سترہ سالہ شعیب شیخ کے ٹکڑے ٹکڑے کرنے والا سفاک قاتل مولوی غلام ربانی گرفتار ، پانچ سال قبل بھیونڈی میں ہوئی تھی دل دہلانے والی واردات
بھیونڈی : ممبئی سے کچھ دور واقع بھیونڈی میں ایک دل ہلا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ ساڑھے 4 سال قبل یعنی 20 نومبر 2020 کو اچانک لاپتہ ہونے والے 17 سالہ شعیب شیخ کی گمشدگی کا معمہ بالآخر حل ہو گیا۔تھانہ کرائم سیل نے اس معاملے میں چونکا دینے والی کارروائی کرتے ہوئے مولوی غلام ربانی شیخ کو گرفتار کر لیا ہے۔ اس مولوی نے شعیب شیخ کو بے دردی سے قتل کر دیا اور اس کی لاش کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کر کے کچرے میں پھینک دیا۔ باقیات میں سے کچھ کو ان کے اپنے گروسری اسٹور میں دفن کیا گیا تھا۔ یہ واقعہ لفظی طور پر ایسا لگتا ہے کہ اسے کسی تھرلر فلم میں ہونا چاہیے اور اجے دیوگن کی 'دریشیم' کی یاد دلاتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق شعیب شیخ اپنے خاندان کے ساتھ بھیونڈی کے نہرو نگر علاقے کی نوی بستی میں رہتا تھا۔ گھر میں اکلوتا بیٹا ہونے کی وجہ سے پورا خاندان اس سے پیار کرتا تھا۔ وہ 20 نومبر 2020 کو اچانک لاپتہ ہو گیا تھا۔ اس کے اغوا کی شکایت بھیونڈی سٹی پولیس اسٹیشن میں درج کرائی گئی تھی۔ تاہم، ابتدائی طور پر، پولس بھی کوئی ٹھوس ثبوت نہ ہونے کی وجہ سے اپنی تفتیش کو آگے بڑھانے میں ناکام رہی۔
غلام ربانی شیخ نہرو نگر کی ایک مسجد میں موذن کے طور پر کام کر رہے تھے، جبکہ وہ کرانہ کی دکان چلا رہے تھے۔ اس کی دکان پر ایک نابالغ بھی ملازم تھا۔ لیکن انکشاف ہوا کہ وہ اسی دکان میں نابالغوں کے ساتھ جرائم کرتا تھا۔ شعیب نے اس ظلم کو دیکھا تھا، اور مولوی نے اسے خاموش رہنے کو کہا تھا، اس ڈر سے کہ وہ اس کے بارے میں سب کو بتائے گا۔ مولوی اس کے لیے شعیب کو پیسے دے رہا تھا۔ لیکن کچھ دنوں کے بعد شعیب شیخ کی ڈیمانڈ بڑھ گئی تو اس نے دکان سے سامان لینا بند کر دیا اور بعد میں مولوی سے بھتہ لینا شروع کر دیا۔ اس سے تنگ آ کر مولوی نے ایک دن شعیب کو دکان پر بلایا، گلا دبا کر قتل کر دیا اور اس کی لاش کو دکان میں ہی دفن کر دیا۔
آٹھ ماہ بعد جب دبی ہوئی لاش کے کچھ حصے زمین سے نکلنے لگے تو مولوی نے دکان میں کام کرنے والے ایک اور نابالغ لڑکے کے ہاتھوں اسے چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹ کر ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا۔ باقی لاش کو پھر دفن کیا گیا اور اوپر ٹائلیں لگا دی گئیں۔ اس سارے معاملے کے دوران مولوی شعیب کے اہل خانہ سے جھوٹے وعدے کرتا رہا۔ کبھی اجمیر شریف کا سہارا لے کر خاندان کو دھوکہ دینے کی کوشش کی، کبھی بکرے کی قربانی دے کر۔ یہ سلسلہ دو سال تک چلتا رہا۔2023 میں اچانک کسی نے شعیب کی والدہ کو بتایا کہ ان کے بیٹے کو اذان دینے والے مولوی نے قتل کر دیا ہے۔ اس کے بعد اہل خانہ پولس کے پاس پہنچے اور معاملہ حل ہو گیا۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com