تعلیمی سال 2020-21 کے لئے ملک بھر میں 61 لاکھ 84 ہزار 464 اساتذہ کی آسامیوں کو منظوری، اب بھی بیشتر ریاستوں میں 10 لاکھ 60 ہزار 139 عہدے خالی
نئی دہلی : 23 ستمبر (اسپیشل رپورٹ / بیباک نیوز اپڈیٹ)تعلیمی سال 2020-21 کے لئے ملک بھر میں 61 لاکھ 84 ہزار 464 اساتذہ کی آسامیوں کو منظوری دی گئی ہیں جبکہ اب بھی ملک کی چنندہ ریاستوں میں 10 لاکھ 60 ہزار 139 اساتذہ کے عہدے خالی پڑے ہوئے ہیں اسطرح کی معلومات وزیر تعلیم نے پارلیمنٹ میں ایک سوال کے جواب میں دیا ۔ ملک بھر کے سرکاری اسکولوں میں اساتذہ کی آسامیاں خالی ہیں۔ مرکزی حکومت کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں 10 لاکھ 60 ہزار 139 اساتذہ کی آسامیاں خالی ہیں۔ مرکزی وزیر تعلیم رمیش پوکھریال نے یہ معلومات لوک سبھا میں دی۔ سال 2020-21 کے لئے ملک میں 61 لاکھ 84 ہزار 464 اساتذہ کی خالی آسامیوں کو منظوری دی گئی ہے ۔جبکہ چنندہ ریاستوں میں 10 لاکھ 60 ہزار 139 عہدے خالی ہیں۔ ریاستوں خالی پڑی نشستوں کی فہرست میں بہار اور یوپی اول درجے میں شامل ہیں۔ لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ دھرم ویر سنگھ نے وزیر تعلیم سے یہ سوال پوچھا تھا کہ پورے ملک میں اساتذہ کی کتنی آسامیاں خالی ہیں اور کب تک ان آسامیوں کو ریاستی لحاظ سے بھرنے کا امکان ہے؟ خاص طور پر ہریانہ میں اساتذہ کی خالی نشستیں کتنی ہیں ؟ جس کے جواب میں وزیر تعلیم رمیش پوکھریال نے کہا کہ اساتذہ کی بھرتی ایک مستقل عمل ہے اور ریٹائرمینٹ کی وجہ سے آسامیاں خالی ہیں۔ طلبہ کی تعداد میں اضافے کی وجہ سے ضروریات پیدا ہوتی ہیں۔ تعلیم آئین کی ہم آہنگی کی فہرست میں ہے۔ اساتذہ کی بھرتی کا مرحلہ شرائط اور اساتذہ کی تعیناتی متعلقہ ریاستوں کی حکومت کے دائرہ کار میں ہے۔ تاہم وزارت تعلیم
متعلقہ ریاستوں سے مشاورت یا جائزہ میٹنگ کے ذریعے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیرِ انتظام علاقوں سے اساتذہ کی خالی آسامیوں اور ان کی تقرری کو پُر کرنے کی درخواست کرتی رہتی ہے۔ وزیر تعلیم نے بتایا کہ اس وقت ہریانہ میں 10،349 خالی آسامیاں ہیں اور منظور شدہ عہدوں کی تعداد 106،263 ہے۔
وزیر تعلیم نے اپنے تحریری جواب میں ریاستوں کے لحاظ سے خالی آسامیوں کے اعدادوشمار دیئے ہیں۔ جن میں بہار اور یوپی سرفہرست ہیں۔ اس وقت بہار میں 275،255 اور یوپی میں 217،481 پوسٹیں ہیں۔ جبکہ بہار میں منظور شدہ اسامیوں کی تعداد 688،157 ہے اور یوپی میں اساتذہ کی منظور شدہ آسامیوں کی تعداد 752،839 ہے۔ بہت سی دوسری ریاستیں ہیں جہاں اساتذہ کی بہت قلت ہے۔ ان میں آندھرا پردیش (34888) ، جھارکھنڈ (95897) ، کرناٹک (32644) ، مدھیہ پردیش (91972) ، راجستھان (47666) اور مغربی بنگال (72220) کے نام نمایاں ہیں۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com