‎دنیا کے ٹاپ 50 معزز شخصیات میں انڈیا سے واحد مسلم رہنما مولانا محمود مدنی کا انتخاب ، مبارکباد کا سلسلہ جاری


 دنیا کے ٹاپ 50 معزز شخصیات میں انڈیا سے واحد مسلم رہنما مولانا محمود مدنی کا انتخاب ، مبارکباد کا سلسلہ جاری
 
دیوبند، 29؍ جون (رضوان سلمانی) دی رویل اسلامک اسٹریٹجک اسٹڈیز سینٹر عمان اردن کے ذریعہ دنیا کے500مسلم سماجی ، سیاسی ، علمی و فکری لوگوں کے پچاس ٹاپ کے مسلم رہنماؤں میں انڈیا کے واحد مسلم رہنما مولانا سید محمود مدنی کو شامل کئے جانے پر مبارکباد کا سلسلہ جاری ہے۔ پانچ سو لوگوں میں انڈیا سے بھی کئی لوگ شامل ہیں لیکن ٹاپ پچاس میں انڈیا میں مولانامحمود مدنی پہلے جبکہ عالمی رینکنگ میں ان کا اٹھائیسواں نمبر ہے۔
جمعیۃ علماء اتر پردیش کے صدر معروف عالم دین مولانا محمد متین الحق اسامہ قاسمی قاضی شہر کانپور نے مولانا محمود مدنی کو مبارکباد دیتے ہوئے کہ اس مرتبہ و مقام سے نہ صرف ملک کا نام دنیا میں روشن ہوا بلکہ جمعیۃ علماء سے وابستہ تمام اراکین کو تنظیم سے وابستگی پر فخر ہے۔ مولانا اسامہ نے کہا کہ شیخ الہند حضرت مولانا محمود حسن دیوبندی ، شیخ الاسلام حضرت مولانا سید حسین مدنی ؒ، فدائے ملت حضرت مولانا سید اسعد مدنیؒ کی فکر کے سچے وارث اور امین اس وقت مولانا محمود مدنی ہیں۔ جو ملت اسلامیہ کو ان کے وقار کے تحفظ اور ملک میں ایکتا و بھائی چارہ کے فروغ اور منافرت و فرقہ واریت کے خاتمہ اور اکابرواسلاف کی فکر کی پاسداری اور جذبہ خدمت خلق میں دن و رات لگے ہیں ۔
جمعیۃ علماء یونٹ دیوبند کے جنرل سکریٹری عمیر عثمانی نے کہا کہ پوری دنیا سے ٹاپ 50جید علماء ، مذہبی پیشوا، سربراہان ملک میں ہندوستان سے واحد مسلم رہنما کے طور پر قائدجمعیۃ فکر اسلاف خصوصاً اکابر ثلاثہ کے فکرو طریقہ عمل کے امین و پاسبان مولانا سید محمود اسعد مدنی کے انتخاب پر دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتے ہوئے دعاء کرتے ہیں کہ اللہ پاک آپ کی ہر طرح سے حفاظت فرمائے اور ہم سب خدام جمعیۃ کو تنظیم کی فکر کو مزید سمجھتے ہوئے اس پر تازندگی جہد مسلسل اور شرح صدر کے عمل پیرا ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔
واضح ہو کہ دی رویل اسلامک اسٹریٹجک اسٹڈیز عمان اردن کی جانب سے شائع اس ریسرج جنرل میں زندگی کے 13شعبوں علمی ، سیاسی، مذہبی، مبلغین،روحانی ، انسان دوستی ، چیرٹی، معاشرتی مسائل، کاروبار، سائنس اور ٹکنالوجی ، فنون و ثقافت ، قرآن مجید، میڈیا، مشہور شخصیات میں ان کے اثرات کو مد نظر رکھتے ہوئے انہیں اس فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ ادارے کے ذمہ داران کا ماننا ہے کہ ٹاپ50کی فہرست میں اکثریت مذہبی اسکالراور سربراہانا مملکت کی ہے اور سماج و معاشرے میں ان کے گہرے اثرات سے بھی انکار نہیں کیا جا سکتا ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے