مہایوتی کی سرکار آتے ہی اقلیتی اسکولیں انکوائری کے دائرے میں ، ٹیچر بھرتی میں گھپلہ اجاگر ، مائناریٹی کمیشن کے چیرمین کی شکایت


مہایوتی کی سرکار آتے ہی اقلیتی اسکولیں انکوائری کے دائرے میں ، ٹیچر بھرتی میں گھپلہ اجاگر ، مائناریٹی کمیشن کے چیرمین کی شکایت 



ناگپور : 11 دسمبر (بیباک نیوز اپڈیٹ) مرکز میں بی جے پی کے اقتدار پر آتے ہی مسلمانوں کے مذہبی مقامات اور مسائل میں حکومت اور فرقہ پرست عناصر نے جہاں مداخلت کرنا شروع کی وہیں مہاراشٹر میں بھی مہایوتی کی سرکار آتے ہی مسلمانوں پر فرقہ پرست عناصر نظر جمائے بیٹھے ہیں ۔ایک طرف نتیش رانے نے پھر متنازعہ بیان دیتے ہوئے کہا کہ لاڈلی بہن اسکیم کا فائدہ دو سے زائد بچے رکھنے والی خواتین کو نہ دیا جائے ۔اسی طرح اب مالیگاؤں سمیت مہاراشٹر میں ووٹ جہاد کا الزام بھی بڑے ہی زور و شور سے لگایا جارہا ہے ۔اب سرکار کے آتے ہی اقلیتی اسکولیں بھی حکومت کی نظر میں آگئی ہے ۔مہایوتی سرکار کے ریاست مہاراشٹر میں اقتدار سنبھالتے ہی اقلیتی اسکولوں پر انکوائری شروع ہوگئی ہے ۔ٹیچر بھرتی معاملہ میں غیر قانونی کارروائی انجام دینے پر کئی اسکولوں کیخلاف جانچ پڑتال کے بعد مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔گئی ہیں ۔تفصیلات کے مطابق مہاراشٹر میں اقلیتوں کی عصری تعلیم گاہ (اسکول) تقریباً ساڑھے تین ہزار سے زائد ہیں ۔


مائناریٹی طبقہ سے تعلق رکھنے والی 3500 اسکولوں میں سے 750 اسکولوں کی جانچ پڑتال تیزی سے جاری کردی گئی ہیں ان میں سے کئی اسکولوں میں بوگس ٹیچر بھرتی کا معاملہ اجاگر ہوا ہے ۔اس طرح کی تفصیلات آج مہاراشٹر مائناریٹی کمیشن کے چیئرمین پیارے خان نے پٹھاری نیوز چینل کو دی ۔انہوں نے بتایا کہ ہمیں اس معاملے میں شکایت ملی ہے کہ اقلیتی اسکولوں میں بڑے پیمانے پر بوگس ٹیچر بھرتی کرتے ہوئے کروڑوں روپے کا گھپلہ ہوا ہے اور آج بھی یہ غیر قانونی سرگرمی جاری ہے ۔جب اس معاملے کی انکوائری ہوہی تو ہم نے ایجوکیشن محکمہ کو کارروائی کا لیٹر لکھا ۔

کارروائی کے لیٹر میں ہم نے مطالبہ کیا ہے کہ اسکولوں کو چیک کیا جائے،اور ریاست کی تمام مائناریٹی اسکولوں میں سی سی ٹی وی کیمرے لگائیں جائیں، بائیو میٹرک حاضری مشین لگائی جائے ۔جیسے کئی نکات مکتوب میں نشاندہی کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ابتدائی جانچ میں ہمیں یہ بھی معلومات ملی کہ کئی اسکولوں میں ٹیچرس اپنے ہیڈ ماسٹر کو ماہانہ دس بیس اور تیس ہزار روپیہ ادا کرتے ہیں اور انکی جگہ دوسرے ٹیچر اپنی ڈیوٹی کررہے ہیں ۔جبکہ وہ اساتذہ جو برسر ملازمت ہیں وہ 60 ہزار سے ایک دیڑھ لاکھ روپے تک تنخواہ وصول کررہے ہیں ۔اس معاملے میں ہم نے ناگپور میں قدوائی اسکول کے ڈائریکٹر اور پرنسپل وکیل پرویز اور مجیب پٹھان کیخلاف مقدمہ بھی درج کروایا ہے ۔ اور انہیں  ایجوکیشن محکمہ نے معطل بھی کردیا ہے ۔اب پورے مہاراشٹر کی اقلیتی اسکولوں کی جانچ کی جائے گی اور خاطیوں پر کارروائی کی جائے گی۔اس طرح کی تفصیلات بھی مائناریٹی کمیشن کے چیرمین پیارے خان نے دی ۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے