ڈپٹی ڈائریکٹر آف ایجوکیشن الہاس نارڈ گرفتار ، پے یونٹ کے سپرنٹنڈنٹ معطل ، ایک ہیڈ ماسٹر بھی حراست میں



ڈپٹی ڈائریکٹر آف ایجوکیشن الہاس نارڈ گرفتار ، پے یونٹ کے سپرنٹنڈنٹ معطل ، ایک ہیڈ ماسٹر بھی حراست میں 
 


ریاست میں ٹیچر گھوٹالہ منظر عام پر، تقریباً 200 کروڑ کے گھوٹالے کی گونج، مہاراشٹر سرکار ایکشن موڈ میں 



ناگپور : 12 اپریل (بیباک نیوز اپڈیٹ) ناگپور میں ٹیچر گھوٹالہ سامنے آیا ہے۔ یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ گھوٹالہ تقریباً 100 سے 200 کروڑ روپے کا ہے۔ گھوٹالے کے سامنے آتے ہی محکمہ تعلیم میں کھلبلی مچ گئی۔اس معاملے میں ڈویژنل ڈپٹی ڈائرکٹر آف ایجوکیشن الہاس نارڈ کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ناگپور ضلع میں فرضی ٹیچر کی تقرری کے معاملے میں ناگپور پولس نے بڑی کارروائی کی۔

فرضی ٹیچر کی تقرری کیس میں ناگپور پولس نے بڑی کارروائی کی۔ جعلی دستاویزات کی بنیاد پر پرنسپل کا عہدہ منظور کرنے کے معاملے میں ڈپٹی ڈائرکٹر آف ایجوکیشن الہاس نارڈ کو گڈچرولی سے گرفتار کیا گیا۔ اس معاملے میں بھنڈارا ضلع کے لکھنی تعلقہ کے پرنسپل پراگ پڈکے کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔ ملزم ہیڈ ماسٹر پیراگ پڈکے کو بغیر کسی استاد کے تجربہ کے اور کہیں بھی استاد کے طور پر کام نہ کیے بغیر براہ راست ہیڈ ماسٹر بنا دیا گیا۔ اس کے لیے ناگپور کی اسکول ایس کے بی ہائر پرائمری ودیا مندر یادو نگر کے فرضی ٹیچر کے طور پر ایک دستاویز تیار کی گئی۔ ان بوگس دستاویزات کی تیاری کے بعد ڈپٹی ڈائرکٹر الہاس نارڈ نے مالی لین دین کرنے کے بعد ناناجی پھڈکے ودیالیہ دیوتاڈا تعلقہ لکھنی ضلع بھنڈارا میں ہیڈ کے عہدے کو منظوری دی۔

الزام ہے کہ ناگپور میں وزارت کی سطح پر مقرر کردہ کمیٹی میں بوگس اسکول آئی ڈی بنائے گئے تھے۔ نلیش واگھمارے، پے اسکواڈ اور پراویڈنٹ فنڈ سپرنٹنڈنٹ، کو اس سے قبل وزارتی سطح کی کمیٹی کی حالیہ رپورٹ کے بعد فرضی ٹیچر تقرری کیس میں معطل کر دیا گیا تھا۔
سابق ایم ایل اے ناگو گنار نے کیا کہا؟

سابق ایم ایل اے ناگو گنار نے کہا کہ ناگپور میں اساتذہ کی بھرتی گھوٹالہ کے معاملات میں ناگپور ضلع میں 570 سے زیادہ اساتذہ اور تعلیم یافتہ ملازمین کی تقرری دھوکہ دہی سے کی گئی تھی۔ ناگپور ضلع میں گزشتہ کئی سالوں سے ایک جعلی بھرتی گھوٹالہ ریکیٹ چلایا جا رہا ہے۔ اس میں اگرچہ درحقیقت تعلیمی بھرتی بند کر دی گئی تھی لیکن وزارت کی سطح سے اساتذہ کی بھرتی کی منظوری حاصل کرنے کے لیے مالی لین دین کیا گیا اور تب ہی اساتذہ کی تقرری کی گئی۔ ناگو گنار نے الزام لگایا کہ اس ریکٹ میں محکمہ تعلیم کے کئی بابو اور ڈپٹی ایجوکیشن آفیسرز ملوث ہیں، ان میں سے کئی کے جعلی اسکول آئی ڈی بنوائے گئے اور لاکھوں روپے کا مالی لین دین کیا گیا اور یہ سب ایک گھوٹالہ تھا۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے