شہر میں ہوئی تمام 600 اموات کا ذمہ دار کون، خاطی آفیسران کی تحقیقات کر گناہ درج کیا جائے : آصف شیخ ۔ بروقت طبی امداد مل جاتی تو شرح اموات میں کمی ہوتی، شہر کے دواخانوں کو بند کرنے یا کروانے کا حکم دینے والا کون.... ؟


شہر میں ہوئی تمام 600 اموات کا ذمہ دار کون، خاطی آفیسران کی تحقیقات کر گناہ درج کیا جائے : آصف شیخ

بروقت طبی امداد مل جاتی تو شرح اموات میں کمی ہوتی، شہر کے دواخانوں کو بند کرنے یا کروانے کا حکم دینے والا کون.... ؟

مالیگاؤں :29 اپریل (بیباک@ نیوز اپڈیٹ) مالیگاؤں شہر میں ہوئی تمام 600 اموات کو اگر بروقت طبی امداد مل جاتی تھی تو  شرح اموات پر قابو پایا جاسکتا تھا حالانکہ ہمارا تو ایمان ہے کہ جس کی موت لکھی ہے اسے ہر حال میں موت آنا ہے اسے کوئی بدل نہیں سکتا لیکن ہمارے ایمان کا تقاضہ ہے کہ اگر بیمار ہوتو دوا بھی لی جائے، علاج و معالجہ کروایا جائے شفاء کا دینے والا اللہ پاک کی ذات ہے اس طرح کے جملوں کا اظہار سابق رکن اسمبلی آصف نے کیا اور کہا کہ جب سے شہر میں لاک ڈاؤن لگا ہے تب سے آج تک مالیگاؤں شہر میں تقریباً 175 کرونا پوزیٹیو مریض پائے گئے ۔جن میں ایک درجن کے قریب مریضوں کی موت واقع ہو گئی ہے۔اس درمیان شہر میں کرونا مرض کے علاوہ دیگر امراض سے متاثر ہو کر تقریباً 600 شہری انتقال کر گئے ہیں جوکہ انتہائی تشویش ناک پہلو ہے ۔ ہماری معلومات کے مطابق کرونا سے مرنے والوں کی تعداد کو چھوڑ کر باقی لوگوں کا انتقال شوگر، بلڈ پریشر، ہارٹ اٹیک، کے سبب ہوا ہے۔انتقال کر جانے تمام 600 کے قریب لوگوں کو وقت پر طبی امداد مل جاتی تو شرح اموات میں کمی آ جاتی تھی ۔ لاک ڈاؤن کے درمیان مالیگاؤں شہر نے کرونا کے علاوہ دیگر امراض کے علاج و معالجہ کے لئے طبی سہولیات فراہم کئے جانے کی ذمہ داری حکومت مہاراشٹر کی ہے ۔اور اس ضمن میں حکومت نے حکم نامہ بھی جاری کیا ہے۔اسی طرح وزیر اعلیٰ کی اس پورے معاملے پر گہری نظر ہے۔ وزیر صحت راجیش ٹوپے، چھگن بھجبل، دادا جی بھسے، مالیگاؤں کی موجودہ صورتحال سے واقف ہیں اور روز بروز برھتی ہوئی کرونا پیشنٹ کی تعداد پر قابو پانے کے لئے کوششیں بھی کی جا رہی ہیں ۔لیکن لاک ڈاؤن کے اس ایام میں مالیگاؤں شہر کے کرونا مریضوں کے علاوہ دیگر امراض کے مریضوں کو طبی سہولیات فراہم کی جائے اور اس کے لئے مقامی انتظامیہ سنجیدہ نظر نہیں آ رہا ہے۔انتظامیہ کے پاس دیگر امراض کے مریضوں کو طبی امداد فراہم کرنے کی کوئی منصوبہ بندی نہیں کی گئی ہے۔اس ضمن میں آصف شیخ رشید صاحب نے مطالبہ کیا ہے کہ شہر میں ہوئی 600 اموات اور طبی سہولیات فراہم نہ کرنے یا کروانے والے آفیسران کی مکمل تحقیقات کی جائےاور خاطی افیسران کے خلاف گناہ درج کیا جائے، وہیں شہر کے پرائیوٹ ہاسپٹل کے بند کرنے یا کروانے کی مکمل جانچ کی جائے اور شہر کے پرائیوٹ ہاسپٹل نہ جاری کرنے والوں کی بھی تحقیقات کی جائے ۔اس طرح کا تفصیلی مطالبہ  سابق ایم ایل اے آصف شیخ رشید صاحب نے ریاست کے وزیر اعلیٰ ادھو جی ٹھاکرے کو روانہ کیا ہے۔اس لیٹر میں آصف شیخ نے کہا کہ شہر میں ایسی صورتحال دوبارہ پیدا نہ ہو اس کا خیال رکھا جائے ساتھ ہی کرونا سے فری کئے گئے جنرل اسپتال مالیگاؤں و علی اکبر ہاسپٹل میں دیگر امراض کے مریضوں کا بہتر ڈھنگ سے علاج کرنے کے لئے تمام تر میڈیکل اسٹاف و دوا گولیوں کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے اور شہر کے پرائیوٹ ہاسپٹل کو جاری کروایا جائے ۔آصف شیخ نے کہا کہ اگر ایسا کیا جاتا ہے تو شہر میں کرونا کے علاوہ دیگر امراض کے مریضوں کا علاج بہتر ڈھنگ سے کیا جا سکے گا۔اس لیٹر کی ایک کاپی وزیر صحت راجیش ٹوپے، رابطہ وزیر چھگن بھجبل، وزیر ذراعت دادا جی بھسے، اور ضلع کلکٹر سورج مانڈھرے، کرونا کوارڈینٹر ڈاکٹر پنکج آشیا، سمیت مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن کمشنر کو بھیجی گئی ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے