مالیگاؤں بم دھماکہ کیس کا فیصلہ محفوظ ، پرگیہ سنگھ ٹھاکر کو 17 سال بعد سزا ہوگی! متاثرین کے اہل خانہ کو انصاف کی امید



مالیگاؤں بم دھماکہ کیس کا فیصلہ محفوظ ، پرگیہ سنگھ ٹھاکر کو 17 سال بعد سزا ہوگی! متاثرین کے اہل خانہ کو انصاف کی امید



ممبئی: 20 اپریل (بیباک نیوز اپڈیٹ) 17 سال بعد عدالت نے 2008 کے مالیگاؤں بم دھماکہ کیس میں اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ ایک خصوصی این آئی اے عدالت نے سنیچر کو مہاراشٹر کے ناسک ضلع کے مالیگاؤں بم دھماکہ کیس میں تقریباً 17 سال بعد مقدمے کی سماعت مکمل ہونے کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا۔

خیال رہے کہ 29 ستمبر 2008 کو ممبئی سے تقریباً 250 کلومیٹر دور مالیگاؤں کے بھکو چوک میں موٹر سائیکل میں رکھے گئے دھماکہ خیز مواد سے ہونے والے دھماکے میں 6 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔ہفتہ کو سرکاری استغاثہ نے اپنے حتمی تحریری دلائل دائر کیے، جس کے بعد مقدمے کی سماعت ختم ہو گئی۔ اس کے بعد خصوصی جج اے کے۔ لاہوتی نے فیصلے کے لیے کیس کی سماعت 8 مئی تک ملتوی کر دی۔

اس کیس کی ابتدائی طور پر مہاراشٹرا انسداد دہشت گردی اسکواڈ (اے ٹی ایس) نے تفتیش کی تھی، جسے 2011 میں این آئی اے کو منتقل کر دیا گیا تھا۔ این آئی اے نے کیس سنبھالنے کے بعد 2016 میں چارج شیٹ داخل کی، جس میں ٹھاکر اور تین دیگر ملزمان شیام ساہو، پروین تکلکی اور شیو نارائن کلسانگرا کو کلین چٹ دی گئی۔جس میں کہا گیا کہ ان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملے، انہیں کیس میں بری کر دیا جائے۔ تاہم، این آئی اے عدالت نے ساہو، کلسانگرا اور تاکالکی کو بری کر دیا اور فیصلہ دیا کہ سادھوی پرگیہ ٹھاکر کو مقدمے کا سامنا کرنا پڑے گا۔متاثرین کے اہل خانہ کو امید ہے کہ اس کیس میں سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کو سزا ملیگی اور ہمیں انصاف ملیگا ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے