وقف بل پر بحث میں راہل گاندھی نے حصہ نہیں لیا ؛ مسلم رہنماؤں نے ناراضگی کا اظہار کیا
نئی دہلی : 4 اپریل (بیباک نیوز اپڈیٹ) وقف ترمیمی بل 2025 بدھ کو لوک سبھا میں اکثریت سے منظور کر لیا گیا۔ کانگریس لیڈر اور لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہول گاندھی نے وقف ترمیمی بل کی سخت مخالفت کی۔تاہم انہوں نے لوک سبھا میں اس موضوع پر بحث میں حصہ لینے سے گریز کیا۔ جمعرات (3 اپریل 2025) کو نیوز ایجنسی آئی اے این ایس سے بات کرتے ہوئے، مسلم رہنماؤں نے راہول گاندھی کے اس اقدام پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن مولانا خالد رشید فرنگی محلی اور آل انڈیا شیعہ پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا یعسوب عباس نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی سے لوک سبھا میں مسلم کمیونٹی کی جانب سے بات کرنے کی توقع تھی۔لیکن راہل گاندھی ووٹ ڈال کر چلے گئے۔
راہول گاندھی 2 اپریل کو کانگریس کے سینئر لیڈروں اور ممبران پارلیمنٹ کے ساتھ میٹنگ کے لئے پارلیمنٹ میں موجود تھے تاکہ بل پر پارٹی کے موقف پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔ تاہم وہ وقف کی اہم بحث سے غیر حاضر رہے۔ بعد میں وہ ووٹ کے لیے پیش ہوئے، لیکن بحث شروع ہونے سے پہلے ہی واک آؤٹ کر گئے۔
دریں اثنا، آئی اے این ایس سے بات کرتے ہوئے مولانا فرنگی محلی نے کہا، مجھے حیرت ہوئی کہ لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر نے ایوان میں اس بارے میں کوئی بیان نہیں دیا۔ مجھے امید تھی کہ راہل گاندھی کانگریس کی طرف سے صحیح موقف اختیار کریں گے۔ تو مولانا عباس نے کہا کہ راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی کو اپنا ردعمل دینا چاہئے تھا۔ مجھے امید تھی کہ کم از کم پرینکا گاندھی ضرور آئیں گی، لیکن وہ بھی نہیں آئیں۔
مسلمانوں کے لیے آواز اٹھانے کی کانگریس کی تاریخ
انہوں نے مزید کہا، ہم پرینکا گاندھی میں اندرا گاندھی کو دیکھتے ہیں۔ کانگریس کی مسلمانوں کی حمایت اور بات کرنے کی تاریخ رہی ہے۔ پارٹی نے بل کے خلاف ووٹ دیا، لیکن میں لوک سبھا میں راہول گاندھی کی بات سننا چاہتا تھا۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com