اردو اسکولوں پر کروڑوں کے گھوٹالہ کے سنگین الزامات ، مزید کئی اسکولوں کے نام پریس کانفرنس سے ظاہر
سکل ہندو سماج نے ای ڈی جانچ کا مطالبہ کیا، ہائی کورٹ جانے کا بھی اعلان، موجودہ و سابق ایم ایل اے پر بھی تنقید
مالیگاؤں : 4 مئی (بیباک نیوز اپڈیٹ) مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن کی حدود میں جاری شہر کی اردو اسکولوں پر ہندو فرقہ پرست تنظیم بجرنگ بنام سکل ہندو سماج پریس کانفرنس لیکر الزامات کی بوچھار کئے ہوئے ہیں ۔آج انہوں نے دوسری بار پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہر کی مزید دو اسکولوں پر سنگین الزامات لگائے ہیں ۔اس سے قبل سکل ہندو سماج نے شہر کی چار اسکولوں پر گھوٹالہ کا الزام لگا کر اسکول جہاد کا الزام لگایا تھا اب اس میں مزید دو اسکولوں کا اضافہ کردیا گیا ہے ۔اس ضمن میں آج سکل ہند سماج کے ذمہ دار اور بجرنگ دل کے مقامی ورکر شیام دیورے نے الزامات عائد کرتے ہوئے شہر کی اردو اسکولوں پر اور ایک پرائمری ٹیچر پر سنگین الزامات لگائے ہیں ۔انہوں نے پریس کانفرنس لیکر بتایا کہ ناسک ضلع پریشد سے ہمیں اطمینان بخش جواب نہ ملنے کی صورت میں ہم نے کل ممبئی میں کریٹ سومیا سے ملاقات کی اور اس تعلق سے ای ڈی کی جانچ کا بھی مطالبہ کیا ہے ۔شیام دیورے نے تفصیل سے اردو اسکولوں پر سنگین الزامات لگائے ۔انہوں نے کہا کہ کس کی کتنی زمین ہے کون گلاب پارک میں زمین خریدی کررہا ہے اور کون بنگلہ بنا رہا ہے اور کون درے گاؤں یا کھڑکی روڈ پر زمین لے ریا ہے تمام تفصیلات ہمارے پاس موجود ہیں اور ہم نے اسکی تفصیل ای ڈی کو بھی دے دی ہے آنے والے دو چار دنوں میں ای ڈی کی معرفت جانچ کی جائے گی ۔شیام دیورے نے پریس کانفرنس میں اعلان کیا ہم اس تعلق سے ہائی کورٹ بھی جانے والے ہیں ۔انہوں نے شہر کی چھ اسکولوں کے نام لیکر پریس کانفرنس میں کروڑوں روپے گھوٹالہ کا الزام لگایا ہے ۔میڈیا نے سوال کیا کہ آپ صرف اردو سوالوں پر الزام لگا رہے ہیں مراٹھی اسکولوں میں کیا سب کچھ ٹھیک ٹھاک ہے؟ اس کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ مراٹھی اسکول ہو یا اردو اسکول ہم پر گھوٹالہ کیخلاف ہیں ۔ایک مراٹھی اسکول پر پولس کیس بھی درج ہوا ہے اور اس کی جانچ جاری ہے اور اگر مزید گھوٹالہ کا انکشاف مراٹھی اسکولوں میں ہوتا ہے تو ان پر بھی کارروائی کی جائے گی ۔اس طرح کا جواب بھی شیام دیورے نے دیا ۔شیام دیورے نے کہا کہ عید کے دن مفتی اسمٰعیل نے 122 کروڑ روپے گھوٹالہ کا الزام اسکولوں پر لگایا تھا جبکہ ہماری معلومات کے مطابق یہ گھوٹالہ 122 کروڑ کا نہیں بلکہ ایک ہزار 22 کروڑ کا ہے ۔شیام دیورے نے مفتی اسمٰعیل پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ اسکولوں کو بچا رہے ہیں یا پھنسا رہے ہیں کچھ سمجھ میں نہیں ارہا ہے ۔اگر وہ ایم ایل اے ہیں اور انہیں پتہ ہے کہ اسکولوں میں گھوٹالہ ہوا تو کاغذی کارروائی کیوں نہیں کی گئی ۔اسی طرح شیام دیورے نے سابق ایم ایل اے آصف شیخ کے اسکولوں کی حمایت میں دہیے گئے بیان پر کہا کہ ہماری معلومات کے مطابق اردو اسکول کے گھوٹالے کی رقم روہنگیائی اور بنگلہ دیشیوں کو بسانے کیلئے خرچ کی گئی ہے اور ہم اسکا ثبوت بھی آنے والے دنوں میں دینگے ۔ہندو تنظیموں کے اس بے بنیاد الزام پر اب اردو اسکولیں شک ہے دائرے میں آگئی ہے ۔ہندو فرقہ پرست تنظیموں کا اس طرح سے اردو اسکولوں پر مذہبی منافرت پر مبنی سنگین الزامات لگانا مناسب نہیں ہے ۔آصف شیخ نے اس بیان کی بھی مذمت کی تھی ۔اس پر بھی شیام دیورے نے تنقید کی ۔انہوں نے ایڈمشن اور ڈیوژن کی منظوری میں بھی گھوٹالہ کا الزام لگایا ہے ۔اب اردو اسکولوں کی حمایت میں کونسا لیڈر آتا ہے اس پر عوام کی نظریں لگی ہوئی ہیں ۔ ہندو فرقہ پرستوں کے ان الزامات کا قانونی جواب اردو اسکولیں کب دیگی اس پر بھی عوام کی نظریں لگی ہوئی ہیں ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com