صنعتی ترقیاتی کارپوریشن کے ذریعے 446 کمپنیوں کو جاری رکھنے کی اجازت
ڈسٹرکٹ انڈسٹریز سینٹر کے ذریعے پانچ ہزار صنعتی ادارے شروع، 60،000 ملازمین اور مزدوروں کا روزگار بحال :کلکٹر سورج مانڈھرے
ناسک : 17 مئی (بیباک@ نیوز اپڈیٹ )کورونا کی وجہ ٹھپ معیشت کو دوبارہ جارہی کرنے اور شہریوں کو روزگار فراہم کرنے کی غرض سے درکار ضروری اشیاء کی خدمات جاری کرنے کے لئے کچھ صنعتوں کورونا جارہا کیا گیا ہے جوضلع میں ایمرجنسی آپریشن کے ذریعہ ضروری صنعتوں اور کاروبار کو فروغ دینے کی کوشش کر رہا ہے جبکہ اس کے کورونا کی وجہ سے صنعتی ترقی کے لئے درپیش دوہرے چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ علاقائی ترقیاتی دفتر ضلعی انتظامیہ کی معرفت 446 کمپنیوں کو شروع کیا گیا ہےاور پانچ ہزار صنعتی اداروں کے 60 ہزار ملازمین اور مزدوروں کو کام پر حاضر رہنے کی اجازت ہے اسطرح کی ایک پریس نوٹ ضلع کلکٹر سورج مانڈھرے نے جاری کی ہے اور یہ بتاتے ہوئے کہا کہ ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے ذریعے صنعتی کمپنیوں اور تجارتی اداروں کو ان کی شرائط سے مشروط آغاز کرنے کی ترغیب دی جارہی ہے۔ مانڈھرے نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے دوران ضروری کاروبار جاری رکھنے کے لئے آن لائن موصولہ درخواستوں پر 446 کمپنیوں کو صنعتی ترقیاتی کارپوریشن کے علاقائی دفتر کے ذریعے جاری رکھنے کی اجازت دی گئی ہے۔ ان میں فارما مینوفیکچرنگ سیکٹر میں 75 ضروری اشیاء تیار کرنے والی 141 کمپنیاں ، آئی ٹی سیکٹر میں 19 کمپنیاں ، پیکیجنگ میٹریل اور ضروری خدمات مہیا کرنے والی 211 کمپنیاں شامل ہیں۔ صرف انہیں کمپنیوں کو جاری کرنے کہا گیا ہے جنہیں شروع کرنے کے لئے واقعی ضرورت ہے ۔اس کے علاوہ 230 غیر ضروری کمپنیوں کو اجازت دینے سے انکار کردیا گیا ہے۔ نیز چھوٹے اور بڑے تجارتی اور صنعتی اداروں کے ذریعہ شہریوں کی زندگی آسانی سے گزر بسر ہوسکے اور معاشرتی فاصلے کا مشاہدہ کرتے ہوئے ملازمین اور مزدوروں کے روزگار کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈسٹرکٹ انڈسٹریز سینٹر کے ذریعے 7 ہزار 550 اداروں کو آن لائن نظام کے ذریعہ اجازت دی گئی ہے۔ جس میں سے 6،600 اداروں کی معلومات طلب کی گئیں ، اور ان میں سے 5 ہزار صنعتی ادارے شروع کردیئے گئے ہیں اور 60،000 ملازمین اور مزدور کام پر موجود ہیں۔ اسطرح کی تفصیلات بھی ضلع کلکٹر نے دی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ زرعی کاروبار اور زرعی کاروبار کو فروغ دینے کے امر کو یقینی بنانے کے لئے خصوصی نگہداشت کی جارہی ہے کہ کرفیو دیہی اور زرعی زندگی کو متاثر نہ کرسکے ۔اس سلسلے میں ، ضلعی سپرنٹنڈنٹ آف پولس و محکمہ زراعت کے ذریعہ ایکدوسرے میں ہم آہنگی برقرار ہے۔ لہذا ، دیہی معاشی روزگار جاری ہے اور اس لاک ڈاؤن کے دوران شہریوں کو روزانہ سبزیاں اور کھانوں کے اناج فراہم کرنے میں اچھی شراکت داری کی ہے۔ ایک دن میں 4.67 لاکھ لیٹر دودھ حاصل کیا جارہا ہے ، جس میں سے 2.21 لاکھ لیٹر دودھ شہر میں فروخت ہوا ہے۔ زرعی شعبہ کیلئے کیڑے مار دوا ، کھاد اور بیج کے لئے 591 مراکز ہیں اور انگور برآمد کرنے والے اور پیکنگ ہاؤسوں کے چار یونٹ قائم کئے گئے ہیں۔ ناسک ضلع میں 17 میں سے 9 مارکیٹ کمیٹیوں میں زرعی اجناس کی نیلامی ہوئی ہے۔ ان میں سے 8 مارکیٹ کمیٹیوں میں پیاز کی نیلامی ہوئی ہے اور اس نیلامی کے وقت ، مارکیٹ کمیٹی میں 50 ہزار 625 کوئنٹل پیاز درآمد ہوچکی ہیں۔سورج مانڈھرے نے یہ بھی معلومات دی ہے کہ کھانے کی پیداوار اور فراہمی کے لئے محکمہ فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کے عہدیداروں کے ذریعہ ضلع میں 1 ہزار 572 دکانوں کا معائنہ کیا گیا ہے اور معاشرتی فاصلے اور لاک ڈاؤن کے حوالے سے ضروری ہدایات دے کر متعلقہ افراد کو اجازت دے دی گئی ہے۔ اس میں 17،863 خوردہ فروش ، 3،703 تیار مال فروش اور 2،829 تقسیم کار شامل ہیں۔ لاک ڈاؤن کے دوران 30 مینوفیکچررز کو پیداوار جاری رکھنے کی اجازت دی گئی تھی اور 52 ہوٹلوں کو پارسل کی سہولیات فراہم کرنے کی اجازت تھی ۔ انہوں نے کہا کہ ادویات کو بطور ضروری تیاری اور سپلائی کرنے کی اجازت کے لئے ناسک ضلع میں 12 ادویات تیار کرنے والوں اور 16 ڈسٹلری آپریٹرز سمیت 28 مینوفیکچررز کو ہینڈ سینیٹائزر پروڈکشن لائسنس جاری کردیئے گئے ہیں۔ آکسیجن اور صنعتی گیسیں ، سات پور ، ناسک کو میڈیکل آکسیجن تیار کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) اس صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ ادویات ، میڈیکل آکسیجن سلنڈر ، خون کے اجزاء اور بلڈ بیگ کی کمی نہ ہوسکے ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com