مرکزی کابینہ میں نئی تعلیمی پالیسی منظور،ہیومن ریسورس ڈیولپمینٹ کا نام تبدیل کر "وزارتِ تعلیم "کردیا گیا۔ دسویں بورڈ امتحان منسوخ کرنے کی تجویز، مرکزی وزراء کی مشترکہ پریس کانفرنس میں جلد ہی اعلان ہوگا


مرکزی کابینہ میں نئی تعلیمی پالیسی منظور،ہیومن ریسورس ڈیولپمینٹ کا نام تبدیل کر "وزارتِ تعلیم "کردیا گیا 


دسویں بورڈ امتحان منسوخ کرنے کی تجویز، مرکزی وزراء کی مشترکہ پریس کانفرنس میں جلد ہی اعلان ہوگا



نئی دہلی :29 جولائی (بیباک نیوز اپڈیٹ) آج کا دن ملک کے لئے بہت بڑا اور اہم دن بن گیا ہے۔ موجودہ مرکزی کابینہ کے اجلاس میں نئی ​​قومی تعلیمی پالیسی کو منظوری دی گئی ہے۔ اس سے ملک میں تعلیمی نظام کا چہرہ مکمل طور پر بدل جائے گا۔ مرکزی وزیر پرکاش جاوڈیکر اور مرکزی افرادی قوت کی ترقی کے وزیر رمیش پوکھریال اس پالیسی پر بریفنگ کے لئے آج شام مشترکہ پریس کانفرنس کریں گے۔ نئی تعلیمی پالیسی کے مسودے میں دسویں بورڈ کا امتحان منسوخ کرنے کی تجویز ہے۔ لہذا یہ جاننا دلچسپ ہے کہ نئی تعلیمی پالیسی میں کیا تبدیلیاں کی گئیں ہیں۔
اس کے علاوہ ،(HRD) افرادی قوت کی ترقی کی مرکزی وزارت کا نام تبدیل کرکے وزارت تعلیم رکھنے کی تجویز کو بھی منظوری دے دی گئی ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی ملک میں تعلیم کے میدان میں ایک نئے انقلاب کی تیاری کر رہے ہیں۔ دارالحکومت دہلی میں آج منعقدہ مرکزی کابینہ کے اجلاس میں نئی ​​قومی تعلیمی پالیسی کو منظوری دی گئی ہے۔ اجلاس کی صدارت وزیر اعظم نریندر مودی نے کی۔ نئی پالیسی میں ابتدائی اور ثانوی تعلیم میں بنیادی تبدیلیوں کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔


            نئی تعلیمی پالیسی کا مسودہ

مسودہ میں دسویں بورڈ کی امتحان منسوخ کرنے کا ذکر کیا گیا ہے۔
12 + معیار تک تعلیم کے لئے 5 + 3 + 3 + 4 کا ایک نیا نظام تیار کیا گیا ہے۔
- نویں سے بارہویں تک تعلیم کو آٹھ سمسٹر میں تقسیم کیا گیا ہے۔

   نئی پالیسی میں تجویز کی گئی ہے کہ پانچویں جماعت تک کی تعلیم مقامی اور مادری زبان میں لازمی ہونی چاہئے اور طلباء کو آٹھویں جماعت تک مادری زبان میں تعلیم حاصل کرنے کا اختیار ہونا چاہئے یا نہیں۔
اس کے علاوہ 2030 تک اس مقصد کے تحت 3 سے 18 سال تک کے تمام طلبا کے لئے ہنر مند تعلیم کو لازمی بنانا ہے۔


ملک کی تعلیمی پالیسی میں تبدیلی کا مطالبہ کئی برسوں سے جاری ہے۔

- 1986 میں ملک میں پہلی قومی تعلیمی پالیسی مرتب کی گئی۔
 اس کے بعد سے تعلیمی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے۔
مودی حکومت نے پچھلے سال مئی 2019 میں ایک نئی تعلیمی پالیسی تیار کی تھی۔
پچھلے 30 سالوں میں ملک میں بڑے معاشی ، معاشرتی اور تکنیکی تغیرات آئے ہیں۔ لیکن تعلیمی نظام میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ اب مودی سرکار نے اس خلا کو پر کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے ہیں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے