پولیس نے بڑے فراڈ سے پہلے بروقت کارروائی کی ۔ مستقیم ڈ گنیٹی نے پولیس کی جم کر تعریف کی شہر میں نقلی کلکٹر کے ذریعے دھوکہ ۔ مفتی اسماعیل بھی ذمہ دار



پولیس نے بڑے فراڈ سے پہلے بروقت کارروائی کی ۔  مستقیم ڈ گنیٹی نے پولیس کی جم کر تعریف کی 

شہر میں نقلی کلکٹر کے ذریعے دھوکہ ۔ مفتی اسماعیل بھی  زمہ دار ۔ سماجی برائیوں کے خلاف متاثر ین کو پولیس سے شکایت کرنا چاہیے۔ 

آڈیو ویڈیو معاملہ میں سفید پوشوں پر جم کر 
 بر سے مستقیم ڈ گنیٹی 


مالیگاؤں ( پریس ریلیز )سماجوادی لیڈر مستقیم 
ڈ گنیٹی نے جمعہ کو شب سماجوادی پارٹی آفس پر منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ نہال صاحب کہا کرتے تھے کہ لوبھی  گاؤ ں میں لبھا ڈ بھو کا نہیں مرتا۔ اور ان دنوں شہر میں ایک نقلی کلکٹر کے ذریعے عوام کو لوٹنے کا معاملہ سامنے آیا جو کہ انتہائی افسوسناک ہے ۔ ایک انجان شخص شہر میں آکر لوگوں کو ٹھگ لیتا ہے۔ اور اس کے ساتھ مقامی ایم ایل اے کا تعلق بھی ظاہر ہوتا ہے۔ لیکن شہر کی پولیس نے بڑے فراڈ سے پہلے بروقت کارروائی کرتے ہوئے معاملہ کو بے نقاب کیا۔ اور شہر کو بڑے فراڈ سے بچانے کا کام کیا ہے۔ ورنہ یہ شہر جو پہلے ہی سیاسی طور پر پریشان ہے ۔ مزید معاشی طور پر پریشان ہوجاتا۔ مستقیم ڈ گنیٹی نے پولیس کی جم کر تعریف کرتے ہوئے کہا کہ نقلی کلکٹر کا معاملہ کافی  سنگین ہے اور اس میں مقامی ایم ایل اے کا کیا تعلق ہے۔ یہ بھی واضح ہونا چاہیئے ۔  تا کہ شہر گمراہ ہونے سے بچ سکے۔ مستقیم ڈ گنیٹی نے کہا کہ نقلی کلکٹر کو سنیچر کو کورٹ میں پیش کیا جاۓ گا۔ اور اس میں مزید کیا معاملہ سامنے آتا ہے یہ شہر دیکھے گا۔ سماجوادی يوا لیڈر مستقیم ڈ گنیٹی نے مزید کہا کہ نقلی کلکٹر دھوکہ معاملہ میں مفتی اسماعیل بھی زمہ دار ہیں ۔ ہم شہر کے زمہ دار لوگ ہیں ہمیں دیکھ کر لوگ فیصلہ کرتے ہیں کہ ہم کس سے مل رہے ہیں کیسے مل رہے ہیں ۔ مفتی اسماعیل اس سے پہلے بھی ہیرا گولڈ پھر الیکشن کے دوران عرفان حیدر آبادی اب یہ نقلی کلکٹر ان سب سے کیوں مل رہے ہیں اور ان کا ہی معاملہ کیوں ہے۔ سارے لو چے اور فراڈ کرنے والے لوگ ان سے ہی کیوں ملتے ہیں ۔اب شہر یان کو بھی سو چنے کا مقام ہے۔جبکہ مفتی اسماعیل کو پہلے چو کسی کرنا تھی کہ موجودہ حالات میں ایسے آدمی پر کیسے بھروسہ کیا جاسکتا ہے۔مستقیم ڈ گنیٹی نے حالیہ دنوں مفتی اسماعیل کے قریبی ساتھی اور معروف صنعت کار کے معاملے پر کہا کہ یہ سفید پو ش لوگوں کی سیاسی نہیں سماجی برائی ہے۔ حالانکہ میں نے ابھی آڈیو ویڈیو اور فوٹو دیکھا نہیں ہے ۔ لوگ ہمیں بتارہے ہیں ۔ اس شہر میں ایک شخص جو مختلف مذہبی تنظیموں کا زمہ دار ہے۔ اور ایسی سماجی برائی میں ملوث ہے۔ شرم کا مقام ہے۔ مجھ تک جب اس معاملے کو لیکر کچھ لوگ آئے تو میں نے انہیں پولیس میں شکایت کرنے کی بات کہی اب وہ لوگ پولیس کے پاس گئے یا نہیں گئے مجھے نہیں معلوم۔ کیوں کہ میں ان سب معاملات میں پہل نہیں کرتا ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے