اگلی سماعت تک کوئی تقرری نہیں، وقف کی موجودہ حیثیت میں کوئی تبدیلی نہ کی جائے: سپریم کورٹ
اگلی سماعت ۵ مئی کو، جمعیۃ علماء ہند کےصدر مولانا محمود اسعد مدنی کی طرف سے راجیو دھون نے نمائندگی کی
نئی دہلی:(پریس ریلیز) 17 اپریل 2025:آج سپریم کورٹ آف انڈیا نے وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے خلاف دائر مختلف عرضیوں پر سماعت کرتے ہوئے اس قانون پر عبوری روک لگانے سے انکار کر دیا، تاہم عدالت نے وقف املاک کے تحفظ کے لیے اہم ہدایات جاری کیں۔عدالت نے حکم دیا کہ کوئی بھی وقف جائیداد، خواہ وہ رجسٹرڈ ہو یا وقف بائی یوزر کے تحت ہو، اپنی موجودہ حیثیت میں برقرار رہے گی، اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔
مرکزی حکومت کی جانب سے سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے پیش ہوکر عدالت سے استدعا کی کہ انہیں ابتدائی جواب اور متعلقہ دستاویزات داخل کرنے کے لیے سات دن کی مہلت دی جائے، جسے عدالت نے منظور کر لیا۔مرکز نے اپنے دلائل میں کہا کہ اس قانون کو لاکھوں درخواستوں کے پس منظر میں لایا گیا ہے جن میں پورے کے پورے گاؤں اور متعدد زمینوں کو وقف قرار دیے جانے پر عوامی تشویش کا اظہار کیا گیا تھا۔
چیف جسٹس آف انڈیا نے واضح کیا کہ عدالتی نظم و ضبط کے پیش نظر صرف پانچ عرضیوں پر سماعت کی جائے گی اور باقی کو نمٹا دیا جائے گا۔ عدالت نے مزید کہا کہ اس مقدمے کو آئندہ سماعتوں میں "ریپلائی وقف ترمیمی ایکٹ" کے عنوان سے پیش کیا جائے گا، جبکہ وقف ایکٹ 1995 اور 2013 کی ترمیم کے خلاف عرضیوں کو الگ سے سنا جائے گا۔
اس مقد مے میں صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی کی نمائندگی سینئر ایڈوکیٹ راجیو دھون اور ایڈوکیٹ آن ریکارڈ منصور علی خاں نے کی۔اس موقع پر مولانا محمود مدنی نے سپریم کورٹ کے اس عبوری حکم پر کہا کہ یہ قانون وقف کے لئے سنگین خطرہ ہے، اس کا مقصد صرف وقف جائیدادوں کی حیثیت بدلنااور اس پر قبضہ جمانا ہے ، اس لیے اس قانون پر حتمی اور سخت فیصلہ کی امید کی جارہی ہے۔انھوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے اصولی طور پر ان خدشات کو تسلیم کیا ہے جو ہماری طرف سے پیش کئے گئے بالخصوص غیر مسلموں کی شمولیت بلکہ اکثریت اور وقف بائی یوزر کا خاتمہ اور کلکٹر کے ذریعہ وقف کی حیثیت بدلنے کی غیر آئینی کوششیں ۔یہ صرف ہمارے خدشات نہیں ہیں بلکہ آج ملک کا ہر دانشور طبقہ اسے تسلیم کررہا ہے ، یہی وجہ ہے کہ اس ایکٹ کے خلاف ہر گوشے سے صدائے احتجاج بلندہوئی ہیں اور لگاتار ہورہی ہیں ۔ اس طرح کی پر یس ریلیز نیاز احمد فارو قی
سکریٹری جمعیۃ علماء ہند نے جاری کی ہے ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com