شہر میں کورونا کے کتنے پازیٹو، نیگیٹو اور مشتبہ مریض پائے گئے اور انکے ساتھ کیا سلوک کیا جاتا ہے؟


شہر میں کورونا کے کتنے پازیٹو، نیگیٹو اور مشتبہ مریض پائے گئے اور انکے ساتھ کیا سلوک کیا جاتا ہے؟

مالیگاؤں شہر کے تمام کورونا مریضوں کی تفصیلات دی جائے آصف شیخ کا میڈیکل سپرنٹنڈنٹ،کمشنر اور ہیلتھ آفیسر سے مطالبہ

مالیگاؤں 19 اپریل (بیباک@ نیوز اپڈیٹ) شہر میں کورونا مریضوں کی  دن بدن بڑھتی ہوئی تعداد نے شہریوں میں انجانا خوف و ہراس پیدا کردیا ہے اور روزانہ آرہی پازیٹو رپورٹ سے شہر کی عوام میں بحث کا موضوع بنا ہوا ہے لوگوں کے دل و دماغ میں شک بھر گئے ہیں اور الگ الگ سوالات پیدا ہورہے ہیں اس لئے مندرجہ ذیل سوالات کے اطمینان بخش جوابات دیا جائے اسطرح کا ایک مطالباتی لیٹر آصف شیخ رشید نے مالیگاؤں شہر کے جنرل اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر کشور ڈانگے ،میونسپل کمشنر ،ہیلتھ آفیسر کو دیا ہے جن میں پہلا سوال یہ ہے کہ آج تب تک کتنے کورونا وائرس کے پازیٹو مریض آئے؟ اسی طرح شیخ آصف نے سوال کیا کہ آج تک کتنے کورونا مریض صحت یاب ہوکر گھر روانہ کئے گئے؟ کورونا مریضوں کے لئے کتنے کورنٹائن وارڈ اور کتنے آسولیشن شروع کئے گئے ہیں اور کہاں کہاں؟ کورونا کے مشتبہ مریضوں کے ملنے کے بعد آگے کون سا پروسیجر فالو کیا جاتا ہے؟کورونا وائرس کے مریضوں کے خون کے نمونے جانچ کے لئے کونسی لیبارٹری میں روانہ کئے جاتے ہیں ان میں ناگپور، پونہ ، حیدرآباد سمیت کن لیبارٹری کا ذکر ہے؟کورونا مریضوں کے سمپل پازیٹو آنے کے بعد آگے کا پروسیجر کیا ہوتا ہے انہیں کس طرح کا اعلاج دیا جاتا ہے؟ اور نیگیٹو رپورٹ آنے کے بعد انکے ساتھ کیا سلوک کیا جاتا ہے اور آگے کا پروسیجر کیا ہوتا ہے؟ کورونا سینٹر میں پازیٹو ،نیگیٹو اور مشتبہ مریضوں کی کیٹیگری کسطرح کی جاتی ہے؟ کورونا پازیٹو مریض ملنے کے بعد ان کے تعلقات میں آئے لوگوں کو کس طرح تلاش کیا جاتا ہے؟ اسطرح کے 9 سوالات پر مبنی ایک لیٹر آصف شیخ رشید نے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر کشور ڈانگے کو دیا اور کہا کہ ان سب سوالات کے جوابات ملنا انتہائی ضروری ہے کیونکہ شہر میں لوگوں کے دل و دماغ میں الگ الگ سوالات پیدا ہو رہے ہیں جسے دور کرنا ضروری ہے تاکہ عوام کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے تیار ہوسکے اور اپنے شہر کی حفاظت کرسکے ۔ مکتوب کی ایک ایک کاپی کورونا کے چیف مینجمنٹ آفیسر و مالیگاؤں کارپوریشن کے کمشنر کشور بورےڈے کے ساتھ ساتھ مالیگاؤں کارپوریشن کی ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر سپنا ٹھاکرے کو بھی دیا گیا ہے ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے