مالیگاؤں میں 1600 مکانات کی تعمیر غیر قانونی، سروے نمبر 114 - اے کی زمین کا معاملہ اسمبلی پہنچا
سرکار سے فوری طور پر کارروائی کا مطالبہ ، اسمبلی اجلاس میں ایم ایل اے پرنئے کی توجہ طلب نوٹس
ممبئی : 20 مارچ (بیباک نیوز اپڈیٹ) موصولہ خبروں کے مطابق مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کا اجلاس جاری ہے ۔ قانون ساز ادارے کے قاعدہ 101کے مطابق ڈاکٹر پرنئے پھکے نے توجہ طلب نوٹس دیتے ہوئے اسپیکر سے مطالبہ کیا ہے کہ مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن کی حدود میں سٹی سروے نمبر 114-Aسنگمیشور وارڈ میں یہ زمین ایک زرعی زمین ہے اور اس زمین کو بن شیتی کئے بغیر 12X25کے تقریباً 1600 ؍ سو پلاٹ فروخت کردئے گئے ہیں جبکہ اس زمین کا کسی طرح کا لے آئوٹ بھی منظور نہیں ہے ۔ ڈاکٹر پرنئے نے مزید لکھا کہ مہاراشٹر میں امتناع نافذ ہے، اس کے باوجود بھی اس ایکٹ کی خلاف ورزی کی جارہی ہے ۔
12X25کے پلاٹ تقسیم کرتے ہوئے 1600 افراد کو فروخت کیا گیا ہےا ور یہاں پر غیر قانونی طریقے سے ایک بہت بڑی بستی بھی بسائی گئی ہے ۔ مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن کی بھی جگہوں پر بھی غیر قانونی خرید و فروخت کی جارہی ہے ۔ایم ایل اے نے کہا کہ میونسپل کارپوریشن اور حکومت مہاراشٹر کی نشاندہی میں اس شکایت کو کئی دفعہ لایاگیا ہے لیکن حکومت نے ابھی تک نوٹس نہیں لیا۔ اس لئے حکومت سے درخواست کی جاتی ہے کہ اس سنگین معاملے کی تحقیقات کرتے ہوئے قانونی کارروائی کریں ۔ اس طرح کی ایک توجہ طلب نوٹس سکریٹری ودھان بھون ممبئی کو ایم ایل اے پرنئے نے دیا ہے۔ اس پر حکومت کیا ایکشن لیتی ہے ؟ اسمبلی میں کب معاملہ گونجتا ہے؟ اس پر نظریں لگی ہوئی ہیں۔
خیال رہے کہ اس سے قبل مالیگاؤں کارپوریشن کی جانب سے ان علاقوں میں آباد رہائشیوں کو نوٹس تقسیم کر معلومات طلب کی گئی تھی کہ آیا اگر آپ اس بستی میں رہ رہے ہیں تو زمین کا سات بارہ اتارا، لے آؤٹ کی منظوری، بن شیتی کا اجازت نامہ، کارپوریشن سے باندھ کام منظوری کا لیٹر، لائٹ بل، گھر پٹی وغیرہ کی تفصیلات کارپوریشن میں جمع کریں ۔یہ نوٹس کارپوریشن نے زمین مالکان کی جانب سے موصول شکایت کی روشنی میں تقسیم کی تھی ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com