمندی ہے ۔ڈاکٹر خالد نے حساب کرتے ہوئے کہا کہ اس سے کروڑوں روپیہ کا مالیگاؤں کارپوریشن کا نقصان ہوگا اور اس میں برسر اقتدار کی نیت صاف نہیں ہے ۔یہ بھی ایک قسم کی بدعنوانی کے مترادف ہے ۔یہاں کارپوریٹر آمین فاروق نے کہا کہ سات سالوں سے واٹر گریس کمپنی شہر میں کام کررہی ہے لیکن ان سات سالوں میں عوام کی جانب سے صرف 60 شکایات ہی موصول ہوئی ہیں یعنی واٹر گریس کمپنی اچھا کام کررہی ہے ۔اس موقع پر کارپوریٹر حاجی عبدالمجید ، کارپوریٹر آمین انصاری ، کارپوریٹر ساجد رشید مقادم ، کارپوریٹر ایاز ہلچل اور رکن اسمبلی مفتی اسماعیل قاسمی کے صاحب زادہ حافظ عبدالله موجود تھے ۔

                           (Advertisement) 

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے