گھریلو بجلی بل معاف نہیں ہو سکے ، بجلی بلوں کی تقسیم جاری، 3 بلوں کو بھرناضروری
معاشی مندی، لاک ڈاؤن اور تہواروں کے درمیان عوام پر دوہرا بوجھ، بجلی بل معاف کروانے میں عوامی نمائندے ناکام، ایم ایل اے کو توجہ دینے کی ضرورت
مالیگاؤں : 26 جولائی (بیباک نیوز اپڈیٹ) گزشتہ پانچ ماہ سے جاری لاک ڈاؤن کے سبب ملک بھر میں معاشی مندی نے سر ابھارا ہے ایسے حالات میں مالیگاؤں شہر میں بھی روز کمانے اور کھانے والے مزدور طبقہ کی تعداد ایک اندازے کے مطابق 75 فیصد ہیں جو آج بھی معاشی مندی سے جوجھ رہے ہیں ۔اس بیچ اسکولوں میں زیر تعلیم بچوں کو آن لائن ایجوکیشن دینے کا اعلان کیا گیا لیکن اسمارٹ فون نہ ہونے سے شہر کے اکثر طلباء تعلیم سے محروم ہوچکے ہیں اور اب والدین طبقہ پر دوہرا بوجھ اسوقت پڑا جب مہاوترن کمپنی کے ملازمین نے آج سے شہر بھر میں گھوم گھوم کر گھر گھر بجلی بلوں کی تقسیم شروع کردی ۔نمائندہ بیباک نے متعدد افراد سے رابطہ کیا اور اس بارے میں جاننا چاہا تو عوام میں سے اکثر کا یہی مطالبہ تھا کہ معاشی حالات بہت خراب ہیں اوپر سے تہواری ہفتہ جاری ہے اور بجلی کمپنی نے بلوں کی ادائیگی کرنے کی آخری تاریخ 3 اگست متعین کی ہے ۔تین اگست کے بعد مذکورہ بلوں سے کچھ روپیہ زیادہ بھرنا ہوگا ایسا بل میں درج ہے ۔ عوام نے اصرار کیا ہے کہ مہاراشٹر سرکار سے آصف شیخ نے گھریلو بجلی بلوں کو معاف کرنے کا مطالبہ کیا تھا اس کا کیا ہوا؟ وہیں یہ ذمہ داری زیادہ سے زیادہ شہری ایم ایل اے مفتی محمد اسماعیل قاسمی کی ہے، انہیں چاہیے کہ موجودہ معاشی حالات میں کم از کم رہائشی علاقوں کے گھریلو صارفین کے پاور بلوں کو معاف کروایا جائے ۔ عوام کے پاس دو وقت کی روزی روٹی کا مسئلہ اب بھی برقرار ہے اور ایسے حالات میں بقرعید کا تہوار بھی ہونا ہے تو پھر کس طرح بجلی بلوں کی ادائیگی ہوسکتی ہیں؟ اس لئے سیاسی نمائندوں کو اس جانب توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔ وہیں بجلی کمپنی نے اپنے صارفین کو اطلاع دی ہے کہ انہیں ان پانچ مہینوں کاجو بل تقسیم کیا گیا ہے وہ اندازاً رعایتی طور پر مختص کیا گیا ہے اس بل میں بہت زیادہ چارجیس کو ایڈ نہیں کیا گیا ہے بلکہ مارچ 2020 کے سابقہ ریکارڈ کو مدنظر رکھتے ہوئے بجلی صارفین کو رعایت دی گئی ہے اس لیے عوام جلد از جلد اپنے بلوں کو ادا کریں اور بجلی کمپنی کے ساتھ تعاون کریں ۔اسطرح کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com