یانا جادھو اسکول انتظامیہ پر بوگس بھرتی کا الزام ، چیرمین سیکرٹری، کلرک اور سابق ہیڈ ماسٹر پر مقدمہ درج
مالیگاؤں : 14 اپریل (بیباک نیوز اپڈیٹ) ان دنوں اسکولوں میں بوگس بھرتی کا معاملہ پوری ریاست میں اجاگر ہوا ہے ۔ناگپور میں تقریباً سو سے 200 کروڑ کے گھوٹالے کی گونج سنائی دے رہی ہے۔ وہیں اب جلگاؤں میں بھی 51 ٹیچرس کے بوگس معاملے سامنے آئے ہیں۔ اسی طرح دھولیہ اور چالیس گاؤں میں بھی بوگس ٹیچرس کے معاملات سامنے آئے ہیں۔ اس طرح جلگاؤں ضلع میں 3000 ہزار بوگس ٹیچرس کا الزام لگایا جارہا ہے اور اس معاملے میں ڈپارٹمنٹ سے انکوائری کا مطالبہ بھی متعلقہ افراد کررہے ہیں ۔ایسے میں مالیگاؤں شہر میں بھی ایک اسکول کے خلاف بوگس بھرتی کا مقدمہ درج کیا گیا ہے، اس ضمن میں چھاؤنی پولس کے مطابق ایڈیشنل جج ڈورارے میڈم کے حکم پر یانا جادھو اسکول انتظامیہ کے چیرمین سنیل مادھو راؤ وڑگے، سیکرٹری ایڈوکیٹ جی بھاؤ آہیرے، سابق ہیڈ ماسٹر نند لال بھیما جی تاندنے اور جونیئر کلرک سندیپ وشوناتھ جادھو کیخلاف چھاؤنی پولس اسٹیشن میں گناہ رجسٹرڈ نمبر 98/2025 کے مطابق قانون بی این ایس کی دفعہ 311/4، 61/2 ،3/5 کے تحت مقدمہ درج درج کیا گیا ۔اس طرح کی معلومات چھاؤنی پولس نے دی ۔تفصیلات کے مطابق 2012 میں سندیپ وشو ناتھ جادھو کو قابلیت کے بغیر غیر قانونی طور پر تقرر کرنے کا الزام لگایا گیا۔مہاتما جیوتی با پھلے ایجوکیش سوسائٹی کی معرفت جاری یادنا جادھو اسکول میں سال 2012 میں جونیئر کلرک کی بھرتی کا اشتہار اخبار میں دیا گیا ۔اس اشتہار میں انوسچت جاتی و بھٹکیہ جماعتی کیلئے ریزرویشن دکھایا گیا تھا لیکن سندیپ وشو ناتھ جادھو کو غیر قانونی طور پر بھرتی کرنے کا الزام عائد ہوا ہے۔ اشتہار میں درج پوسٹ کیلئے سندیپ قابل بھی نہیں تھا ۔سندیپ پر الزام ہے کہ اس نے 2014 میں دسویں اور 2018 میں بارہویں کامیاب کیا جبکہ سندیپ کو دسویں پاس نہ ہونے کے باوجود 2012 میں تقرر کیا گیا ۔ان پر یہ بھی الزام ہے کہ جعلی کاغذات کی بنیاد پر سندیپ کو اسکول میں تقرر کیا گیا اور اب تک سرکاری خزانے سے تقریباً 45 لاکھ روپے کی دھوکہ دہی کی گئی ۔اس طرح کی تفصیلات منظر عام پر آنے کے بعد شیکھر پاٹل نے مقامی کورٹ میں شکایت کی ۔اس معاملے میں معزز جج نے انکوائری کرتے ہوئے 2023 میں بی این ایس کی قلم 175 کے مطابق چھاؤنی پولس کو گناہ درج کرنے کا حکم دیا ۔اس معاملے کی مکمل تحقیقات ایڈیشنل ایس پی تیگبیر سنگھ سندھو ،ڈی وائے ایس پی گنجال اور دیپک جادھو کی رہنمائی میں چھاؤنی پولس اسٹیشن کے پی آئے سنیل چودھری کررہے ہیں ۔اس معاملے کے منظر عام پر آتے ہی تعلیمی میدان میں کھلبلی مچ گئی ہے ۔اس تعلق سے چھاؤنی پولس اسٹیشن کے پی آئے نے کہا کہ معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے مزید ملزمین کا اضافہ ہوسکتا ہے اور کئی دفعات کا اطلاق بھی کیا جاسکتا ہے ۔مزید تفتیش پولس کررہی ہے ۔دوسری جانب شکایت کنندہ شیکھر پاٹل نے اسکول انتظامیہ پر الزام لگایا ہے کہ اب تک اس اسکول میں 2012 سے سرکاری خزانے سے تقریباً 100 سے سوا سو کروڑ کی دھوکہ دہی کی گئی ہے اس معاملے کی مکمل انکوائری ہونا چاہیے ۔اس طرح کا مطالبہ بھی انہوں نے کیا ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com